پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب: سعودی کمپنی نے بڑا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے ٹیکنالوجی سیکٹر میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں سعودی عرب کی معروف ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی جی او ٹیلی کمیونیکیشن نے ملک میں مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے فروغ کے لیے ’’گو اے آئی حب‘‘ (GO AI Hub) کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی، صلاحیت سازی اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں خودمختاری کی جانب ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن اور سعودی کمپنی کے اعلیٰ حکام کے درمیان مفید گفتگو ہوئی۔ یہ ملاقات اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے منعقد ہوئی، جس کا مقصد پاکستان میں مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل جدت کے نئے مواقع پیدا کرنا تھا۔
ملاقات کے دوران سعودی کمپنی نے ’’گو اے آئی حب‘‘ کے باضابطہ قیام کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس کا افتتاح رواں ماہ ہی کیا جائے گا۔ اس حب کا بنیادی مقصد پاکستان میں علم و ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا، مقامی ماہرین کی تربیت کرنا اور ڈیجیٹل مسائل کے مشترکہ حل تلاش کرنا ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کو عالمی ٹیکنالوجی مارکیٹ میں ایک فعال کردار دینے کی کوشش کی جائے گی جب کہ سعودی عرب اپنی تکنیکی مہارت، وسائل اور تجربے سے پاکستان کو اس نئے سفر میں سہارا دے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ڈیٹا سینٹرز، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، اور جدید تربیتی پروگراموں میں اشتراک پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس اقدام سے نہ صرف پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری کے دروازے کھلیں گے بلکہ نوجوانوں کے لیے ہنر مندی اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’گو اے آئی حب‘‘ کے قیام سے پاکستان مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسے جدید شعبوں میں خطے کا ایک اہم کھلاڑی بن سکتا ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے مقامی انجینئرز اور ڈیویلپرز کو عالمی معیار کی تربیت میسر آئے گی، جس سے پاکستان کی ٹیکنالوجی انڈسٹری میں ایک نیا انقلاب جنم لے سکتا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان اپنی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانے اور عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے بڑے اقدامات کر رہا ہے۔ سعودی عرب کی شمولیت اس بات کی علامت ہے کہ خطے میں ٹیکنالوجی تعاون کا ایک نیا دور شروع ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسی بھی ویزے پر آنیوالے اب عمرہ ادا کرسکیں گے: سعودیہ کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض: سعودی عرب نے عمرہ زائرین کے لیے پالیسی مزید سہل بنادی ہے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق اب جو بھی شخص کسی بھی ویزے پر مملکت آئے گا، وہ عمرہ کی ادائیگی کرسکے گا۔
وزارت نے واضح کیا کہ وزٹ، فیملی وزٹ، سیاحتی یا ٹرانزٹ ویزے پر آنے والے افراد کو بھی عمرہ کی اجازت ہوگی۔
مزید کہا گیا ہے کہ نسک (Nusuk) پورٹل کو اپ ڈیٹ کردیا گیا ہے تاکہ زائرین کے لیے رجسٹریشن مزید آسان ہو، جب کہ سعودی وژن 2030 کے اہداف میں معتمرین کو بہترین سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔