وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں رواں سال اب تک ڈینگی کے 1،173 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ڈینگی کے 345 کیسز، رواں سال پہلی موت کراچی میں رپورٹ

ڈان کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک دستاویز کے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ مجموعی کیسز میں سے 817 کیسز دیہی علاقوں سے جبکہ 356 کیسز شہری علاقوں سے سامنے آئے ہیں۔

دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈینگی سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث 17 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں خاص طور پر ہائی رسک اور ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں 2،097 مقامات پر فوگنگ (دھویں کا چھڑکاؤ) کی گئی۔ ان علاقوں میں یونین کونسل بھارہ کہو، بنی گالہ، راوت، ڈھوک تامی، کورال، لوئی بھیر، محلہ حسین آباد، سیدپور گاؤں، سیکٹر ایف-6 اور سیکٹر ای-7 شامل ہیں۔

ڈینگی کی عام علامات میں تیز بخار، جوڑوں اور پٹھوں میں درد شامل ہیں۔

مزید پڑھیے: آپ ڈینگی، ہیپاٹائٹس سی، چیچک اور ایڈز وائرس کو مانتے ہیں، تو پھر۔۔۔

چونکہ دنیا کے زیادہ تر علاقوں میں ڈینگی کی ویکسین دستیاب نہیں اس لیے جلد تشخیص اور بروقت طبی نگہداشت سے اموات کی شرح کم کی جا سکتی ہے۔

بصورت دیگر، یہ بیماری جان لیوا ہیموریجک فیور میں تبدیل ہو سکتی ہے جو جسم میں خون بہنے اور بلڈ پریشر کے خطرناک حد تک کم ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: مری میں ڈینگی کی صورتِ حال: 56 مریضوں کی تصدیق، 9 ہسپتال میں داخل 

تیزی سے بڑھتی ہوئی اور بغیر منصوبہ بندی کے شہری آبادکاری، صفائی کی ناقص صورتحال اور ماحولیاتی تبدیلی ڈینگی کیسز میں اضافے کی اہم وجوہات ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد اسلام آباد میں ڈینگی کیسز ڈینگی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد اسلام ا باد میں ڈینگی کیسز ڈینگی علاقوں میں میں ڈینگی ڈینگی کی

پڑھیں:

دنیا کا سب سے زیادہ شور والا شہر ڈھاکا، اسلام آباد تیسرے نمبر پر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کے سب سے زیادہ شور شرابے والے خطے کے طور پر جنوبی ایشیا نے نئی حدیں چھو لی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیپ (UNEP) کی ’’فرنٹیئر رپورٹ 2022‘‘ کے مطابق بنگلا دیش کا دارالحکومت ڈھاکا دنیا کا شور ترین شہر قرار پایا ہے، جہاں شور کی سطح 119 ڈیسی بل تک ریکارڈ کی گئی ، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔

رپورٹ میں دوسرے نمبر پر بھارت کا مرادآباد ہے، جہاں 114 ڈیسی بل شور ناپا گیا جب کہ پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد 105 ڈیسی بل کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

یہ وہ سطح ہے جس پر مستقل رہنے سے انسان کی سماعت، دل، اور دماغ پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان شہروں میں شور کی سب سے بڑی وجوہات بے ہنگم ٹریفک، حد سے زیادہ ہارن بجانا، تعمیراتی مشینری، صنعتی سرگرمیاں، اور ناقص شہری منصوبہ بندی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شور کی آلودگی سے متعلق قوانین پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

طبی ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ مسلسل بلند آوازوں کے زیرِ اثر رہنے سے لوگوں کو سماعت میں کمی، بلڈ پریشر میں اضافہ، نیند میں خلل، دل کے امراض اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شور کی آلودگی محض شہری مسئلہ نہیں بلکہ ایک بڑھتا ہوا عالمی صحت کا بحران بن چکا ہے۔

یونیپ کی رپورٹ نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا کے بڑے شہروں میں شور کی سطح دیگر خطوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے، جو شہری زندگی کے معیار کو شدید متاثر کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے وار جاری، 77 نئے کیسز رپورٹ
  • خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ نئے 77 کیسز رپورٹ
  • موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے حملے جاری 
  • پی آئی اے کی اسلام آباد سے مانچسٹر پہلی براہ راست پرواز رواں ماہ روانہ ہوگی
  • دنیا کا سب سے زیادہ شور والا شہر ڈھاکا، اسلام آباد تیسرے نمبر پر
  • اسلام آباد، راولپنڈی شہرمیں ڈینگی کے خطرناک حملوں کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 22 نئے کیسز رپورٹ
  • راولپنڈی :24گھنٹے میں 34ڈینگی کے کیسز رپورٹ
  • خیبر پختونخوا اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی