Jang News:
2025-10-07@17:23:30 GMT

ای سگریٹ، ویپ، ای شیشے کی فروخت روکنے کا بل سینیٹ میں جمع

اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT

ای سگریٹ، ویپ، ای شیشے کی فروخت روکنے کا بل سینیٹ میں جمع

ای سگریٹ، ویپ اور ای شیشے کی 18 سال سے کم عمر بچوں کو فروخت روکنے کابل سینیٹ میں جمع کرادیا گیا۔

سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائے گئے بل میں کہا گیا کہ نکوٹین لینے کی بیٹری سے چلنے والے ہر آلے کی 18 سال سے کم عمر بچوں کو فروخت پر پابندی لگائی جائے۔

سینیٹر سرمد علی کے بل کے مطابق عوامی مقامات پر ای سگریٹ، ای شیشہ یا ویپ کا استعمال ممنوع قرار دیا جائے، اشتہار، فروغ اور اسپانسرشپ پر پابندی لگائی جائے۔

بل میں کہا گیا کہ پہلی بار خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے اور دوسری بار خلاف ورزی پر 1 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے۔

بل کے مطابق تعلیمی ادارے کی 50 میٹر حدود میں فروخت پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی بل کی تجاویز میں شامل ہے، جرم دہرانے پر جرمانے کی سزا 5 لاکھ روپے ہوگی۔

ای سگریٹ کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ گیا

واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ای سگریٹ کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں ای سگریٹ کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ گیا، 10 کروڑ سے زائد افراد ای سگریٹ کے عادی ہیں، جن میں ڈیڑھ کروڑ بچے بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ای سگریٹ نکوٹین کی لت کی ’نئی لہر‘ کو ہوا دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میں کہا گیا کہ کا استعمال

پڑھیں:

’آسمان سے گرے کھجور میں اٹکے‘: ای سگریٹ گلے پڑگئی، بچے بھی لت میں مبتلا

سگریٹ نوشی کے بے شمار نقصانات کے پیش نظر ویپ یا ای سگریٹ متعارف کرائی گئی تھی تاکہ اس لت میں مبتلا افراد آہستہ آہستہ اس علت سے چھٹکارا پا لیں لیکن تمباکو نوشی نہ کرنے والے لوگوں خصوصاً بچوں میں اس شوق کا بڑھتا رجحان انتہائی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویپنگ سگریٹ چھوڑنے میں 3 گنا زیادہ مؤثر، آسٹریلوی تحقیق

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں 10 کروڑ سے زائد افراد جن میں کم از کم ڈیڑھ کروڑ بچے بھی شامل ہیں ای سگریٹ کا استعمال کر رہے ہیں جو نکوٹین کی ایک نئی لت کو جنم دے رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بچے بالغوں کے مقابلے میں اوسطاً 9 گنا زیادہ ویپنگ کرتے ہیں جو تشویشناک ہے۔

 نکوٹین کی نئی لہر

ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ایٹیئن کروگ کا کہنا ہے کہ ای سگریٹ کو ‘نقصان میں کمی‘ کے طور پر مارکیٹ کیا جاتا ہے لیکن حقیقت میں یہ نوجوانوں کو نکوٹین کی لت میں مبتلا کر رہی ہے اور تمباکو کے خلاف دہائیوں کی جدوجہد کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس گیبریئسس نے کہا کہ تمباکو انڈسٹری جارحانہ انداز میں نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: پھیپھڑے صحت کا راز کھولتے ہیں، ان کی کاردکردگی خود کیسے چیک کی جائے؟

انہوں نے کہا کہ جب دنیا بھر کے ممالک تمباکو کنٹرول پالیسیز کے ذریعے کامیابی حاصل کر رہے ہیں تب تمباکو انڈسٹری نئے نکوٹین پروڈکٹس کے ذریعے جوابی وار کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  خاص طور پر نوجوانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے لہٰذا حکومتوں کو فوری اور مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے۔

اعداد و شمار: کہاں کھڑے ہیں ہم؟

وییپنگ کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد 10 کروڑ سے زیادہ ہے اور ان میں سے 8 کروڑ 60 لاکھ بالغ افراد ہیں جو زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

نوجوان صارفین کم از کم ڈیڑھ کروڑ ہیں جن کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں ڈسپوزایبل ویپس پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟

123 ممالک سے حاصل شدہ سروے ڈیٹا کے مطابق یہ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں تاہم 109 ممالک خصوصاً افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا نے اب تک اس حوالے سے کوئی ڈیٹا جمع نہیں کیا ہے۔

قوانین کی کمی

عالمی ادارہ صحت کے مطابق62  ممالک میں اب بھی ای سگریٹ کے حوالے سے کوئی پالیسی موجود نہیں ہے۔

74 ممالک میں ای سگریٹ خریدنے کی کم از کم عمر کی کوئی حد مقرر نہیں۔

 تمباکو نوشی میں کمی لیکن تشویش میں اضافہ

اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی میں کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانی خواتین میں ای سگریٹ کا بڑھتا رجحان، اس کے نقصانات کیا ہیں؟

سنہ 2000  میں ایک ارب 38 کروڑ افراد تمباکو نوشی کیا کرتے تھے جبکہ سنہ 2024 میں یہ تعداد کچھ کم ہوکر ایک ارب 20 کروڑ کروڑ ہوچکی ہے۔

خواتین میں تمباکو نوشی کی شرح

خواتین میں تمباکو نوشی کی شرح سنہ 2010 میں 11 فیصد تھی جو کم  ہو کر2024 میں 6 اعشاریہ 6 فیصد پر آ گئی۔

مردوں میں شرح

سنہ 2010 میں مردوں میں تمباکو نوشی کی شرح 41 اعشاریہ 4 فیصد تھی جو سنہ 2024 میں کم ہوکر 312 اعشاریہ 5 فیصد ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں: تمباکو نوشی کرنے والے 12 لاکھ پاکستانیوں کی جان کیسے بچائی جا سکتی ہے؟

تاہم ہر 5 میں سے ایک بالغ شخص دنیا بھر میں اب بھی تمباکو استعمال کرتا ہے۔

کیا ویپنگ سگریٹ سے بہتر ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ سگریٹ نوشی سے کم نقصان دہ ہے اور یہ سگریٹ چھوڑنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

تاہم جو افراد سگریٹ نوشی کے عادی نہیں ہیں ان کے لیے اس کا استعمال قطعی طور پر غیر مناسب ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وہ عادت جو آپ کو دانتوں سے محروم کر سکتی ہے

ای سگریٹ میں تمباکو نہیں جلتا، نہ ہی ٹار یا کاربن مونو آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے جو روایتی سگریٹ کے 2 انتہائی خطرناک عناصر ہیں۔ البتہ ان میں نکوٹین موجود ہوتی ہے جو بہرحال اپنی لت میں مبتلا کردیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ای سگریٹ سگریٹ نوشی ویپنگ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے ٹکٹ فروخت کے لیے جاری
  • پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کے ٹکٹس آج سے فروخت کیلئے دستیاب
  • ’آسمان سے گرے کھجور میں اٹکے‘: ای سگریٹ گلے پڑگئی، بچے بھی لت میں مبتلا
  • کوئٹہ میں ٹماٹر کی قیمتوں کی ٹرپل سنچری، دیگر سبزیاں بھی مہنگی، عوام پریشان
  • ڈرگ کورٹ راولپنڈی کی جعلی ادویات کی فروخت پر ملزمان کو 8سال قید کی سزا
  • سول ڈیفنس ملازمین کی تنخواہیں 15ہزار  روپے بڑھانے کی منظوری،17اکتوبر سے سیلاب متاثرین میں چیکس تقسیم کا اعلان
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج، سیلاب، فلسطین، افغان مہاجرین پر بات ہوگی
  • چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں پر کارروائی مؤخر کر دی
  • ملک میں شوگر، نزلہ، کھانسی، اینٹی بائیوٹک و دیگر عام استعمال کی ادویات پھر سے مہنگی