مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہمیشہ محافظ رہیں گے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسے مقدس مقامات کا محافظ رہے گا۔
سعودی وفد کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہر مسلمان ان مقدس مقامات کے دفاع کے لیے جان دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کا عملی اظہار ہے، اور پاکستان ان مقدس مقامات کا تحفظ ہمیشہ اپنی ذمہ داری سمجھے گا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو باہمی تعاون سے مشترکہ کاروباری خوابوں کو حقیقت میں بدلنا ہوگا، اور تجارت، سرمایہ کاری، تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
تقریب میں شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے کہا کہ وہ پاکستان سعودی مشترکہ بزنس کونسل کے اجلاس کے لیے آئے ہیں، اور سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مقدس مقامات
پڑھیں:
مکہ مکرمہ میں پاکستانی شہری کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مکہ مکرمہ میں منشیات اسمگل کرنے کے جرم میں ایک پاکستانی شہری کو سزائے موت دے دی گئی۔ سعودی وزارتِ داخلہ کے مطابق مکہ مکرمہ ریجن میں عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔
وزارتِ داخلہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستانی مجرم کو مجاز عدالت نے منشیات اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی، جسے بعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ تمام عدالتی مراحل مکمل ہونے کے بعد آج مجرم کی سزا پر عمل کیا گیا۔
دوسری جانب وزارتِ داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ دمام ریجن میں دہشت گردی کے الزامات میں ملوث ایک سعودی شہری کو بھی سزائے موت دی گئی۔ مجرم پر سکیورٹی اہلکاروں پر حملے، جج کے اغوا اور قتل کے علاوہ تیل کی پائپ لائنوں کو نشانہ بنانے اور دھماکا خیز مواد تیار کرنے کے الزامات ثابت ہوئے۔
سعودی حکام کے مطابق ملک میں منشیات اسمگلنگ اور دہشت گردی جیسے جرائم کے خلاف “زیرو ٹالرنس” پالیسی پر عمل جاری ہے تاکہ امن و امان اور معاشرتی استحکام برقرار رکھا جا سکے۔