افغانستان کو بتانا ہوگا کہ دہشت گردی اب ناقابل برداشت ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بس بہت ہو گیا، اب افغانستان سے بات کرنا ہوگی، افغانستان کو بتانا ہوگا کہ دہشتگردی اب ناقابل برداشت ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاست ہوتی رہے گی یہ مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے، ایک وفد کو افغان حکام سے بات کرنے کیلئے کابل بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نےکہا ہےکہ پاکستان میں جو بھی دہشت گردی ہو رہی ہے اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ موجود ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئےسابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ ابھی کل کی ہی تو بات ہے کہ کسی طرح بھارت میں دہشتگردی کے ایک واقعہ کا بہانہ بناکر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، وہ پاکستان پر حملہ آور ہوئے اور نہتے شہریوں کو شہید کیا گیا۔
ہم اپنی افواج پاکستان خصوصا فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جن کی سربراہی میں ایئر فورس اور آرمی نے دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ناعاقبت اندیش لوگ دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنا شروع کر دیتے ہیں اور ان کی باتوں میں آکر اپنی افواج اور اداروں کیخلاف باتیں کرتے ہیں، یہ ہمارے بیٹے ملک پر قربانیاں دیتے ہیں، یہ پہرہ دیتے ہیں تو ہم سکون کی نیند سوتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا کوئی قبرستان ایسا نہیں، جہاں پاکستان کا جھنڈا نظر نہ آئے، لوگ اس پر فخر کرتے ہیں، اس قوم کو کوئی دہشت گرد ڈرا نہیں سکتا اور نہ ہی کوئی طاقت شکست دے سکتی ہے۔
راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے چھوٹے چھوٹے اختلاف ضرور ہو سکتے ہیں، تاہم جب پاکستان کے خلاف کوئی بات تو ہم سب ایک ہو جاتے ہیں، جس پر کسی کو اختلاف نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دشمن نے سیز فائر تو کیا ہے لیکن جنگ بند نہیں کی، ان کی افواج ہماری سرحدوں پر اب بھی موجود ہیں، اسی طرح ہماری افواج بھی مستعد اور ایک ایک چیز پر نظر رکھے ہوئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی چھپا نہیں سکتا: پاکستان
نیویارک(نیوز ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت عدم برداشت کا ایک تماشا بن چکی ہے جہاں اسلامو فوبیا اور نفرت کو ادارہ جاتی حیثیت دے دی گئی ہے، بھارت پراپیگنڈے کے باوجود کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم نے بھارتی وفد کے بیان پر جواب دیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا کے نام پر اقلیتیں خوف کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مسلمانوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل کیا جاتا ہے، مساجد کو مسمار کیا جاتا ہے، گرجا گھروں کو آگ لگائی جاتی ہے۔
صائمہ سلیم نے اقوام عالم کو بتایا کہ بھارت میں نسل کشی کے مطالبے اور نفرت انگیز تقاریر کو معمول بنا دیا گیا ہے، تعصب کی آگ نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو جلا کر راکھ کر دیا ہے، جس سے تنوع اور اختلافِ رائے کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر بھارت کا نام نہاد اٹوٹ انگ نہ ہے، نہ کبھی رہا ہے، سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں اس حقیقت کی گواہی دیتی ہیں، پاکستان کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے قبضے میں ریاستی دہشت گردی اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہیں، اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو وہ اقوام متحدہ کے نظام، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ علاقے تک رسائی کی اجازت دے، کشمیری عوام کا مطالبہ آزادی ہے۔
صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ جارحیت سے بھرپور ہے، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بار بار خلاف ورزیاں کرتا ہے، اپنے چھوٹے ہمسایوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اپناتا ہے، یہ سب بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جنگجویانہ رویے کا مظہر ہے، بھارت خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے جھوٹا پراپیگنڈا پھیلاتا ہے، دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، اور جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے پاکستان کے مستقل مشن کی رکن نے کہا کہ جب خطہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلابوں اور خشک سالی کا شکار ہے، ایسے میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنا نہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے، بلکہ انسانی وقار، پاکستانی عوام کے انسانی حقوق، اور اچھے ہمسائیگی کے بنیادی اصولوں کی توہین بھی ہے۔
انہوں نے دنیا کو دو ٹوک بتایا کہ جنوبی ایشیا میں امن ایک خواب ہی رہے گا جب تک بھارت جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ ختم نہیں کرتا اور جارحیت و ریاستی دہشت گردی کی پالیسی کو ترک نہیں کرتا، پاکستان امن، انصاف اور مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے پرعزم کھڑا رہے گا۔