علی امین نے وزارتِ اعلیٰ سے باضابطہ استعفیٰ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے عہدے سے باضابطہ استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ سوشل میڈیا پر بھی شیئر کردیا۔
اپنے استعفیٰ میں انہوں نے کہا" اپنے قائد اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے احکامات کی احتراماً تعمیل کرتے ہوئے، میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے عہدے سے اپنا استعفیٰ پیش کر رہا ہوں۔"
انہوں نے مزید لکھا " جب میں نے وزارتِ اعلیٰ سنبھالی، اُس وقت صوبہ دو بڑے چیلنجز سے دوچار تھا ، مالی تباہی اور دہشت گردی کا عفریت۔ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران، اپنی کابینہ، پارٹی اراکین اور کارکنوں، سرکاری افسران کی ٹیم، اور سب سے بڑھ کر عمران خان کی رہنمائی کے تعاون سے، ہم نے صوبے کو مالی استحکام کی راہ پر گامزن کیا اور دہشت گردی کے خطرے کا جرات مندانہ اور پُرعزم فیصلوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔ ہم نے اس صوبے میں قومی تعمیر کے بڑے منصوبے شروع کیے، جسے کبھی فوجی لحاظ سے جنگ زدہ علاقہ قرار دیا گیا تھا۔"
بانی پی ٹی آئی کی خواہش کے مطابق علی امین کو استعفیٰ دینےکی ہدایت کی گئی ہے، بیرسٹر گوہر
علی امین نے مزید کہا " میں اپنی پوری کابینہ، اسمبلی کے تمام اراکین ، خواہ وہ تحریکِ انصاف سے ہوں یا اپوزیشن سے ، اور خیبر پختونخوا کی بیوروکریسی کے تمام افسران کا شکر گزار ہوں جنہوں نے گورننس کے غیر معمولی چیلنجز سے نمٹنے میں میرا ساتھ دیا۔اگرچہ میں یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ میں نے ہر محاذ پر بہترین کارکردگی دکھائی، مگر ایک بات میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے خیبر پختونخوا کے عوام کی خدمت خلوصِ نیت سے کی اور ہمیشہ پاکستان کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے۔"
In respectful compliance of the orders of my leader, and Founding Chairman Pakistan Tehreek-e-Insaf, Imran Khan, it is my honour to tender my resignation from the Office of the Chief Minister, Khyber Pakhtunkhwa.
When I took over as Chief Minister, the province was faced with a… pic.twitter.com/b43onAVAby — Ali Amin Khan Gandapur (@AliAminKhanPTI) October 8, 2025
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2025 میں قومی کرکٹ ٹیم کو مسلسل تیسری شکست
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا علی امین
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں کارروائیاں: سیکورٹی فورسز نے 17 دہشتگردوں کو انجام تک پہنچا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں کارروائیوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے 17 دہشت گردوں کو انجام تک پہنچا دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بنوں ریجن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز، پولیس، سی ٹی ڈی اور امن کمیٹیوں نے مشترکہ کارروائیوں سے واضح کردیا کہ ریاست اپنی سرزمین سے فتنہ اور دہشتگردی ختم کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔
مختلف علاقوں میں ہونے والے آپریشنز بیک وقت منظم، مربوط اور انتہائی حساس نوعیت کے تھے جن میں کسی بڑے نقصان کے بغیر اہم کامیابیاں حاصل کی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 17 دہشتگردوں کو ان کارروائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا جن میں تین انتہائی مطلوب اور خطرناک کمانڈرز بھی شامل تھے۔
ان کارروائیوں کا آغاز اس وقت ہوا جب شیری خیل اور پکہ پہاڑ خیل کے سنگلاخ علاقوں میں فتنۂ خوارج کے جتھوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ مقامی پولیس، سی ٹی ڈی بنوں اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے علاقے کو گھیرے میں لیا۔ شدید مقابلے کے نتیجے میں 10 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 5 زخمی ہوئے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق ایک سہولت کار کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو ان جتھوں کو رسد اور نقل و حرکت میں مدد فراہم کرتا تھا۔ آپریشن کے دوران 7 لاشیں موقع سے مل گئیں جب کہ 3 دہشتگرد دشوار گزار پہاڑی دروں میں گرنے کے باعث موقع پر نہیں نکالی جا سکیں۔
ہلاک ہونے والوں میں 2 اہم کمانڈرز نیاز علی عرف اکاشا اور عبداللہ عرف شپونکوئی شامل تھے، جو طویل عرصے سے پولیس اور سیکورٹی فورسز کو مطلوب تھے اور متعدد کارروائیوں میں ملوث سمجھے جاتے تھے۔ اُدھر نصر خیل میں بھی ایک الگ کارروائی کے دوران ایک اور مطلوب دہشتگرد مارا گیا۔
بنوں کے علاقے ہوید میں بھی دہشتگردوں سے جھڑپ ہوئی مگر وہ تاریکی اور پہاڑی راستوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے، تاہم ڈومیل کے علاقے میں دہشتگردوں نے پولیس کی اے پی سی پر اچانک فائرنگ کردی۔ فورسز نے فوری کمک طلب کی اور 8 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد 6 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا جن میں بدنام کمانڈر رسول عرف کمانڈر آریانہ بھی شامل تھا۔
کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔