شہر قائد کے علاقے احسن آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق ہوگیا جبکہ اہل خانہ نے واقعے کو ڈکیتی مزاحمت قرار دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سائٹ سپرہائی وے احسن آباد میں واقع جامعہ الرشید مدرسے کے قریب موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا۔

 مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اور2 بچوں کا باپ اور حفاظتی ٹیکے لگانے والی این جی اومیں فیلڈ مانیٹر تعینات تھا۔

پولیس کے مطابق مقتول کو موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے اسے روکنے کی کوشش کی اورنہ رکنے پر فائرنگ کردی جس کے باعث مقتول پیٹ میں گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  نے احسن آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ورکر رحمان اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیو ورکرز ہمارے بچوں کے مستقبل کے محافظ ہیں، ان پر حملہ دراصل انسانیت اور معاشرے کے تحفظ پر حملہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے پولیس اور انتظامیہ کو واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی اور کہا کہ عوامی خدمت کرنے والوں کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے شہید رضاکار کے خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا بھی اظہار کیا۔

اُدھر پولیس نے مقتول کے کزن کی مدعیت میں قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرکے واقعے کی مزید تفتیش شروع کردی۔ مقتول کی شناخت 30 سالہ رحمان اللہ ولد عبدالغفور کے نام سے کی گئی۔

مقتول کے اہلخانہ اور عزیزو اقارب نے بتایا کہ مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اورآبائی تعلق وہاڑی سے تھا مقتول 2 بچوں کا باپ تھا،مقتول بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے والی این جی اوتعمیرخلق فاؤنڈیشن میں فیلڈ مانیٹر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن میں تعینات تھا۔

مقتول صبح گھرسے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ڈیوٹی پر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن جا رہا تھا کہ احسن آباد جامعہ الرشید مدرسے کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

اہل خانہ کے مطابق مقتول کے پاس اس کا موبائل فون ، پرس اورموٹرسائیکل سمیت تمام سامان  موجود ہے مقتول کو ایک گولی سینے کے قریب لگی ہے جو جان لیواثابت ہوئی ہے۔

ورثا کے مطابق 26 اکتوبرکوبھی مسلح ڈاکوؤں نے ہمارے ایک ساتھی منصورمحسود کوقتل کیا تھا اورآج یہ افسوسناک واقعہ رونما ہو گیا، سپرہائیوے جمالی پل اوراحسن آباد کے اطراف کا علاقہ لاوارث ہے آئے دن ڈاکوؤں لوٹ مار کے دوران شہریوں کو قتل اورزخمی کرکے فرارہوجاتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اورچور،ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے۔

انھوں نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ نہیں ہے  مقتول گزشتہ 10 سے ملازمت کر رہا تھا، ڈاکو مقتول کو چھینے کے لیے اسے روکنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن مقتول رکا نہیں اس لیے مسلح ملزمان نےمقتول پر فائرنگ اورموقع پر سے فرار ہوگئے۔

مقتول کے اہلخانہ نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نہیں ہے لہذا واقعے کی مختلف پہلوؤں پرتفتیش کی جائے اور واقعے میں ملوث ملزمان کا فل الفور سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرے۔

ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اورنگزیب خٹک کے مطابق عینی شاہدین نے پولیس کو بتایاکہ موٹر سائیکل پرسوار3 نامعلوم مسلح ملزمانے مقتول کو روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پرمسلح ملزمان نے چلتی موٹرسائیکل پر فائرنگ  کی۔

انھوں نے بتایا کہ منسلح ملزمان نے پہلے جہاں مقتول کو روکنے کی کوشش وہاں فائرنگ کی اورپھرآگے جا کر دوبارہ مقتول پر فائرنگ کی  جس کے باعث مقتول پیٹ میں ایک گولی لگنےسے موقع پر جاں بحق ہو گیا۔

جائے وقوع سے 30 بورپستول کا ایک خول بھی ملا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے اور پولیس دو سےتین پہلوؤں پرتفتیش کررہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نامعلوم مسلح ملزمان روکنے کی کوشش پر فائرنگ مقتول کے مقتول کو کے مطابق کی اور

پڑھیں:

فیصل آباد کیمیکل فیکٹری میں گیس لیکج سے دھماکہ، ایک خاندان کے 7 افراد سمیت 20 جاں بحق، 21 زخمی: وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس، رپورٹ طلب

 لاہور‘اسلام آباد‘ فیصل آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار+نیوز رپورٹر+نامہ نگار) فیصل آباد کے علاقے ملک پور کی کیمیکل فیکٹری میں گیس لیکج سے ہونے والے دھماکے اور آگ لگنے سے چار فیکٹریاں اور 9 گھر تباہ ہوگئے۔ دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 7افراد سمیت 20افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے سات کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ کئی کلومیٹر تک آواز سنائی دی اور ارد گرد کی آبادیوں میں کئی گھروں کی چھتوں اور دیواروں کو نقصان پہنچا۔ ریسکیو حکام اور پولیس کے مطابق دھماکہ جمعہ کی صبح ساڑھے پانچ کے لگ بھگ اس وقت ہوا جب ملک پور کی بونڈ بنانے والی فیکٹری میں کیمیکل کا کنٹینر موجود تھا اور مزدور وہاں کام کررہے تھے۔ ابتدائی طور پر یہی بتایا گیا کہ بوائلر پھٹنے سے دھماکہ ہوا ہے۔ لیکن بعد ازاں ریسکیو حکام اور ضلعی انتظامیہ نے مؤقف دیا کہ گیس لیکج سے سلنڈر پھٹا جس سے کیمیکل کو آگ لگ گئی۔ دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر تک سنی گئی۔ دھماکے سے بونڈ بنانے والی فیکٹری مکمل طور پر زمیں بوس ہو گئی جبکہ اس سے ملحقہ سلیکون فیکٹری، ایمبرائیڈری فیکٹری اور گلیو بنانے والی فیکٹری کی چھت بھی گر گئی۔ دھماکے اور آگ سے قریبی موجود 9 گھروں کی چھتیں بھی گر گئیں۔ دھماکے میں مجموعی طور پر 20 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے۔ سات انتہائی شدید زخمی ہیں اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں فاخرہ‘ جنت‘ مقدس‘  مقصودہ بی بی‘ فاطمہ اور فرح بھی شامل ہیں۔ دھماکے میں علی‘ عرفان‘ ریحان‘ عبید‘ شفیق‘ احمد‘ اذان‘ عاشق ‘ بلال‘ عمر‘ صائم علی‘ وقاص‘ فضل اور ایک 22 سالہ نامعلوم شہری شامل ہیں۔ عمارتیں گرنے سے زخمی ہونے والوں کو ریسکیو نے موقع پر ہی طبی امداد فراہم کی جبکہ جھلسنے اور شدید زخمی ہونے والے سات افراد رفعت، یونس،  معظم، لیاقت، احسن، ندیم اور 15 سالہ اشرف کو تشویش ناک حالت میں الائیڈ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے فیکٹری مالک قیصر چغتائی سمیت پانچ افراد کیخلاف دہشتگردی، قتل، اقدام قتل و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ رات گئے تک فیکٹریوں کا ملبہ ہٹانے کیلئے کام جاری تھا اور ملبے تلے مزید کسی کے دبے ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف‘بلاول بھٹوزرداری‘سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق  اور خواجہ سلمان رفیق  نے فیصل آبادکیمیکل فیکٹری میں بوائلر دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا  اور سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کمشنر فیصل آباد سے فیکٹری دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ اس سانحہ کی مکمل انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔کمشنر فیصل آباد نے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، لیبر حکام، الیکٹرک انسپکٹر، انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ، شہری دفاع حکام اور دیگر متعلقین سے فیکٹری کے این او سی، حفاظتی انتظامات اور دیگر معاملات کے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔ فیکٹری مالک محمد قیصر نے گرفتاری دیدی‘ پنجاب پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ فیصل آباد کے علاقہ تھانہ منصور آباد میں کیمیکل فیکٹری میں بوائلر دھماکے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر سینئر پولیس افسران اور بھاری نفری جائے حادثہ پر فوراً پہنچ گئی۔پولیس فورس نے امدادی اداروں کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، کورنگی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ، باپ بیٹا شدید زخمی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں زخمی ڈاکو گرفتار
  • کراچی، جمالی گوٹھ میں پولیس پر فائرنگ، ڈنڈوں سے حملہ
  • کراچی؛ حافظ قرآن نوجوان کے قتل کیس میں اہم پیشرفت
  • اسلام آباد: مطلوب ڈکیت گینگ کی پولیس پر فائرنگ، 1 ڈکیت ہلاک، 2 زخمی
  • اسلام آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، ساتھیوں کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک، 2 زخمی
  • کراچی، گارڈن کے علاقے میں پولیس مقابلہ، 2 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • نائیجیریا: مسلح افراد نےکیتھولک اسکول سے 200 سے زائد طلبہ کو اغوا کرلیا
  • فیصل آباد کیمیکل فیکٹری میں گیس لیکج سے دھماکہ، ایک خاندان کے 7 افراد سمیت 20 جاں بحق، 21 زخمی: وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس، رپورٹ طلب
  • کراچی؛ سرسید پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مبینہ مقابلہ، دو ملزمان گرفتار
  • ماتلی: گل محمد کالونی کی رہائشی ہیلتھ ورکر پر حملہ، ملزمان کی عدم گرفتاری پر احتجاج