’اب ہم جیسوں کا کیا بنے گا‘، معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اے آئی سے خوفزدہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
دنیا کے معروف ترین یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن المعروف ’مسٹر بیسٹ‘ نے خبردار کیا ہے کہ جنریٹیو مصنوعی ذہانت(اے آئی) کی تیز رفتار ترقی اُن لاکھوں یوٹیوب کریئیٹرز کے لیے خطرہ بن سکتی ہے جو اپنی آمدنی کے لیے آن لائن مواد تخلیق کرتے ہیں۔
مسٹر بیسٹ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب اے آئی سے بنائی گئیں ویڈیوز بھی عام ویڈیوز جتنی ہی اچھی ہوں گی تو ہمارے جیسے لوگوں کا کیا بنے گا۔
اے آئی ویڈیوز: خطرہ یا سہولت؟جدید اے آئی ٹولز اب صرف ایک ٹیکسٹ پرومپٹ سے مکمل ویڈیو بنا سکتے ہیں۔ حالیہ مثال اوپن اے آئی کا نیا ماڈل سورا ہے جو گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا۔ اس ٹول کے ذریعے لوگ باآسانی کاپی رائٹ شدہ کردار یا مواد دوبارہ تخلیق کر سکتے ہیں جس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تخلیقی صنعتوں جیسے فلم اور ویڈیو گیمز میں اے آئی کے خلاف پہلے ہی مزدور تنظیمیں احتجاج کر چکی ہیں کیونکہ یہ ٹیکنالوجی اصل فنکاروں کی جگہ لے سکتی ہے۔
حال ہی میں ایک اے آئی سے تیار کردہ ’اداکار‘ نے بھی سرخیوں میں جگہ بنائی جس سے یہ خدشات دوبارہ ابھرے ہیں۔
یوٹیوب اور اے آئی کا بڑھتا استعمالیوٹیوب خود بھی جنریٹیو اے آئی استعمال کرنے کی سہولت دے رہا ہے جیسے گوگل کا ’Veo‘ ٹول جو خودکار ویڈیوز تخلیق کر سکتا ہے۔
اے آئی کے ذریعے سب ٹائٹلز، اسکرپٹ آئیڈیاز اور یہاں تک کہ مکمل ویڈیوز بنائی جا سکتی ہیں۔
مثال کے طور پر نیند لانے والی طویل ویڈیوز جو مکمل طور پر اے آئی سے تیار کی جاتی ہیں آج کل مقبول ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی سے تخلیقی کام کی لاگت بہت کم ہو گئی ہے۔
نوٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کے پروفیسر لارس ایرک ہولم کوئسٹ کے مطابق فی الحال جیت انہی لوگوں کی ہو گی جو اے آئی کا استعمال کرکے معیاری مواد تخلیق کرتے ہیں۔
کیا مصنوعی ذہانت مسٹر بیسٹ کو بدل سکتی ہے؟پروفیسر ہولم کوئسٹ کے مطابق مسٹر بیسٹ جیسے یوٹیوبر کی جگہ لینا اے آئی کے لیے ممکن نہیں کیونکہ ان کا انداز حقیقی لوگوں کو مشکل یا خطرناک کام کروانے پر مبنی ہوتا ہے اور اگر یہ اصل نہ ہو تو ناظرین دلچسپی نہیں لیں گے۔
تاہم مسٹر بیسٹ کا اپنی عام ویڈیو پروموشن کی بجائے اے آئی پر تشویش ظاہر کرنا ان کے مداحوں کے لیے ایک اہم اشارہ ہے۔
اے آئی کا متنازع استعمالمسٹر بیسٹ نے خود بھی کچھ مہینے قبل اے آئی سے تھمب نیل (ویڈیو کے کوور امیجز) بنانے والا ایک ٹول جاری کیا تھا لیکن دوسرے یوٹیوبرز کی تنقید کے بعد اسے بند کر دیا۔
تنقید کا مرکز یہ تھا کہ جنریٹیو اے آئی اکثر ایسا مواد استعمال کرتا ہے جو کاپی رائٹ کے تحت ہوتا ہے بغیر تخلیق کاروں کو اجازت یا معاوضہ دیے۔
ردعمل کے بعد مسٹر بیسٹ نے وہ ٹول ہٹا کر انسانی ڈیزائنرز کے لنکس فراہم کیے۔
دوسری جانب گوگل کا Veo ٹول بھی یوٹیوب ویڈیوز پر تربیت یافتہ ہے مگر یہ واضح نہیں کہ کون سی ویڈیوز استعمال کی گئی ہیں اور کیا ان میں مسٹر بیسٹ کی ویڈیوز بھی شامل ہیں یا نہیں۔
اے آئی کی ترقی سے تخلیقی دنیا میں ایک بڑا سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ کیا انسانوں کے تیار کردہ مواد کی اہمیت برقرار رہ سکے گی؟
مسٹر بیسٹ جیسے مقبول یوٹیوبرز کی تشویش ظاہر کرتی ہے کہ یہ صرف ٹیکنالوجی کا مسئلہ نہیں بلکہ روزگار اور تخلیقی آزادی کا سوال بھی ہے۔
فی الحال اے آئی ایک مددگار ٹول کے طور پر مفید ہو سکتا ہے مگر اگر احتیاط نہ برتی گئی تو یہ انہی تخلیق کاروں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے جنہوں نے یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز کو کامیاب بنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی ٹیکنالوجی مسٹر بیسٹ مسٹر بیسٹ اور مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ا ئی ٹیکنالوجی مسٹر بیسٹ اور مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت اے ا ئی سے اے ا ئی کا تخلیق کر کے لیے
پڑھیں:
پاکستان آئیڈیل کے بھارت میں چرچے، معروف بھارتی گلوکار بھی پاکستانی ٹیلنٹ کے پرستار ہوگئے
پاکستان میں 10 سال بعد شروع ہونے والے میوزیک ریئلٹی شو پاکستان آئیڈل سیزن 2 کو بھارت میں بھی پسند کیا جارہا ہے۔
اس بات کا ثبوت حال ہی میں ہونے والی پیشرفت کے بعد سامنے آیا ہے۔
پاکستان آئیڈل کے جج اور معروف گلوکار و میوزک کمپوزر بلال مقصود نے بھارت کے غزل گائیک اور کلاسیکل گلوکار کی جانب سے موصول ہونے والا پیغام شیئر کیا۔
یہ پیغام معروف بھارتی گلوکار و غزل گائیک ہری ہرن نے بلال مقصود کو واٹس ایپ پر کیا۔
بھارتی گلوکار نے بلال مقصود سے علیک سلیک کے بعد پاکستان آئیڈل کی تعریف کی اور بتایا کہ وہ بھی شو دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے بلال مقصود کو پیغام میں لکھا کہ ’تم اس شو میں بہت اچھے لگ رہے ہو‘۔ ہری ہرن نے لکھا کہ ’اس شو میں شریک بعض لوگوں کا نیا ٹیلنٹ بہت کمال ہے اور میں اس سے محظوظ ہورہا ہوں‘۔
View this post on InstagramA post shared by Bilal Maqsood (@bilalxmaqsood)
گلوکار ہری ہرن نے بلال مقصود اور شو میں شریک گلوکاروں کیلیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے جلد ملنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔
بلال مقصود نے واٹس ایپ میسج کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ہری ہرن کا شکریہ ادا کیا اور اُن کی تعریف و الفاظ پر کہا کہ میرے لیے شکریہ ادا کرنے کیلیے الفاظ کم پڑ گئے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان آئیڈل میں شریک گلوکاروں کیلیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ سرحد کے پار ایک لیجنڈ انہیں دیکھ رہے ہیں اور نوٹس کرنے کے ساتھ جدوجہد پر شاباش بھی دے رہے ہیں۔
بلال مقصود نے لکھا کہ یہ لمحات نئے آرٹسٹ کو نکھارنے اور بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، میں ہری جی کا پوری ٹیم اور شرکا کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔