پشاور ہائیکورٹ میں وکلاء اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے درمیان ہاتھا پائی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
پشاور:
پشاور ہائیکورٹ میں وکلاء اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھاپائی ہوئی جس کے باعث عدالت کے حالات کشیدہ ہوگئے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ سادہ کپڑوں میں موجود افراد پولیس اہلکار تھے اور انہوں نے ایس ایچ او کیس کی سماعت کے بعد غیر ضروری مداخلت کی۔ وکلاء نے موقع پر تین افراد کو پکڑ لیا۔
صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن امین الرحمن یوسفزئی نے چیف جسٹس سے ملاقات کرکے واقعے سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او کیس میں غیر متعلقہ افراد کی موجودگی تشویش ناک ہے، چیف جسٹس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے گی۔
صدر ہائیکورٹ بار نے تمام وکلاء کو ہدایت دی ہے کہ جن کے پاس واقعے کے شواہد موجود ہیں وہ ہائیکورٹ بار کے جنرل سیکرٹری کے پاس جمع کرائیں تاکہ تحقیقات میں مدد مل سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تحریک لبیک لائرز ونگ نے آئینی ترمیم مسترد کردی، وکلاء تحریک کی حمایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تحریک لبیک لائرز ونگ سندھ کے صدر سلیمان سروری ایڈوکیٹ مختلف ضلعوں کے ذمہ داران منظور تنولی ایڈوکیٹ, ذولفقار علی چانڈیو ایڈوکیٹ،عبدالستار جنجہی ایڈوکیٹ, سانول خان چاچڑ ایڈوکیٹ, خلیل امجد ایڈوکیٹ, مشتاق ابڑو ایڈوکیٹ نے ایک مشترکہ بیان میں 26,27 اور مجوزہ 28 ویں آئینی ترامیم کو یکسیر مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازعہ آئینی ترامیم آئین پاکستان پر دہشت گردی کے مترادف ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سیاست دان, حکمراں اور اداروں کے سربراہ تمام اسوقت ملک پاکستان کی بجائے اپنے اپنے مفادات کی خاطر آئین پاکستان سے چھیڑ چھاڑ کررہے ہیں اسوقت کوئی پاکستان کے لیئے نہیں سوچ رہا سیاستدان ہوں حکمراں ہوں یا اپوزیشن سب اپنے سیاہ کارناموں کو چھپانے کے لیئے آئین پاکستان کی بلی چڑھانے میں لگے ہوئے ہیں بیان میں کہا گیا کہ آئین پاکستان کے پرخچے اُڑا کر پاکستان و اسلام مخالف طاقتوں کے ایجنڈے کی تکمیل کی جا رہی ہے مگر یاد رکھا جائے کہ آئینِ پاکستان کو مسخ کرنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ بیان میں اعلان کیا گیا کہ تحریک لبیک لائرز ونگ متنازعہ آئینی ترامیم کے خلاف شروع ہونیوالی وکلاء تحریک کی مکمل حمایت کرتا ہے بلکہ سندھ بھر میں موجود لبیک لائرز ونگ کے ممبران وکلاء اس وکلاء تحریک میں عملی طور پر شامل ہونگے۔