کراچی میں پارکنگ تنازع؛ حکومت کریں لیکن کام تو کسی قانون کے تحت کریں، سندھ ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائی کورٹ نے پارکنگ تنازع سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کریں لیکن کام تو کسی قانون کے تحت کریں۔
نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور کی مختلف برانچز سے چارجڈ پارکنگ کی وصولی کے تنازع سے متعلق درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو کیس واپس لینے کے لیے مہلت دیدی۔
دورانِ سماعت درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کے ایم سی نے راشد منہاس روڈ پر اسٹور کو پارکنگ کی اجازت دی تھی، کے ایم سی کو ماہانہ بنیاد پر پارکنگ کی مد میں ادائیگی کرتے ہیں اور اب گلشن اقبال ٹاؤن نے بھی پارکنگ و دیگر کی مد میں ادائیگی کا چالان بھیجا ہے۔ کراچی وسطی کی ٹاؤن انتظامیہ نے بھی پارکنگ کی ادائیگی کا نوٹس دیا ہے۔
عدالت نے پارکنگ کے لیے سڑک مختص کرنے پر اظہار برہمی کیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ سڑک پر پارکنگ کی کس طرح اجازت دی جاسکتی ہے؟ حکومت کرنا ہے کریں لیکن کسی قانون کے تحت تو کام کریں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ عدالت کوئی حکم دیتی ہے تو حکومت کہتی ہے کام نہیں کرنے دیا جارہا۔ یہ رحجان ہوگیا ہے کہ اِدھر عدالت آرڈر کرتی ہے اُدھر کوئی حکومتی معاملات میں رکاوٹ کا شور شروع ہو جاتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ یہ کے ایم سی اور ٹاؤنز کے درمیان تنازع ہے، خود بیٹھ کر کیوں حل نہیں کرتے؟عدالت نے درخواستگزار کو کیس واپس لینے کے لیے مہلت دیدی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پارکنگ کی
پڑھیں:
ہرماہ گورنرہائوس میں مشاعرہ منعقد کریں گے۔ گورنرسندھ کا عندیہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے عندیہ دیا ہے کہ ہر ماہ گورنر ہائوس میں ساکنان شہر قائد کے زیر انتظام مشاعرہ منعقد کیا جائے گا۔ آج ہم ادب سے دور ہوتے جا رہے ہیں، کتابیں اور اخبارات پڑھنا ترک کر دیا گیا ہے۔ شاعر، ادیب، صحافی حساس ہوتے ہیں، حساسیت ختم ہو تو کرپشن اور ہھر سفاکیت جنم لیتی ہے۔ ڈاکٹر آصف ریاض قدیر کی ادبی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتاہوں۔ ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے ساکنان شہر قائد کے زیر اہتمام ایک شام "ڈاکٹر آصف ریاض قدیر "کے نام کے اعزاز میں گورنر ہائوس میں مشاعرہ سے کیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے مشاعرے میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، امین الحق و دیگر بھی شریک تھے۔(جاری ہے)
تقریب میں معروف شعراء میں شامل ڈاکٹر پیر زادہ قاسم، انور شعور، خواجہ رضی حیدر ، جاوید صباء، فاضل جمیلی ، سمیت دیگر شعراء نے اپنے اپنے کلام پیش کرکے حاضرین محفل کے دلوں کو محظوظ کیا۔ گورنر سندھ نے پیر زادہ قاسم کا شعر پڑھا "مگر جب آپ کی سیرت پر جب ساری گفتگو ہولے ، تویہ بھی یاد رکھئے گا کہ ابھی تو ہم نہیں بھولی"۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرسندھ نے مزید کہا کہ کراچی میں اردو زبان پر کام کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹ لینا ہو تو "مائی کراچی"، کام کرنا ہو تو "وائے کراچی"۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہائوس میں 14 عوامی انیشیٹیوز کا آغاز ہو چکا ہے۔ "امید کی گھنٹی" کے ذریعے عوامی مسائل فوری حل کیے جا رہے ہیں۔ گورنر ہائوس میں جدید آئی ٹی تعلیم بلامعاوضہ فراہم کی جا رہی ہے۔ غریب اور ضرورتمندوں کو لاکھوں کی تعداد میں راش تقسیم کیا جاچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ شعراء اور ادب کو زوال پذیر نہیں ہونے دیں گے۔ ڈاکٹر قاسم پیر زاد ہ نے کہا کہ گورنر ہائوس میں آنے والی نسلوں کے لیے بے مثال کام ہو رہا ہے۔ گورنر سندھ ایک دوست پسند اور عوامی شخصیت کے مالک ہیں۔