ہماری قیادت بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پارٹی کی مستقبل کی قیادت ہیں جب کہ کشیدگی کو کم کرنے میں صدر مملکت ماہر ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ صدر مملکت کا طویل تجربہ ہے وہ تصادم پر یقین نہیں رکھتے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہماری قیادت بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مریم نواز پارٹی کی مستقبل کی قیادت ہیں جب کہ کشیدگی کو کم کرنے میں آصف زرداری ماہر ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا طویل تجربہ ہے وہ تصادم پر یقین نہیں رکھتے، صدر مملکت نے محسن نقوی کو بلایا ہے جو کہ خوش آئند ہے، ہماری قیادت بھی پیپلزپارٹی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف کی طبیعت اب بہتر ہے، نواز شریف کی غیر موجودگی پر بہت ساری قیاس آرائیاں ہوئیں، قائد نون لیگ سے مستفید ہونے والے کچھ لوگ غلط باتیں کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ شہباز شریف کل شام وطن واپس پہنچیں گے تو معاملات طے ہوجائیں گے، عدم اعتماد کی بات کرنے سے پہلے اسد قیصر کو اپنا گھر درست کرنا چاہیے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈ اپور اور علیمہ خان ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں، اسد قیصر اپنے گھر کی خبر لیں ہمارے گھر کو چھوڑیں، ہم اپنا گھر اچھے طریقے سے خود سنبھال لیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی اپنے گھر پر توجہ دے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، دونوں جماعتوں کی قیادت موجودہ صورت حال کو سنبھال لے گی۔ پی ٹی آئی عدم اعتماد کی باتیں کرنے سے قبل اپنے گھر پر توجہ دے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آصف زرداری تصادم پر یقین نہیں رکھتے، ان کا وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی بلانا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم کے وطن واپس پہنچنے پر حالات نارمل ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد کچھ ایسی صورت حال پیدا ہوئی ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی گولہ باری شروع ہوگئی، اس سے قبل نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی سے اختلافات ہوئے تھے جو حل کرلیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اسد قیصر کی جانب سے عدم اعتماد کی بات کرنے سے پہلے پی ٹی آئی کو اپنا گھر درست کرنا چاہیے، اس وقت علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ نواز شریف کی غیرموجودگی پر بہت سی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، ان کی ایک ہفتہ قبل جنیوا میں سرجری ہوئی ہے۔ ماضی میں نواز شریف سے مستفید ہونے والے بہت سے لوگ غلط باتیں کررہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ بھارت کی پاکستان کو دھمکیاں بہار الیکشن کے تناظر میں بھی ہو سکتی ہیں، آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے بعد مودی کی مقبولیت گری ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران جو ممالک نیوٹرل تھے وہ ہمارے ساتھ ہو گئے، جبکہ جو ممالک ہمارے خلاف تھے وہ خاموش ہو گئے۔ اب پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ بھی ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ایک بیان کی بنیاد پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آمنے سامنے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف لفظی گولہ باری کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا حل بی آئی ایس پی میں نہیں۔
ان کے اس بیان کے بعد پیپلزپارٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، آج پیپلزپارٹی کے ارکان نے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ صوبائیت کو ہوا نہ دی جائے، اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگا دے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد خواجہ آصف سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن نواز شریف وزیر دفاع وزیراعظم پاکستان وی نیوز