سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید سے رہا ہوکر اردن پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
مجھے اپنے تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ،نائب وزیراعظم
مشتاق احمد کی صحت اچھی اور پرجوش ہیں،اسحاق ڈار نے تمام دوست ممالک کا شکریہ اداکیا
جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیل کی قید سے رہا کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد سمیت گلوبل صمود فلوٹیلا کے مزید 131 ارکان کو ڈی پورٹ کردیا جس کے بعد ان لوگوں کو اردن پہنچا دیا گیا۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کر دیا گیا ہے اور اب وہ اردن میں پاکستانی سفارت خانے میں موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ مشتاق احمد کی صحت اچھی ہے اور پرجوش ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سفارت خانہ ان کی خواہش اور سہولت کے مطابق پاکستان واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اپنے تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ساتھ سرگرمی سے حصہ لیا اور تعاون کیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق اسحاق ڈار نے مشتاق احمد
پڑھیں:
تحریک انصاف کے سینیٹر خرم ذیشان سے نئی آئینی ترمیم پر خصوصی انٹرویو
اپنے خصوصی انٹرویو میں حال ہی میں منتخب ہونیوالے سینیٹر خرم ذیشان کا کہنا تھا کہ آئین مکمل طور پر دفن ہوچکا ہے اور پوری قوم کو عمرانی معاہدے کی بحالی کے لیے تحریک چلانا پڑے گی۔ ان کے مطابق تمام انسانی حقوق پامال ہوچکے ہیں، جبکہ ایک شخص نے تمام اختیارات کے ساتھ استثنیٰ بھی حاصل کر لیا ہے، جو نہ صرف غیر آئینی بلکہ غیر شرعی بھی ہے۔ متعلقہ فائیلیںخرم ذیشان خیبر پختونخوا سے منتخب ہونے والے وہ باوقار سیاسی رہنماء ہیں، جنہوں نے قلیل مدت میں اپنی پیشہ وارانہ قابلیت، سنجیدگی اور متوازن طرزِ فکر کے ذریعے پی ٹی آئی کی نئی قیادت میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ وہ 2025ء کے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں اس نشست پر کامیاب ہوئے، جو سینیٹر شبلی فراز کی نااہلی کے نتیجے میں خالی ہوئی تھی۔ 91 ووٹوں کی واضح برتری کے ساتھ ان کی کامیابی نہ صرف پارٹی کی جانب سے ان پر اعتماد کا اظہار ہے بلکہ یہ اس حقیقت کی بھی غماز ہے کہ وہ ایک مضبوط، فعال اور مؤثر سیاسی شخصیت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ انتخاب کے بعد ان کا بیانیہ "حقیقی آزادی" اور جمہوری اقدار کی پاسداری پر مرکوز رہا، جسے وہ چیئرمین عمران خان کے وژن کے تسلسل کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ خرم ذیشان کا پیشہ وارانہ پس منظر نہایت متنوع ہے۔ وہ وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے، سول جج کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں اور ماس کمیونیکیشن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ان کی ہمہ جہت صلاحیتیں انہیں سیاسی میدان میں ایک منفرد شناخت فراہم کرتی ہیں۔ سینیئر صحافی نادر بلوچ نے ان کا ایک خصوصی انٹرویو بھی کیا ہے، جو پیشِ خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial