وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل لرننگ پروگرام سندھ میں جاری ہے، تھرڈ پارٹی جائزے میں پروگرام کی شاندار کارکردگی کی تصدیق ہوئی۔ کراچی میں تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ گیم بیسڈ لرننگ سے خواندگی و عدد شناسی میں واضح بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو تعلیم دی جائے، ہمیں اسکول سے باہر ہر بچے کو ڈیجیٹل مائیکرو اسکول میں شامل کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سکول کے لوگو والی نوٹ بکس ورک بک، یونیفارم کی مشروط فروخت، 17 بڑے نجی سکول سسٹم کو شوکازنوٹس جاری

اسلام آباد(صغیر چوہدری )کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ملک کے سترہ بڑے نجی اسکول سسٹمز کو تعلیمی شعبے میں اپنی جارہ داری کا غلط استعمال کرتے ہوئے، طلباء اور والدین کو سکول کے لوگو والی مہنگی نوٹ بُکس، ورک بُکس اور یونیفارمز صرف اسکول یا اسکول کے منظور شدہ دکانوں سے خریدنے پر مجبور کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کئے ہیں۔
کمپٹیشن کمیشن نے ایسے اسکولوں کیخلاف شکایات موصول ہونے پر سو موٹو اقدام کرتے ہوئے انکوائری کی۔ انکوائری میں اس بات کے واضح ثبوت ملے کہ یہ اسکول سسٹم، اپنے تمام برانچوں اور فرنچائز ، جن کی تعداد ہزاروں میں ہے ، اور ان میں لاکھوں طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں، میں ایڈمیشن حاصل کرنے والے طلباء کو اسکول کی ہی کاپیاں ، یونیفارم اور ورک بک اسکول سے یا مخصوص دکانون سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور کرتے ہیں۔ ان اسکولوں نے گائیڈ لائنز اور پالیسی کے نام پر اسکول کی اپنی پراڈکٹ کی خریداری کے لئے سخت اصول لاگو کر رکھے ہیں ، اور والدین کے پاس کھلے بازار سے نسبتاً سستے داموں متبادل کاپیاں اور دیگر تعلیمی پراڈکت خریدنے کا کوئی اختیار نہیں رہتا۔
جن اسکول سسٹمز کو شوکاز نوٹسز جاری ہوئے ہیں ان میں بیکن ہاؤس اسکول سسٹم، دی سٹی اسکول، ہیڈ اسٹارٹ، لاہور گرامر اسکول، فروبلز، روٹس انٹرنیشنل، روٹس ملینیم، کے آئی پی ایس، الائیڈ اسکولز، سپرنوا، دارے ارقم، اسٹپ اسکول، ویسٹ منسٹر انٹرنیشنل، یونائیٹڈ چارٹر اسکول اور دی اسمارٹ اسکول شامل ہیں۔ یہ ادارے ملک بھر میں سیکڑوں کیمپسز چلاتے ہیں اور وسیع تعداد میں طلبہ پر اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے باعث ان کے پاس نمایاں مارکیٹ طاقت موجود ہے۔
کمپٹیشم کمیشن کی انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ والدین کو لوگو والی اسٹیشنری، ورک بُکس اور یونیفارمز صرف اسکول کے منتخب کردہ وینڈرز سے خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ کئی اسکولوں میں لازمی اسٹڈی پیکس آن لائن پورٹلز یا مخصوص دکانوں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں اور عام طور پر طلبہ کو کھلے بازار سے خریدی گئی کاپیاں یا یونیفارم استعمال کرنے کی اجازت نہیں ملتی۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق کئی اسٹڈی پیکس کی قیمت کھلی مارکیٹ میں دستیاب یکساں اشیاء کے مقابلے میں 280 فیصد تک زیادہ پائی گئی۔
اس کے علاوہ مخصوص وینڈرز کی تقرری سے ہزاروں اسٹیشنری فروشوں اور یونیفارم تیار کرنے والے چھوٹے کاروباروں کی مارکیٹ بری طرح محدود تی ہے۔ اسکولوں کی جانب سے ایسے انتظام کو مشروط فروخت کہا جاتا ہے جو کہ کمپٹیشن کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
طلباء کی ایک اسکول سے دوسرے اسکول میں منتقلی کی زیادہ لاگت، محدود تعلیمی متبادل، اور سفر کی مشکلات والدین کو مجبور کرتی ہیں کہ وہ اسکول کے نافذ کردہ تمام تجارتی فیصلوں پر عمل کریں، یوں طلبہ کو ’یرغمال صارفین‘ بن جاتے ہیں، جن پر اسکول کی انتظامیہ اپنی اجارہ داری کا غلط استعمال کرتی ہے۔
پاکستان میں نجی اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد مجموعی انرولمنٹ کا تقریباً نصف ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دور میں مہنگے برانڈڈ اسٹڈی پیکس اور یونیفارمز والدین کے لیے اضافی مالی دباؤ کا باعث بن رہے ہیں اور تعلیم کے شعبے میں غیر ضروری کاروباری رجحانات کے حوالے سے سنگین خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔
کمیشن نے ان تمام اسکول سسٹمز کو چودہ دن کے اندر اپنا تحریری جواب جمع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ مقررہ مدت میں جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں یکطرفہ کارروائی کی جائے گی۔ قانون کے مطابق کمپٹیشن کمیشن تجارتی ادارے کے سالانہ ٹرن اوور کا 10 فیصد یا 750 ملین روپے تک جرمانہ عائد کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے وفد سے ملاقات
  • مہنگی کتابیں اور یونیفارم بیچنے پر 17 بڑے نجی اسکول سسٹمز کو شوکاز نوٹس جاری
  • پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل لرننگ پروگرام سندھ میں جاری، مراد علی شاہ
  • کتابیں اور یونیفارم مہنگی فروخت کرنے پر 17 بڑے نجی اسکول سسٹمز کو شوکاز نوٹس جاری
  • سکول کے لوگو والی نوٹ بکس ورک بک، یونیفارم کی مشروط فروخت، 17 بڑے نجی سکول سسٹم کو شوکازنوٹس جاری
  • وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس، اہم فیصلے
  • وزیراعلیٰ سندھ سے اے ڈی بی کی کنٹری ڈائریکٹر کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
  • وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات، سیاسی حالات پر گفتگو
  • سندھ حکومت کے تحت آن لائن ای اسپورٹس مقابلے حتمی مرحلہ میں داخل