پاکستان نے نیویارک کے وسط میں واقع اپنے تاریخی روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے حوالے سے نئے آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق حکومت اس جائیداد کو گرا کر جدید فلک بوس عمارت تعمیر کرنے پر غور کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل کا مستقبل کیا ہوگا؟ حکومت نے غور شروع کردیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کا کہنا ہے کہ حکومت ایک جوائنٹ وینچر ماڈل پر کام کر رہی ہے جس میں پاکستان زمین فراہم کرے گا، جب کہ نجی پارٹنر سرمایہ لائے گا۔

ان کے مطابق اگر ہوٹل کو برقرار رکھنا معاشی طور پر فائدہ مند ثابت ہوا تو اسے چلانے پر بھی غور کیا جائے گا۔

روزویلٹ ہوٹل، جو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (PIA) کی ملکیت ہے، وبا کے دوران بند ہوا، بعدازاں کچھ عرصہ پناہ گزینوں کے عارضی مرکز کے طور پر استعمال ہوا، اور اب تک بند ہے۔

وزیراعظم کے مشیر محمد علی نے کے مطابق اگلے چند ماہ میں شراکت دار کے انتخاب اور مارکیٹ تجزیے کے بعد صورتحال واضح ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:نیویارک انتظامیہ کا پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

محمد علی کے مطابق حکومت کو امید ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نومبر 2025 تک مکمل ہو جائے گی، اور اسے چلانے کے لیے ملک کے چند بڑے کاروباری گروپ دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

ان کے اندازے کے مطابق قومی ایئرلائن کو بحال کرنے کے لیے تقریباً 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہوگی۔

روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل کے حوالے سے حکومت نے مشاورتی کمپنیوں کی تقرری کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔

اس مقصد کے لیے 7 بین الاقوامی اداروں، جن میں Citigroup Inc.

, CBRE Group Inc. اور Savills PLC شامل ہیں، نے بولیاں جمع کرائی ہیں۔ حتمی انتخاب اکتوبر کے آخر تک متوقع ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ منصوبہ پاکستان کے لیے نہ صرف مالی دباؤ کم کرنے بلکہ نیویارک میں قیمتی جائیداد کے موثر استعمال کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف امریکا پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل مشیر محمد علی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف امریکا پی ا ئی اے روز ویلٹ ہوٹل مشیر محمد علی روز ویلٹ ہوٹل پی ا ئی اے محمد علی کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

حکومت نے گدھوں کی کھالیں برآمد کرنے کی اجازت دیدی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نےگدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی اٹھالی ہے۔

وفاقی وزارت تجارت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی ہٹانےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق گدھوں کی کھالوں کی مشروط طور پر برآمد کی اجازت دے دی گئی ہے۔گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر 2015 پر عائد پابندی کا فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔

ای سی سی نے 3 ستمبر 2015 کو گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی۔رواں سال جون میں سامنے آنی والی ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق ملک میں گدھوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

دستاویز کے مطابق ملک میں ایک سال میں گدھوں کی تعداد مزید ایک لاکھ 9 ہزار بڑھ گئی جس کے بعد گدھوں کی مجموعی تعداد 59 لاکھ 38 ہزار سے بڑھ کر 60 لاکھ47 ہزار ہوگئی۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ایئر چیف کو 90 دن بعد پاکستان کے طیارے گرانے کا خیال آیا؟ سیکیورٹی ذرائع
  • فلسطین کے حق میں احتجاج، اٹلی پر اسرائیل کے خلاف میچ منسوخ کرنے کا دباؤ
  • بھارتی ایئر چیف کا پاکستان کے پانچ ایف 16 اور ایک جے ایف 17 طیارے گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ
  • بلوچستان حکومت پر اڑھائی کا فارمولہ طے ہوا ہے، نور محمد دمڑ کا دعویٰ
  • بھارتی ایئرچیف کا پاکستان کے 5 طیارے گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ
  • کراچی ریڈ لائن منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا، حکومت سے جواب طلب
  • روز ویلٹ ہوٹل کیلئے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی گئی
  • حکومت نے گدھوں کی کھالیں برآمد کرنے کی اجازت دیدی
  • پنجاب حکومت نے سی سی ڈی کو جدید گاڑیوں کی فراہمی کیلئی 2 ارب جاری کر دئیے