استعفیٰ دے چکا، بانی بھی کہیں گے تو فیصلہ واپس نہیں لوں گا، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
علی امین گنڈاپور—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وہ وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔ اب اگر انہیں بانی پی ٹی آئی بھی کہیں گے تو وہ اپنا فیصلہ واپس نہیں لیں گے۔ وہ اب عام پارٹی ورکر کے طورپر کام کریں گے۔
پشاور میں وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں پی ٹی آئی کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کے لیے نامزد امیدوار سہیل آفریدی کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا گیا جبکہ پارٹی اتحاد، نظم و ضبط، قیادت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کے بعد ہی آئیڈیا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے دن گنے جا چکے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ہمیشہ کی طرح متحد ہے، سب نے بانیٔ پی ٹی آئی کے فیصلے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وزارتِ اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے چکا ہوں، اب اگر بانیٔ پی ٹی آئی بھی کہیں گے تو اپنا فیصلہ واپس نہیں لوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے پہلے بھی چیلنج کیا تھا کہ یہ ہماری حکومت گرا نہیں سکتے، حکومت نے جو چکر بنا رہی ہے، اس کے حوالے سے لائحہ عمل بنا لیا ہے، ان کو سازش میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
اجلاس کے بعد علی امین گنڈاپور اراکین کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطرناک، فیصلہ واپس لیا جائے: اسحاق ڈار
برسلز (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے برسلز میں یورپی یونین انڈوپیسفک وزارتی فورم سے خطاب میں کہا ہے کہ کچھ شدت پسند عناصر علاقائی امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا حل کشمریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون ضروری ہے۔ مصنوعی ذہانت دنیا کا نقشہ بدل رہی ہے۔ فلسطینی زمینوں پر قبضہ فوری بند ہونا چاہئے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا غیر قانونی اور خطرناک ہے۔ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینا چاہئے۔ پانی تو تعاون کا ذریعہ ہونا چاہئے۔ سیاسی مقاصد کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ تقسیم اور طاقت کی دوڑ خطے اور دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک دیرپا امن ممکن نہیں جب تک جموں وکشمیر کے عشروں پرانے تنازع کا پرامن حل نہ ہو۔ غزہ میں جاری مظالم بند اور جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ختم ہونی چاہئیں۔ فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ فوری بند ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ کے اصولوں کی پاسداری پاکستان کی ترجیح ہے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے برسلز میں چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے موقع پر جرمنی، ہالینڈ، سری لنکا اور فلپائنی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں۔ جرمن وزیر خارجہ جوہان وڈے فل سے ملاقات کی۔ جمعہ کو دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزراء خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے تعلقات کے مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور دفاع، سیاسی، اقتصادی، تجارتی و سرمایہ کاری اور تعلیمی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور مشترکہ مفاد کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے قریبی بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ نائب وزیر اعظم نے 2025 اور 2026 کے لیے جرمنی کے 114 ملین یورو کے عزم کو سراہا۔ نائب وزیراعظم نے جرمن قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ اسحاق ڈار نے ہالینڈ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ وین ویل سے برسلز میں منعقد ہونے والے چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم کے موقع پر جمعہ کو ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزراء نے دوطرفہ تعاون کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا اور پاکستان اور ہالینڈ کے درمیان تعلقات کی مثبت رفتار کو سراہا۔ اسحاق ڈار نے سری لنکا کے نائب وزیر خارجہ ارون ہیماچندرا سے ملاقات کی اور اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور سری لنکا کے مابین برادرانہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔ دونوں رہنمائوں نے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت، ثقافت، تعلیم، دفاع، زراعت اور افرادی قوت کی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے فلپائن کی سیکرٹری خارجہ امور سے برسلز میں ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق جمعہ کو برسلز میں ہونے والے چوتھے یورپی یونین انڈو پیسیفک وزارتی فورم کے موقع پر سیکرٹری خارجہ امور تھریسا پی لازارو سے ہونے والی ملاقات میں دونوں فریقوں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں اور مزید باہمی تعاون کے مواقع اور امکانات کا جائزہ لیا۔