وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بس بہت ہو گیا، اب افغانستان سے بات کرنا ہوگی، افغانستان کو بتانا ہوگا کہ دہشتگردی اب ناقابل برداشت ہے۔
 قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔
 اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاست ہوتی رہے گی یہ مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے، ایک وفد کو افغان حکام سے بات کرنے کیلئے کابل بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نےکہا ہےکہ پاکستان میں جو بھی دہشت گردی ہو رہی ہے اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ موجود ہے۔
 قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئےسابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ ابھی کل کی ہی تو بات ہے کہ کسی طرح بھارت میں دہشتگردی کے ایک واقعہ کا بہانہ بناکر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، وہ پاکستان پر حملہ آور ہوئے اور نہتے شہریوں کو شہید کیا گیا۔
 ہم اپنی افواج پاکستان خصوصا فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جن کی سربراہی میں ایئر فورس اور آرمی نے دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔
 انہوں نے کہا کہ کچھ ناعاقبت اندیش لوگ دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنا شروع کر دیتے ہیں اور ان کی باتوں میں آکر اپنی افواج اور اداروں کیخلاف باتیں کرتے ہیں، یہ ہمارے بیٹے ملک پر قربانیاں دیتے ہیں، یہ پہرہ دیتے ہیں تو ہم سکون کی نیند سوتے ہیں۔
 سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا کوئی قبرستان ایسا نہیں، جہاں پاکستان کا جھنڈا نظر نہ آئے، لوگ اس پر فخر کرتے ہیں، اس قوم کو کوئی دہشت گرد ڈرا نہیں سکتا اور نہ ہی کوئی طاقت شکست دے سکتی ہے۔
 راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے چھوٹے چھوٹے اختلاف ضرور ہو سکتے ہیں، تاہم جب پاکستان کے خلاف کوئی بات تو ہم سب ایک ہو جاتے ہیں، جس پر کسی کو اختلاف نہیں۔
 انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دشمن نے سیز فائر تو کیا ہے لیکن جنگ بند نہیں کی، ان کی افواج ہماری سرحدوں پر اب بھی موجود ہیں، اسی طرح ہماری افواج بھی مستعد اور ایک ایک چیز پر نظر رکھے ہوئے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کو پڑنے والی مار سے پراکسی وار میں شدت آئی، امریکہ ہماری فتح کا اعلان کر رہا ہے: خواجہ آصف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پراکسی وار میں شدت آئی ہے۔ اس کی وجہ بھارت کو پڑنے والی مار ہے۔ بھارت اپنی خفت مٹانے کے لئے افغانستان کے ذریعے ہمیں متاثر کرنا چاہتا ہے۔ دہشتگردی 80ء کی دہائی میں شروع ہوئی۔ ہم اس پر قابو پائیں گے۔ پاکستان میں کبھی پراکسی وار ختم نہیں ہوئی تھی، اب دوبارہ شدت آئی ہے۔ یہ دہائیوں سے چل رہی ہے۔ ہم امریکہ کے ساتھ دو جنگوں میں شریک رہے۔ انڈیا پر ہماری فتح کا امریکہ اعلان کر رہا ہے، اور ہماری فتح کی تصدیق کر رہا ہے۔ ہمیں کبھی اتنا بڑا بریک تھرو نہیں ملا۔ ہم طالبان سے متعلق کافی عرصے سے شور مچا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے جنگیں بند کروائی ہیں۔ ہماری فورسز نے دلیری سے پرفارم کیا ہے۔ انڈیا کی ساکھ عالمی سطح پر خراب ہوئی ہے۔ ہمارے فیلڈ مارشل کا کردار بہت اہم رہا ہے۔ مئی کے کچھ وقت بعد بھارت کے ساتھ ایک اور جنگ کا خطرہ تھا۔ بھارت کے ساتھ جنگ کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔ بھارتی ریاست بہار کے الیکشن پر سوالات اٹھ ہے ہیں۔ صدر ٹرمپ بار بار جنگ کا ذکر کر رہے ہیں۔ مودی کچھ نہیں بول رہا۔ بھارت کو پہلے بھی علم تھا کہ ہمارے پاس کیا ہے۔ بھارت کے چیف آف ڈیفنس نے بھی اپنے جہاز گرنے کی تصدیق کی۔ افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے تین ادوار ہوئے۔ پچھلے کچھ سالوں سے افغانستان سے ہزاروں دہشتگرد آئے۔ افغان طالبان کی اندرونی لڑائیاں بہت زیادہ ہیں۔ افغانستان کو دہشتگردی کا جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام میں برداشت کا تصور؛ پاکستان، افغانستان اور سوڈان کے حالات
  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے‘ پاکستان‘ یورپی یونین
  • افغانستان دہشت گردی کے خاتمے میں عملی کردار ادا کرے: پاکستان اور یورپی یونین کا مطالبہ
  • دہشت گردی پر جلد قابو پا لیں گے، وزیر دفاع
  • دہشت گردی اور افغانستان
  • کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
  • کوئی انسان قانون سے بڑا نہیں، کسی ادارے کے سربراہ کےلیے بھی استثنی نہیں، امیر جماعت اسلامی پاکستان
  • بھارت کو پڑنے والی مار سے پراکسی وار میں شدت آئی، امریکہ ہماری فتح کا اعلان کر رہا ہے: خواجہ آصف
  • دہشت گردی کا مشترکہ چیلنج
  • پراکسی وار کبھی ختم نہیں ہوئی، بھارت افغانستان کے راستے پاکستان کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خواجہ آصف