شدید طوفانی سسٹم کی وجہ سے کراچی، سندھ اور اسلام آباد میں بارش، پروازیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
شمال مشرقی بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن شدت اختیار کر کے ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہو گیا ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق 12 گھنٹے کے اندر طوفان بننے کا امکان ہے۔
یہ سسٹم اس وقت کراچی سے تقریباً 400 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے اور سمندر میں طغیانی کی بھی توقع ہے۔ کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش اور ژالہ باری، موسم خوشگوار
اسلام آباد میں بھی طوفانی بارش اور تھنڈر اسٹورم کا الرٹ جاری کیا گیا ہے جس کے باعث ملکی فضائی سفر متاثر ہوا ہے۔ انتظامی مسائل اور خراب موسم کے باعث متعدد پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہیں۔
کراچی اور اسلام آباد کے درمیان 5 پروازیں 1 سے 9 گھنٹے تک تاخیر کا شکار رہیں، جبکہ اسلام آباد گلگت کی 4 پروازیں اور اسلام آباد سکھر کی پروازیں منسوخ کی گئیں۔
کراچی-تربت کی قومی ایئرلائن کی دو پروازیں بھی منسوخ ہوئی ہیں۔ اسلام آباد-کراچی کی پروازیں 6 اور 7 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئیں اور کراچی-اسلام آباد کی کچھ پروازوں میں ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور سے پیرس کے لیے پی آئی اے پروازیں بند، اسلام آباد آپریشن جاری رہے گا
لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے دیگر بین الاقوامی اور نجی پروازوں میں بھی ایک سے 11 گھنٹے تک تاخیر ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں اور مسافروں سے محتاط رہنے، غیر ضروری سفر مؤخر کرنے اور سمندر کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارش پروازیں متاثر طوفانی سسٹم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پروازیں متاثر طوفانی سسٹم اور اسلام آباد
پڑھیں:
کراچی ریڈ لائن منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا، حکومت سے جواب طلب
سندھ ہائیکورٹ نے بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کیخلاف درخواست پر حکومت سندھ سے کمیٹی کی تشکیل اور منصوبے کی تازہ پیش رفت پر وضاحت طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ کیا حکومت سندھ کی جانب سے بی آر ٹی منصوبے کی نگرانی کے لیئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے؟ اس پر درخواست گزار کے وکیل عمر میمن ایڈووکیٹ نے بتایا کہ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن تاحال نہیں ملا البتہ وزیر اعلیٰ ہاؤس سے فون کال موصول ہوئی تھی جس میں منصوبے سے متعلق گفتگو کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ فریقین کے درمیان منصوبے کے حوالے سے کوئی اتفاق نہیں ہوسکا۔ ٹرانس کراچی کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہوئے جبکہ حکومت سندھ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مکمل صورت حال سے آگاہ کرنے کے لیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
قبل ازیں درخواست گزار کے وکیل عمر میمن نے موقف دیا تھا کہ 2017 میں بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس منصوبے کو 2023 میں مکمل ہونا تھا، تاہم بار بار توسیع دی گئی جس کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کا مقصد شہریوں کو جدید اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم کرنا تھا لیکن بدانتظامی اور سست روی کے باعث یہ منصوبہ عوام کے لیے اذیت کا باعث بن چکا ہے۔
وکیل درخواست گزار کے مطابق تاخیر سے منصوبے کی لاگت 79 ارب روپے سے بڑھ کر اب 103 ارب روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ حکومت نے ریڈ لائن منصوبہ مکمل کرنے کی نئی مدت 2026 تک دے رکھی ہے۔