سلمان پر سلیکٹرز و کوچ مہربان، بورڈ کارکردگی سے پریشان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)ٹی 20 کپتان سلمان علی آغا پر سلیکٹرز و کوچ مہربان ہیں،البتہ بورڈ کارکردگی سے پریشان نظر آتا ہے، ان کی قیادت کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔
سلیکشن کمیٹی اور مائیک ہیسن تسلسل برقرار رکھنے کے حق میں ہیں، ان کے مطابق ورلڈ کپ سے چند ماہ قبل ایک بار پھر تبدیلی مناسب نہ ہو گی۔
دوسری جانب بطور بیٹر ایشیا کپ کے 7 میچز میں 72 رنز بنانے والے سلمان کی میرٹ پر ٹیم میں ہی جگہ نہیں بنتی، حکام بطور کپتان ان کے ایشیا کپ فائنل سمیت بعض فیصلوں سے بھی خوش نہیں ہیں۔
بطور متبادل شاہین آفریدی کا نام سامنے آ گیا مگر سلیکٹرز اور کوچ اس سے اتفاق نہیں کرتے، انھوں نے بابر اعظم کی بھی ٹی ٹوئنٹی میں واپسی پر اعتراض جڑ دیا ہے۔ ت
فصیلات کے مطابق پاکستان نے گوکہ یو اے ای میں منعقدہ ایشیا کپ کا فائنل کھیلا مگر بھارت سے تین شکستوں کی وجہ سے ٹیم خصوصا کپتان سلمان علی آغا شدید تنقید کی زد میں ہیں، بطور بیٹر بھی ان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
انھوں نے 7 میچز میں 72 رنز 12 کی اوسط سے بنائے،اسٹرائیک ریٹ بھی محض 80.
مجموعی طور پر ان کی زیرقیادت گرین شرٹس 30 میں سے 17 میچز میں فتحیاب رہے جبکہ 13 میں ناکامی کا سامنا کیا، انھوں نے اس دوران 4 ففٹیز کی مدد سے557 رنز بنائے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں میٹنگ میں جب سلمان کی کارکردگی زیربحث آئی تو سلیکٹرز نے دفاع کرتے ہوئے بھارتی قائد سوریا کمار یادو کی مثال دی جو ایشیا کپ کے 7 میچز میں 18 کی ایوریج سے 72 رنز ہی بنا سکے تھے۔
کوچ مائیک ہیسن کا یہی خیال ہے کہ فیصلوں میں تسلسل ہونا چاہیے، کپتان اور ٹیم کو وقت دیں تو مثبت نتائج سامنے آنے لگیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے شاہین آفریدی کو بھی دوبارہ قیادت سونپنے پر غور کیا لیکن سلیکٹرز اور کوچ اس کے حق میں نہیں ہیں، انھوں نے حیران کن طور پر ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بابر اعظم کو واپس لانے کی بھی مخالفت کر دی۔
انھیں لگتا ہے کہ نوجوان کرکٹرز کو ہی مزید مواقع دینا مناسب ہوگا، ایشیا کپ کے دوران بیٹنگ لائن کی ناکامی پر پی سی بی نے سینئر بیٹر کو یو اے ای بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن انجری مسائل کے سوا اسکواڈ میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہو سکتی تھی لہذا ایسا نہ ہو سکا۔
موجودہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سلمان کی میرٹ پر ٹیم میں ہی جگہ نہیں بنتی ہے، البتہ سلیکٹرز اور کوچ ان کو ذہین کپتان قرار دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم نے ایشیا کپ سے قبل شارجہ میں منعقدہ ٹرائنگولر سیریز میں کامیابی حاصل کی تھی، اب ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کا اگلا امتحان جنوبی افریقہ کیخلاف ہوگا، تین میچز بالترتیب 28،30 اکتوبر اور یکم نومبر کو کھیلے جائیں گے، ورلڈکپ 7 فروری سے بھارت اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایشیا کپ میچز میں انھوں نے میں ہی
پڑھیں:
ملکہ برطانیہ کا مطالبہ جس نے بادشاہ چارلس کو سخت پریشان کرکے رکھ دیا
برطانیہ کی ملکہ کمیلا نے بکنگھم پیلس کی جاری تزئین و آرائش میں ایک نئی اور شاندار لائبریری کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے، جس پر بادشاہ چارلس سوم کی جانب سے ناپسندیدگی اور ناراضی کا اظہار کیا گیا ہے۔ شاہی ذرائع کے مطابق اس تجویز نے دونوں شخصیات کے درمیان اختلافات کو جنم دیا ہے۔
بکنگھم پیلس کی تزئین و آرائش پر تقریباً 369 ملین پاؤنڈ (تقریباً 750 ملین آسٹریلوی ڈالر) لاگت آئے گی، یہ منصوبہ 2017 میں شروع ہوا تھا، جس کی تکمیل 10 سال میں متوقع ہے۔ اس کا مقصد محل کے بوسیدہ برقی، نکاسی آب اور دیگر بنیادی نظاموں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے تاکہ اسے آئندہ نصف صدی تک محفوظ اور فعال رکھا جا سکے اور آگ اور سیلاب کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: انسان نما روبوٹ کا کمال، ملکہ الزبتھ کے بعد شاہ چارلس کی بھی تصویر بنا ڈالی
ملکہ کمیلا کی خواہش ہے کہ محل میں ایک جدید اور باوقار لائبریری قائم کی جائے کیونکہ بکنگھم پیلس میں اس وقت کوئی مستقل لائبریری موجود نہیں، جبکہ آخری بار شاہ جارج چہارم نے شاہی کتب خانہ 19ویں صدی میں برٹش میوزیم کو عطیہ کر دیا تھا۔
ایک شاہی ذرائع کے مطابق ’کتابوں اور مطالعے سے ملکہ کمیلا کی گہری وابستگی ہے، اور وہ سمجھتی ہیں کہ شاہی رہائش گاہ میں لائبریری کا نہ ہونا ناقابلِ قبول ہے۔ یہ ان کی ذاتی طور پر سب سے اہم خواہش ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: پرنس ولیم اور ہیری کے درمیان برسوں پرانی رقابت کی وجہ کیا ہے؟
تاہم بادشاہ چارلس کو اس تجویز پر شدید تحفظات ہیں۔ ذرائع کے مطابق، تعمیراتی منصوبے کی بڑھتی ہوئی لاگت اور پیچیدگی پہلے ہی ان کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، اور اس میں ایک اضافی کمرے کی خواہش انہیں مزید پریشان کر رہی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ دونوں کے درمیان ’اختلاف کی وجہ‘ بن چکا ہے، حالانکہ شاہی جوڑے نے حال ہی میں اپنی 20ویں شادی کی سالگرہ منائی ہے۔
ملکہ کمیلا، جو کہ ادب، مطالعہ اور خواندگی کے فروغ کی سرگرم حامی رہی ہیں، The Queen’s Reading Roomجیسے ادبی پلیٹ فارمز کے ذریعے مصنفین اور قارئین کی حوصلہ افزائی کرتی رہی ہیں۔ وہ مختلف اسکولوں، جیلوں اور کمیونٹی سینٹرز کا دورہ کر چکی ہیں اور کئی فلاحی اداروں کی سرپرست بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملکہ الزبتھ کی شادی کے کیک کا نایاب ٹکڑا فروخت، خریدار نے کھانے کا منصوبہ بنا لیا
گزشتہ ماہ انہوں نے ایک ادبی میلے سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا یہ منصوبہ لاک ڈاؤن کے دوران محض نو پسندیدہ کتابوں کی ایک فہرست کے طور پر شروع ہوا تھا، جو اب ایک عالمی سطح پر معروف آن لائن کمیونٹی میں تبدیل ہو چکا ہے۔
فی الوقت شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا کلیرنس ہاؤس میں قیام پذیر ہیں، جہاں ایک لائبریری پہلے ہی موجود ہے جو کہ ملکہ الزبتھ دوم (بطور شہزادی) کے دور میں ایک داخلی ہال کو تبدیل کر کے بنائی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بادشاہ چارلس بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا میں ناراضگی ملکہ برطانیہ ملکہ کمیلا