بھارت کی طرف سے کسی قسم کے ایڈونچرکو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے کسی قسم کے ایڈونچرکو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن جو بھارت کو نقصان پہنچے گا اس متعلق یہ ضرورسوچیں گے۔جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ سیاسی طور پر بھارت میں بہت زیادہ نقصان ہورہا ہے، ہم نے بھارت کو جو نقصان پہنچانا تھا پہنچا دیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام ان سے پوچھ رہے ہیں ملک کے ساتھ کیا کیا ہے؟ بھارت عالمی سطح پر تنہا ہو رہا ہے اور پاکستان کو مختلف ممالک کی طرف سے پذیرائی مل رہی ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ کچھ کرنے سے پہلے یہ سوچیں گے ضرور کہ مزید نقصان اٹھانا نہ پڑے، بھارت سمجھتا تھا ہمارا کوئی مقابلہ نہیں، یہ خطے کا لیڈرخود کو مانتے تھے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ بھارت کی طرف سے کسی قسم کے ایڈونچرکو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن جو بھارت کو نقصان پہنچے گا اس متعلق یہ ضرورسوچیں گے۔
صمود فلوٹیلا کے ایک اطالوی رکن نے اسرائیل کی حراست کے دوران اسلام قبول کرلیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف کی طرف سے
پڑھیں:
ملک میں مزید بارش اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-26
اسلام آباد / لاہور (رپورٹ) پاکستان کے مختلف حصوں میں متوقع مزید بارشوں کے باعث دریاؤں اچانک اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس پر وفاقی اور صوبائی حکام نے محتاط رویہ اختیار کر لیا ہے۔ ساتھ ہی اطلاعات ہیں کہ بھارت بھی اپنے ڈیمز سے اضافی پانی چھو ڑنے کا امکان رکھتا ہے، جس سے راوی، جہلم اور ستلج کی سطح میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ ماہر موسمیات، آبی ماہرین اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے مشترکہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ نہ صرف قدرتی بہاؤ میں اضافے بلکہ انسانی مداخلت کی وجہ سے نقصان کا دائرہ بہت وسیع ہو سکتا ہے۔قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈی پی ڈی ایم اے نے متوقع موسم کے لحاظ سے آگاہی جاری کی ہے کہ آئندہ 12 سے 48 گھنٹے میں ملک کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔ سندھ اور کراچی میں بھی بارشوں کے امکانات کا ذکر کیا گیا ہے۔ پنجاب میں مقامی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت اپنی ڈیمز سے اضافی پانی چھوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جو راوی، ستلج اور جہلم ندیوں میں اچانک بہاؤ کا باعث بن سکتا ہے۔پنجاب کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کتھیہ نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکموں کے ذریعے ندی نالوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ممکنہ گنجائش سے زیادہ بہاؤ کی صورت میں بروقت اقدمات کیے جائیں گے۔ وفاقی اور صوبائی محکمے الرٹ پر ہیں۔ آبپاشی، ریسکیو اور موسمیاتی اداروں نے فیلڈ ٹیمیں متحرک کر رکھی ہیںپنجاب میں ندی نالوں کی صفائی، بندشیں کھولنا اور بروقت نکاسی کے منصوبے زیرِ عمل ہیں۔عوام کو محتاط رہنے اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، خاص طور پر ندی کنارے گھروں سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔یہ بارشوں کا نیا دور اور بھارت کی ممکنہ پانی ریلیز ایک اکٹھے خطرے کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اگر حکومت وقت پر اقدامات نہ کرے، تو سنگین تباہی ممکن ہے۔ ضروری ہے کہ مقامی انتظامیہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے اور عوام شراکت داری سے کام کریں۔ بروقت پیش بندی، مربوط پلاننگ اور عوامی بیداری ہی اس ممکنہ بحران کو کم کرنے کی کلید ہو سکتی ہے۔