مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہمیشہ محافظ رہیں گے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا ہمیشہ محافظ رہے گا۔سعودی وفد کے اعزاز میں ظہرانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہر مسلمان مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ بھائی چارے پر مبنی تعلقات کی باقاعدہ شکل ہے، مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہمیشہ محافظ رہیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ کاروباری خواب حقیقت بنانے کے لیے تعاون کریں، تجارت، سرمایہ کاری، تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات سے آگے بڑھیں گے۔ اس موقع پر شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے کہا پاکستان سعودی عرب مشترکہ بزنس کونسل اجلاس کے لیے آئے ہیں، سعودی کاروباری طبقے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مقدس مقامات کے لیے نے کہا
پڑھیں:
مس انفارمیشن سب سے بڑا چیلنج، آن لائن انتہا پسندی کیخلاف شراکت داری ناگزیر: عطا تارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ڈی ایٹ میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہترین وقت ہے کہ ہم تعاون، ہم آہنگی اور مشترکہ اقدامات کو مضبوط کریں۔ عالمی میڈیا منظرنامہ بے مثال اور تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا آج دنیا کا سب سے تیزی سے پھیلتا ہوا ذریعہ ابلاغ بن گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈی ایٹ میڈیا فورم ضابطہ اخلاق اور کوڈ آف کنڈکٹ کی تیاری کے لیے بہترین پلیٹ فارم ثابت ہو سکتا ہے۔ نئی نسل خصوصاً Gen Z کو میڈیا لٹریسی اور درست معلومات کی تعلیم دینا وقت کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 117 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ ملک بھر میں 79 ملین سے زائد افراد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان نے شفاف ابلاغ، ڈیجیٹل ذمہ داری اور میڈیا اداروں کے مابین بہتر روابط کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے۔ آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس پر فیکٹ چیکنگ کا باقاعدہ نظام موجود ہے تاکہ درست معلومات فراہم کی جائیں اور جعلی خبروں کی نشاندہی کی جا سکے۔ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن حالیہ دور کے سب سے بڑے چیلنج ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم میں جب عالمی رہنماؤں سے سوال کیا گیا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا چیلنج کیا ہے تو انہوں نے ایٹمی جنگ یا موسمیاتی تبدیلی کا ذکر نہیں کیا بلکہ مس انفارمیشن کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ مشترکہ فیکٹ چیک پلیٹ فارم قائم کرنے وقت کی ضرورت ہے۔ آن لائن انتہاپسندی اور نفرت انگیز مواد کے خلاف مشترکہ شراکت داری ناگزیر ہے۔ پاکستان جنوری 2026ء میں سیکرٹری جنرل شپ کی ذمہ داری سنبھالے گا تو موجودہ سیکرٹری جنرل کے تجربات اور مثالی قیادت سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔ ڈی ایٹ ممالک کو باہمی اتفاق رائے سے ایک مشترکہ ضابطہ اخلاق مرتب کرنا چاہیے۔ پاکستان امن، استحکام اور بحرانوں کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت بڑھانے کے لیے ہر سطح پر تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر الہام علیوف کی قیادت میں ڈی ایٹ کی سرگرمیوں کو تقویت ملی، عالمی منظر نامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ پروپیگنڈا اور غلط معلومات دنیا بھر میں گمراہ کن بیانیہ کو جنم دے رہی ہیں۔ ڈی ایٹ ممالک کی مثبت کہانیاں دنیا تک پہنچانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ بحرانوں کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے لئے صحافیوں کی تربیت ناگزیر ہے۔ آذربائیجان میں میڈیا ایکسی لینس سینٹر کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ رکن ممالک کی شراکت سے میڈیا تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔