پاکستان اور سعدی عرب کے درمیان ایک اور تاریخی معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان انسداد بدعنوانی پر تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔
جدہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس معاہدے میں بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور غیرقانونی اثاثوں کی واپسی کے امور شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نیب اور نزاہہ کے درمیان معلومات کے تبادلے اور تعاون پر اتفاق بھی کیا گیا ہے۔
مفاہمتی یادداشت باہمی قانونی معاونت کے فروغ کےلیے اہم سنگ میل ہے۔ نزاہہ کے صدر مزین الکحموس نے نیب کی کارکردگی پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیب کی بدعنوانی کیخلاف اصلاحات سے 6.
کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لاکر لگائے گئے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
چیئرمین نیب نذیر احمد نے سعودی قیادت کے انسداد بدعنوانی اقدامات کو سراہتے ہوئے نزاہہ کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
واضح رہے کہ پاکستانی عوام کو سرزمین حرمین شریفین سے خاص عقیدت ہے،1960 کی دہائی سے دفاعی تعاون پاکستان سعودی تعلقات کا بنیادی ستون رہا ہے، دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی خطے میں سلامتی، امن اور مضبوط دفاعی تعاون کے مشترکہ عزم کا عکاس ہے۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک میں سے کسی ایک پر بھی کی جانے والی جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا جس سے باہمی اعتماد اور مشترکہ دفاع کے عزم کی وسعت واضح ہوتی ہے۔
سعودی عرب نے پاکستانی ڈاکٹرز اور نرسز کیلئے ملازمتوں کا اعلان کر دیا، جانئے درخواست کیسے دیں
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
سعودی کاروباری وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا، دفاعی پیداوار میں سرمایہ کاری متوقع
ویب ڈیسک : سعودی عرب کا کاروباری وفد سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان میں ابتدائی طور پر ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وفد کی قیادت پرنس منصور بن محمد السعود کریں گے۔ پاکستان میں ابتدائی طور پر ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
سرمایہ کاری ٹیکنالوجی، کھیلوں کےسازوسامان، خوراک اور زراعت کے شعبوں میں ہوگی۔
صنم جاوید کو گرفتار کرلیا گیا
رپورٹ کے مطابق پاکستان سرکاری اداروں اور پیٹروکیمیکل پلانٹ میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ دفاعی پیداوار میں بھی سعودی سرمایہ کاری متوقع ہے، سعودی عرب ریکوڈیک منصوبے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کار منافع کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، سعودی سرمایہ کاری اقتصادی اصلاحات سے مشروط ہوسکتی ہے۔