امریکی وزیر خارجہ نے صدر ٹرمپ کے کان میں کیا کہا؟ پتہ چل گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (donald trump)کے خطاب کے دوران ایک دلچسپ اور غیر معمولی لمحہ اُس وقت پیش آیا جب سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو(Marco Rubio) نے وائٹ ہاؤس میں ایک گول میز اجلاس کے دوران صدر کے کان میں کچھ سرگوشی کی۔ ذرائع کے مطابق روبیو نے ٹرمپ کو ایک فوری نوٹ دیا جو غزہ امن منصوبے سے متعلق تھا، جس کا اعلان چند گھنٹوں بعد متوقع تھا۔
یہ ملاقات دراصل مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کی نئی حکمتِ عملی پر مشاورت کے لیے بلائی گئی تھی۔ لیکن اجلاس کے دوران روبیو کی غیر متوقع حرکت نے شرکاء کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔ فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ وہ صدر کے قریب جھک کر کچھ کہتے ہیں، اور ٹرمپ اثبات میں سر ہلاتے ہیں۔
نوٹ میں روبیو نے صدر سے درخواست کی کہ وہ معاہدے کی منظوری کے ساتھ ساتھ “ٹروتھ سوشل” پر جلدی پوسٹ کریں تاکہ امن معاہدے کا اعلان سب سے پہلے خود صدر کے ذریعے کیا جاسکے۔ ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ “یہ پیغام صدر کو یاد دہانی کے طور پر دیا گیا تھا کہ عالمی سطح پر اس خبر کی قیادت وہ خود کریں۔
غزہ امن معاہدے کی تیاری کئی ہفتوں سے جاری تھی، جس میں امریکہ، اسرائیل، اور عرب ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ معاہدے کا مقصد خطے میں مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
اگرچہ وائٹ ہاؤس نے اس واقعے پر باضابطہ تبصرہ نہیں کیا، تاہم صدر ٹرمپ نے بعدازاں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ ’’ایک تاریخی لمحہ قریب ہے، امن ہماری ترجیح ہے۔‘‘
سیاسی مبصرین کے مطابق روبیو کا اقدام اس بات کو ظاہر کرتاہے کہ معاہدے کے اعلان کو ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کرنے کی مکمل تیاری کرلی گئی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی صدر نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط اتوار تک ہونے کا امکان ظاہر کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ اتوار تک طے پا سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ “ہماری ٹیم وہاں بہترین کام کر رہی ہے اور دوسری جانب بھی اچھے مذاکرات کار موجود ہیں۔ مجھے لگتا ہے معاہدے پر دستخط اتوار تک ممکن ہیں۔”
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ جنگ کے خاتمے کے امکانات روشن ہیں، اور یہ معاملہ طے پا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ممکنہ طور پر رواں ہفتے کے اختتام پر مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں، جس کے لیے ہفتے یا اتوار کو روانگی متوقع ہے، تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ وہ کس ملک کا دورہ کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی تصدیق کی ہے کہ اگر جنگ بندی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو صدر ٹرمپ مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔
اس سے قبل مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے صدر ٹرمپ کو مصر آنے کی دعوت دی تھی اور تجویز دی تھی کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر دستخط کے موقع پر خود موجود ہوں۔