چیری کا جنوری 2026 سے پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
چیری ماسٹر پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوری 2026 سے کراچی کے پورٹ قاسم کے نیشنل انڈسٹریل پارک میں مقامی سطح پر گاڑیوں کی تیاری شروع کرے گا۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ اعلان فیکٹری کے مقام پر منعقدہ تقریب میں کیا گیا، 60 ایکڑ رقبے پر پھیلا یہ پلانٹ 15 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا حامل ہے، کمپنی ملک بھر میں ڈیلرشپ نیٹ ورک بھی قائم کر رہی ہے، جس کے تحت 2026 میں 7 بڑے شہروں میں 10 آؤٹ لیٹس کھولے جائیں گے۔
چینی کار ساز کمپنی چیری آٹو، جو چین کی سب سے بڑی گاڑیاں برآمد کرنے والی برانڈ ہے، دنیا کے 120 سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے، جن میں یورپ، جنوبی امریکا، مشرق وسطیٰ، افریقہ، ایشیا، روس اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
پاکستان میں چیری ماسٹر اپنی 4 نمایاں ماڈلز، آل نیو ٹیگو کراس، ٹیگو 7، ٹیگو 8 اور ٹیگو 9، مقامی طور پر اسمبل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ تمام ماڈلز پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل (پی ایچ ای وی) کی ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماسٹر آٹو انجینئرنگ کے سی ای او سمیر ملک نے کہا کہ چیری آٹوموبائل لمیٹڈ کے ساتھ شراکت داری پاکستان کی آٹو صنعت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم چین کے سرکردہ برآمدی برانڈ کے ساتھ تعاون پر فخر محسوس کرتے ہیں اور اپنے نیو انرجی وہیکل (این ای وی) پلانٹ کے ذریعے چیری کی سپر پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل ٹیکنالوجی کو پاکستانی صارفین کے لیے متعارف کرانے کے منتظر ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرمایہ کاری صرف گاڑیاں تیار کرنے تک محدود نہیں بلکہ اس کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور 2 ہزار سے زائد افراد کو جدید نیو انرجی وہیکل ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنا بھی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کا سوڈان جنگ کے خاتمے پر جلد کام شروع کرنےکا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ سوڈان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جلد عملی اقدامات شروع کریں گے۔
امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد کی خواہش ہے کہ واشنگٹن سوڈان کے مسئلے پر مضبوط قدم اٹھائے، اسی لیے ان کی درخواست پر اب اس معاملے پر پیشرفت کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سوڈان ابتدا میں ان کی ترجیحات میں شامل نہیں تھا، مگر ملک کی صورتحال تیزی سے خراب ہو کر بےقابو ہونے کے قریب تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں محسوس ہوتا ہے کہ سوڈان نہ صرف ان کے کئی دوستوں بلکہ موجود حاضرین کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، اسی وجہ سے وہاں کے بحران پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سوڈان میں 2023 سے حکومتی افواج اور باغی ملیشیا کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ریپڈ سپورٹ فورس نے الفشر شہر پر حملہ کر کے پورا شہر اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا، جس دوران دو ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک سوڈان میں جھڑپوں کے باعث 13 ہزار سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔