ابوظبی کے سائنسدانوں کا راکٹ انجن کا کامیاب تجربہ، مریخ اور چاند مشنز کی راہ ہموار ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
ابوظبی کے سائنسدانوں نے راکٹ انجن کا کامیاب تجربہ کرلیا، ماہرین نے جدید مائع ایندھن والا راکٹ انجن تیار کیا۔
ابوظبی کے ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کونسل کے تحقیقی ادارے ٹیکنالوجی انوویشن انسٹیٹیوٹ (ٹی آئی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کامیابی کے ساتھ متحدہ عرب امارات کا پہلا مائع ایندھن سے چلنے والے راکٹ انجن کی تیاری کے بعد اس کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔
اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے خلائی تحقیق کے میدان میں ایک اور سنگِ میل عبور کرلیا، مستقبل میں عرب دنیا کے مریخ اور چاند مشنز کی راہ بھی ہموار ہوگئی۔
مائع ایندھن والے راکٹ انجن جدید خلائی تحقیق کی بنیاد سمجھے جاتے ہیں اور دوبارہ استعمال کے قابل لانچ گاڑیوں کی تیاری کے لیے ناگزیر ہیں، جو خلا تک مستحکم اور پائیدار رسائی کو یقینی بناتی ہیں۔
اس ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرکے، اب متحدہ عرب امارات مدار میں حرکت، سیٹلائٹ کی پوزیشننگ اور خلائی جہاز کے درست کنٹرول کے لیے درکار پروپلیشن سسٹم ڈیزائن کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے جو مستقبل کے چاند اور مریخ مشنز کی راہ ہموار کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راکٹ انجن
پڑھیں:
ملکی وے کہکشاں کےستارہ ساز خطے کی روشن تصویر جاری
ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہماری ملکی وے کہکشاں کے سب سے مصروف ستارہ ساز خطے میں موجود ستاروں اور خلائی گرد کی چمکتی تصاویر جاری کر دیں۔
جمعرات کو جاری کی گئی تصاویر میں امریکی خلائی ادارے کے مطابق ٹیلی اسکوپ نے کہکشاں کے مرکز میں موجود سپر میسو بلیک ہول سے چند سو نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک بڑے مالیکیولر بادل سیگیٹیریس بی 2 کا جائزہ لیا۔
یہ خطہ ستاروں، گیس کے بھاری بادلوں اور پیچیدہ مقناطیسی فیلڈز سے بھرا ہوا ہے۔
اگرچہ سیگیٹیریس بی کا علاقہ اپنے مرکز کے قریب صرف 10 فی صد گیس رکھتا ہے لیکن یہ اپنے نصف ستاروں کے بننے کا سبب ہے۔
سائنس دانوں نے ٹیلی اسکوپ کے انفرا ریڈ لائٹ کی نشان دہی کرنے کی صلاحیت کا استعمال کرتے ہوئے اس علاقے میں موجود بھاری بادلوں کے سے گزر کر یہ دریافت کی۔