پشاور:

گزشتہ شب تھانہ بھانہ ماڑی کی حدود گڑھی قمر دین میں بارودی مواد دھماکے میں زخمی اور بعد ازاں ایل آر ایچ اسپتال میں جامِ شہادت نوش کرنے والے پولیس اہلکار محمد سجاد کی نماز جنازہ آج ملک سعد شہید پولیس لائن میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں قائم مقام آئی جی خیبرپختونخوا پولیس محمد علی بابا خیل، سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید احمد، ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد، فوجی افسران، ایس ایس پی کوارڈی نیشن خالد خان، ایس پی ہیڈکوارٹرز علی گوہر، سی ٹی ڈی آفیسرز، ڈویژنل ایس پیز، ایس ڈی پی اوز، پولیس افسران، اہلکاروں اور شہید کے لواحقین نے شرکت کی۔

اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی، پولیس افسران اور پاک آرمی حکام نے تابوت پر پھول چڑھائے اور شہید کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

قائم مقام آئی جی خیبرپختونخواہ پولیس محمد علی بابا خیل اور سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید احمد نے شہید کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ شہید محمد سجاد کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس پی

پڑھیں:

آج عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج کے دوران تین پولیس اہلکار شہید ہوئے، وزیراعظم آزاد کشمیر



وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا کہنا ہے کہ آج عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج کے دوران 3 پولیس اہلکار شہید اور 150 افراد زخمی ہوئے، تنازعات کا حل ہمیشہ مذاکرات سے نکلتا ہے۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے ایک بار پھر عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تشدد سے کسی مقصد کا حصول ممکن نہیں۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ ایکشن کمیٹی سے ہمارے 12 گھنٹے مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں ہم نے ایکشن کمیٹی کے 90 فیصد مطالبات تسلیم کرلیے، ہم وفاقی وزراء ضامن تھے کہ ان مطالبات پر عمل درآمد ہوگا۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جو مقدمات بنائے گئے تھے ان کی واپسی کا مطالبہ تسلیم کیا گیا، بجلی کے حوالے سے کچھ ایشوز تھے وہ بھی ہم نے مانے، ایکشن کمیٹی کی تسلی کے لیے ہم نے ان کے مطالبات مانے، دو ایسے مطالبات تھے جس کے لیے آزاد کشمیر کے آئین میں ترمیم درکار تھی۔

انہوں نے کہا کہ  مطالبہ تھا کہ پاکستان میں مہاجرین کی قانون ساز اسمبلی کی نشستیں ختم کی جائیں، آزاد کشمیر میں اس احتجاج کی ضرورت نہیں تھی۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایکشن کمیٹی احتجاج کو بند گلی میں لے آئی ہے،  آزاد کشمیر میں احتجاج سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ معاملے کا حل ہے، ایکشن کمیٹی کے ارکان بیٹھیں ہم تیار ہیں بات چیت کے ذریعے معاملہ حل کریں، ہم کسی صورت میں آزاد کشمیر میں کوئی تشدد نہیں چاہتے، ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا دشمن اس تشدد سے فائدہ اٹھائے۔

اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دوبارہ دہرائی ہے، ہم دو مطالبات پر بھی کھلے دل سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، اب بھی گزارش ہے کہ 90 فیصد مطالبات مانے جا چکے ہیں تو  باقی پر بھی بات کریں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمارے پولیس کے تین جوان شہید ہوئے اور 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
  • پشاور: گھڑی قمر دین میں دھماکے کا مقدمہ درج
  • پشاور کے نواح میں دھماکا ایک پولیس اہلکار شہید
  • پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، متعدد اہلکار زخمی
  • پشاور: گھڑی قمر دین چوک میں دھماکا، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • پشاور: بھانہ ماڑی میں پولیس وین کے قریب بم دھماکا، 4 اہلکار زخمی
  • پشاور ؛ پولیس موبائل پر آئی ای ڈی دھماکہ، 4 اہلکار زخمی
  • آزاد کشمیر میں شرپسندوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید، 9 زخمی
  • آج عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج کے دوران تین پولیس اہلکار شہید ہوئے، وزیراعظم آزاد کشمیر