وزیرستان میں سورج مکھی کی کاشت نے روزگار کی راہیں کھول دیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلعے وزیرستان میں سورج مکھی کی کاشت سے روزگار کی نئی راہیں پیدا ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر کاشتکاری کو فروغ دینے کا اہم ترین منصوبہ شروع کردیا گیا
وزیرستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اور زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کی وجہ سے مقامی لوگوں کے باغات خشک ہو رہے ہیں جس سے ان کا روزگار شدید متاثر ہوا ہے۔ ان مشکلات سے نمٹنے کے لیے محکمہ زراعت اور مقامی کسانوں نے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔
سورج مکھی کی کامیاب کاشتوادی شکئی میں کسانوں نے 70 کنال اراضی پر سورج مکھی کی فصل کاشت کی ہے جس سے انہیں کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
یہ فصل نہ صرف پانی کی قلت والے علاقوں کے لیے ایک بہترین متبادل ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سے تیل اور جانوروں کی خوراک بھی تیار کی جا رہی ہے۔
ایک لیٹر تیل کے لیے کتنے کلو سورج مکھی درکار؟سورج مکھی کی کامیاب پیداوار سے کسانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں 3 کلو سورج مکھی کے بیج سے تقریباً ایک لیٹر تیل اور ایک کلو کھال (جانوروں کی خوراک) حاصل ہوتی ہے۔
چھوٹے کارخانے وقت کی ضرورتکسانوں کا کہنا ہے کہ اس فصل سے انہیں اچھا منافع مل رہا ہے لیکن علاقے میں کارخانے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں خام مال کی فروخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیے: گلگت میں خواتین کاشتکاری سے کتنا کما لیتی ہیں؟
وہ کہتے ہیں کہ اگر حکومت اس علاقے میں چھوٹے کارخانے قائم کرے تو کسانوں کو اپنی پیداوار کو بہتر قیمت پر بیچنے میں آسانی ہو گی اور ان کی معاشی حالت مزید بہتر ہو سکے گی۔
مزید پڑھیں: مدینہ منورہ: عود اور صندل کی کاشت کا شاندار منصوبہ
کسانوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف ان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے لڑنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے علاقے کی معیشت کو بھی مضبوط ہوگی۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سورج مکھی سورج مکھی کی کاشت وزیرستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سورج مکھی سورج مکھی کی کاشت وزیرستان وزیرستان میں سورج مکھی کی کی کاشت کے لیے
پڑھیں:
کرشنگ سیزن سے چند ہفتے قبل، حکومت نے چینی کی درآمد کا ایک اور ٹینڈر کھول دیا
اسلام آباد(نیٹ نیوز) شوگر ملز مالکان کی مخالفت اورکرشنگ سیزن شروع ہونے سے چند ہفتے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے مزید چینی کی درآمد کے اقدامات جاری ہیں، ٹریڈنگ کارپوریشن نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمدکیلئے ٹینڈر کھول دیا۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کوگزشتہ ٹینڈر کے مقابلے میں کم ریٹ پر بولیاں موصول ہوئی تھیں۔ ٹینڈر کے تحت 4 بولیاں موصول ہوئیں، ٹی سی پی کو ٹینڈر میں کم سے کم بولی 533 ڈالرز فی میٹرک ٹن ملی۔ ٹینڈرکے تحت 533 سے 567.50 ڈالرز فی میٹرک ٹن بولیاں موصول ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق ٹینڈرکے تحت ای ڈی اینڈ ایف مین شوگر لندن نے سب سے کم بولی دی، کسی بھی شکایت کیلئے ٹی سی پی نے آج شام 5 بجے تک کا وقت دیا ہے۔