سندھ حکومت نے شہریوں کی سہولت کیلیے سرکاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر عائد فیس معاف کرنے کا اعلان کردیا جبکہ صوبائی کابینہ نے بھی ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر عائد فیس ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے اموات کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی فیس معاف کردی۔

ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ نے صوبے بھر میں عام عوام کے لیے میونسپل، یونین کونسل اور ٹاؤن کمیٹی کی سطح پر اموات کے سرٹیفکیٹ کی رجسٹریشن فیس ختم کرنے کی منظوری دی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ستمبر 2024 میں پیدائش کی مفت رجسٹریشن کی کابینہ منظوری کے تسلسل میں کیا گیا ہے۔ 

اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی شراکت داروں سے سول رجسٹریشن اور اہم شماریات (CRVS) کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ نئے انتظام کے تحت حکومتِ سندھ نادرا کی سروس چارجز کی لاگت برداشت کرے گی جبکہ شہری اموات کے سرٹیفکیٹ بغیر کسی فیس کے حاصل کر سکیں گے۔

اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ محکمہ قانون اور محکمہ خزانہ کی حمایت سے کیا گیا اور چیف سیکریٹری کی توثیق کے بعد فیصلہ کابینہ میں پیش کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ اقدام شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت اہم واقعات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کو فروغ دینا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ فیصلہ صوبے کے CRVS نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈیتھ سرٹیفکیٹ کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

وفاق کے فیصلے کے برعکس کے پی حکومت نے ایمل ولی کو سیکیورٹی فراہم کردی

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے پی فراز مغل کے مطابق ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کیا تھا، تاہم وزیراعلیٰ نے آئی جی خیبر پختونخوا کو واضح ہدایت دی ہے کہ ان کی سیکیورٹی ہر صورت برقرار رکھی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت نے ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لے لی، صدر اے این پی کا شدید ردعمل

میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان نے مزید کہا کہ ایمل ولی خان کے خاندان کو ماضی میں نشانہ بنایا جا چکا ہے، اس لیے سیکیورٹی میں کمی کسی صورت ممکن نہیں۔ انسانی جان کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی سیکیورٹی واپس لینے کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں تو انہیں ہر ممکن تحفظ دیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے میری اور میرے خاندان کی سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔ اگر مجھے یا میرے اہل خانہ کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمل ولی ایمل ولی سیکیورٹی علی امین گنڈاپور فیصل کریم کنڈی

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں 100کلو گرام آٹے کی سرکاری قیمت مقررکردی گئی
  • سندھ کابینہ نے موت کے سرٹیفکیٹ کی فیس معاف کردی
  • سندھ حکومت نے اموات کے سرٹیفکیٹ کی فیس معاف کر دی
  • سندھ حکومت نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی فیس معاف کر دی
  • حکومت کا بڑا فیصلہ; تنخواہوں میں اضافہ
  • اساتذہ کی فلاح و بہبود اور ترقی کیلیے پرعزم ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • آزاد کشمیرکے شہریوں کیلیے پولیس نے کوئی حکم جاری نہیں کیا
  • دفترخارجہ نے سابق سینیٹر مشتاق احمد کی گرفتاری کی تصدیق کردی
  • وفاق کے فیصلے کے برعکس کے پی حکومت نے ایمل ولی کو سیکیورٹی فراہم کردی