میرے استعفے سے پارٹی ختم ہو جائے گی، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر وہ استعفا دیں تو عدالت عظمیٰکے حکم کے مطابق پارٹی ختم ہوجائے گی،عمران خان کئی اہم فیصلوں پر مشاورت نہیں کرتے۔ بیرسٹر گوہر نے اپنے استعفے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ‘میں آج اگر استعفا دوں تو پارٹی ودآئوٹ ہیڈ (سربراہ کے بغیر) ہو جائے گی اور ہماری پارٹی مکمل ختم ہو جائے گی۔ “انہوں نے بتایا کہ بانی نے علی امین کو وفادار ساتھی اور مضبوط امیدوار قرار دیا تھا اور یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وزیراعلیٰ کی تبدیلی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔ نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ہیں جنہیں بانی نے نامزد کیا ہے، جبکہ کابینہ کے نام بھی وہی فائنل کریں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ
بانی کو علی امین گنڈاپور سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تحفظات تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے پنجاب اسمبلی کی 14 اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے فوری استعفا دینے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام اراکین کو اس پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں ہے ،وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر ان کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی، بانی پی ٹی آئی کئی اہم فیصلوں پر مشاورت نہیں کرتے۔ بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ گنڈاپور کو ہٹانے کے حوالے سے انہوں نے کوئی بیان نہیں دیا اور نہ ہی تردید کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے جائے گی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کا غیر معیاری کام پر ستھرا پنجاب کنٹریکٹر کی ادائیگی معطل کرنے کا فیصلہ
لاہور:وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بعض شہروں میں صفائی کی غیر تسلی بخش صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معیاری کام نہ کرنے والے ستھرا پنجاب کنٹریکٹر کی ادائیگی فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب میں غیر معیاری کارکردگی یا کوتاہی کے مرتکب افراد کو کسی قسم کی رعایت نہیں ملے گی۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز کے لیے مقرر کردہ کی پرفارمنس انڈیکیٹرز (KPIs) کی سخت جانچ پڑتال کی گئی۔ مریم نواز کی ہدایت پر صوبے کے ہر ضلع میں گورننس اور صفائی کے انتظامات کی مکمل نگرانی کے لیے خفیہ ٹیمیں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ستھرا پنجاب کے غیر معیاری کام پر نجی ٹھیکیداروں کو سخت کارروائی کی وارننگ بھی جاری کی گئی، جبکہ کنٹریکٹس کی ازسرِنو تنظیمِ نو پر غور کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کے دوران آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات، مین ہول میں گر کر ہلاکتوں اور اسپتالوں میں مفت ادویات کی عدم فراہمی پر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو وزیراعلیٰ کی جانب سے سخت سرزنش کا سامنا کرنا پڑا۔ مریم نواز نے تمام شہروں میں کوڑے دان روزانہ دھونے، ویسٹ انکلوژرز بنانے، پبلک مقامات، بس اسٹینڈز اور پارکنگ ایریاز کی مثالی صفائی یقینی بنانے کا حکم جاری کیا۔
وزیراعلیٰ نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے 24/7 مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا اور ہدایت کی کہ غیر قانونی قبضے اور تعمیرات کو فوری طور پر ڈیجیٹل ریکارڈ میں لایا جائے۔ ریڑھیاں ہٹا کر آمدورفت بحال کرنے، مارکیٹ انتظامیہ سے تحریری یقین دہانیاں لینے، اور سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری گرفتاریوں کا حکم بھی دیا گیا۔
مریم نواز نے شہروں کو صاف اور خوشگوار بنانے کے لیے گرین بیلٹس کی مرمت، شجرکاری، اسٹریٹ لائٹس، مین ہول ڈھکن، واٹر فلٹریشن پلانٹس اور پبلک ٹوائلٹس کی مستقل صفائی کے احکامات دیے۔ انہوں نے ہر شہر میں روڈز پر لین مارکنگ لازمی قرار دی اور اسسٹنٹ کمشنرز کو موقع پر موجود رہ کر صفائی اور نظم و ضبط یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ نے خبردار کیا کہ مسلسل ناقص کارکردگی پر ضلعی انتظامیہ کے سربراہان کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ دو وارننگز کے بعد تیسری وارننگ پر ڈپٹی کمشنر کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھاری فنڈز، 40 سے 50 ارب روپے کی مشینری اور ڈیڑھ لاکھ عملے کے باوجود کوڑے کے ڈھیر نظر آنا ناقابلِ قبول ہے۔
مریم نواز نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پنجاب میں نیکسٹ لیول گورننس لائی جائے گی، اور عوامی خدمت میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام شہروں کے فیڈ بیک پر نظر ہے اور ہر انتظامی اقدام عوامی سہولت کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔