پاکستان تحریکِ انصاف نے جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر پارٹی کی خاموشی سے متعلق الزام حقائق کے منافی ہے۔

تحریکِ انصاف کے ترجمان کے مطابق پارٹی نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف واضح مؤقف اپنایا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مختلف بیانات اور تحریری مؤقف پارٹی کے سرکاری پلیٹ فارمز پر موجود ہیں، جن میں اسرائیلی حملوں کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور عالمی ضمیر کی بیداری کی اپیل کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف اور جماعتِ اسلامی کی نئی لڑائی کیا ہے؟

بیان کے مطابق تحریکِ انصاف کا مؤقف بانیِ پاکستان محمد علی جناح اور چیئرمین عمران خان کے رہنما اصولوں کے عین مطابق ہے۔

پارٹی نے کہا کہ اگر حافظ نعیم الرحمان براہِ راست عمران خان کا مؤقف سننا چاہتے ہیں تو انہیں دعوت دی جاتی ہے کہ وہ اڈیالہ جیل آ کر چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کریں اور ان کا وڈیو پیغام خود ریکارڈ کریں۔

ترجمان کے مطابق عمران خان متعدد مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن صرف اسی وقت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ 2 ریاستی حل فراہم کیا جائے۔

مزید پڑھیں: امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان

’عمران خان کے مؤقف کے مطابق پاکستان کی پالیسی اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام یکساں طور پر ظلم اور حقِ خودارادیت سے محرومی کا سامنا کر رہے ہیں۔

تحریکِ انصاف نے یاد دلایا کہ حافظ نعیم الرحمان کی پی ٹی آئی ہاؤس اسلام آباد آمد کے دوران ان کی ملاقات قائم مقام چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سے ہوئی تھی، جس میں جماعتِ اسلامی کے مؤقف کی حمایت اور مشترکہ پریس کانفرنس کے ذریعے اظہارِ یکجہتی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جماعتِ اسلامی کے حافظ نعیم الرّحمٰن میئر کراچی کے لیے بہترین امیدوار ہیں: عمران خان

پارٹی کے مطابق اب یہ کہنا کہ پی ٹی آئی نے جماعتِ اسلامی کی حمایت نہیں کی، ’غیر منصفانہ اور خلافِ حقیقت‘ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی عمران خان کو سیاسی قیدی تسلیم کرتا ہے تو اسے ان کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنانا چاہیے، نہ کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے فاصلہ پیدا کرنا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ انتخابات کے بعد حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے صوبائی نشست چھوڑنا ایک مثبت اقدام تھا، تاہم کراچی کے میئر الیکشن میں پی ٹی آئی کے 32 چیئرمینوں کی غیر حاضری کو بنیاد بنا کر الزامات لگانا درست نہیں کیونکہ یہ صورتحال ’ریاستی دباؤ، دھمکیوں اور سیاسی انجینیئرنگ‘ کا نتیجہ تھی۔

مزید پڑھیں: جو جنگ ابھی لڑی گئی یہ 2019 میں ہونی چاہیے تھی، حافظ نعیم الرحمان

تحریکِ انصاف نے کہا کہ موجودہ حالات میں الزام تراشی کے بجائے قومی و امتِ مسلمہ کے اتحاد اور عملی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

’پارٹی نے تمام دینی و سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں اور پاکستان میں ناانصافی، فسطائیت اور جمہوریت کی بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔‘

بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ عمران خان کی قیادت میں تحریکِ انصاف ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے وہ غزہ میں ہو، مقبوضہ کشمیر میں یا پاکستان میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ جیل تحریک انصاف جمہوریت حافظ نعیم الرحمان شیخ وقاص اکرم عمران خان فسطائیت فلسطین کشمیر گوہر علی خان ناانصافی ویڈیو ریکارڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل تحریک انصاف جمہوریت حافظ نعیم الرحمان شیخ وقاص اکرم فسطائیت فلسطین گوہر علی خان ناانصافی ویڈیو ریکارڈ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطابق

پڑھیں:

ریموٹ کنٹرول سیاستدانوں کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے، حافظ نعیم الرحمٰن کے عمران خان سے متعلق بیان پر پی ٹی آئی کا سخت رد عمل

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کے عمران خان سے متعلق بیان کو مضحکہ خیز اور بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا۔پی ٹی آئی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ریموٹ کنٹرول سیاستدانوں کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے، حافظ نعیم کا بیان اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کی کوشش ہے۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ حافظ نعیم ایک قید عوامی لیڈر کے ایمان و غیرت پر تبصرہ کر رہے ہیں، یہ بیان سیاسی بدنیتی اور فکری غلامی کی انتہا ہے۔حافظ نعیم کے بیان پر ترجمان نے مزید کہا کہ چند ماہ قبل پی ٹی آئی نے جماعتِ اسلامی کے فلسطین مارچ کی غیر مشروط حمایت کی تھی۔

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی بحفاظت واپسی کے لیے وزارتِ خارجہ کی کوششیں تیز

ترجمان نے وضاحت کی کہ بانی پی ٹی آئی فلسطین پر سب سے واضح اور جرات مندانہ مؤقف رکھتے ہیں، عمران خان نے ہمیشہ اسرائیل اور غلام حکمرانوں کے خلاف دوٹوک مؤقف اپنایا۔ تحریکِ انصاف کے بیانات دراصل عمران خان کے مؤقف کی ترجمانی کرتے ہیں۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے سوال اٹھایا کہ حافظ نعیم صاحب! کیا آپ کو سینیٹر مشتاق احمد کے لیے بولنے کی اجازت نہیں ملی؟ جو اسرائیلی قید میں ہیں، اُن کے لیے آپ کی زبان کیوں بند ہے؟ نواز شریف کی خاموشی پر بھی کبھی سوال کر لیجیے۔ترجمان کے مطابق قوم جانتی ہے ریموٹ کنٹرول سیاستدان کب اور کس کے اشارے پر بولتے ہیں، حافظ نعیم اداروں کی خدمت جاری رکھیں مگر عمران خان پر زبان نہ چلائیں۔
واضح رہے کہ حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ جیل سے سارے ٹوئٹ ہو سکتے ہیں لیکن فلسطین کی حمایت کا ٹوئٹ نہیں ہو سکتا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں آوارہ کتے گھس آئے، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مشتاق احمدکی رہائی کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائینگے، پی ٹی آئی کی سابق سینیٹر کی اہلیہ کو یقین دہانی
  • حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتمادلائیں، تحریک انصاف کی پیپلزپارٹی کو پیشکش
  • ن لیگ اور پی پی میں تناﺅ، تحریک انصاف کی پیپلز پارٹی کو بڑی پیشکش
  • ریموٹ کنٹرول سیاستدانوں کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے، حافظ نعیم الرحمٰن کے عمران خان سے متعلق بیان پر پی ٹی آئی کا سخت رد عمل
  • پی ٹی آئی نے حافظ نعیم کا عمران خان سے متعلق بیان بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا
  • پی ٹی آئی نے حافظ نعیم کا عمران خان سے متعلق بیان بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا
  • پاکستان تحریک انصاف اور جماعتِ اسلامی کی نئی لڑائی کیا ہے؟
  • تحریک انصاف کے تحت باقی پی ٹی آئی عمران کی سالگرہ منائی گئی
  • دنیا کو نئے اقوام متحدہ کی ضرورت ہے ؛حافظ نعیم الرحمان،فلسطین کا دو ریاستی حل مسترد