پاکستان 2026 میں پہلا خلاباز اور 2035 تک چاند پر مشن اتارے گا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
سپارکو اور آئی ایس ٹی کے اشتراک سے منعقدہ عالمی اسپیس کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ قومیں اب اسپیس سائنسز کو پائیدار ترقی کے لیے بروئے کار لا رہی ہیں اور پاکستان کا اسپیس پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل
وزیر نے بتایا کہ اسپیس اب معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی بن چکی ہے اور 2035 تک اسپیس اکانومی کا حجم 2 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔ شہری اور دیہی منصوبہ بندی میں اسپیس کا کردار قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بڑھ گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ
انہوں نے مزید کہا کہ 2025 میں پاکستان نے ایم ایم ون اور ایچ ایس ون سیٹلائٹس کامیابی سے لانچ کیے اور ملک اب تک چاند کے مدار تک سیٹلائٹ بھیج چکا ہے۔ پاکستان 2026 میں اپنا پہلا خلا باز بھیجے گا اور 2035 تک چاند پر اپنا مشن اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2026 2035 آئی ایس ٹی پاکستان چاند پر مشن سپارکو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی ایس ٹی پاکستان چاند پر مشن سپارکو
پڑھیں:
پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق کامیابی سے مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور انڈونیشیا کی افواج نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی تربیت کیلیے مشترکہ مشق کامیابی سے مکمل کرلی، تمام تربیتی مقاصد حاصل کرلیے گئے۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق پاکستان۔انڈونیشیا مشترکہ فوجی مشق “شاہین اسٹرائیک–ٹو” کامیابی سے ختم ہوگئی، دونوں ممالک کی مشترکہ فوج مشق 8 سے 19 نومبر تک جاری رہی۔ بیان میں کہا گیا کہ اس مشق کا بنیادی مقصد انسداد دہشت گردی کے آپریشنز تھے، اس مشق میں پاکستان آرمی اور انڈونیشین آرمی کی خصوصی جنگی ٹیموں نے حصہ لیا اور تمام تربیتی مقاصد کامیابی سے حاصل کر لیے گئے۔ اختتامی تقریب میں پاکستان کی جانب سے ایک جنرل آفیسر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور انڈونیشیا کی جانب سے سینئر فوجی حکام شریک ہوئے۔ بیان میں کہا گیا کہ مشترکہ مشق کے دوران دونوں ممالک کے دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل قابلیت اور بھرپور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، تربیت میں بلٹ اپ ایریاز میں کارروائیوں، دہشت گردی مخالف تکنیکوں اور آئی ای ڈیز کے تدارک سے متعلق جدید طریقہ کار پر خصوصی توجہ دی گئی۔