لاس اینجلس : چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے آگ لگانے والا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلوریڈا (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں رواں سال لگنے والی خوفناک آگ کے واقعے کی تحقیقات کے دوران پولیس نے ملزم کو 9 ماہ بعد شواہد کے ساتھ گرفتار کرلیا۔ امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس پر الزام ہے کہ اْس نے یہ خوفناک آگ جان بوجھ کر لگائی تھی۔ لاس اینجلس کی تاریخ کی بدترین آگ پالی سیڈز فائر کے پیچھے چھپے راز سے بالآخر پردہ اٹھ گیا جس کے بعد سنسنی خیز حقائق سامنے آئے۔ ملزم نے آگ لگانے کی واردات کا طریقہ چیٹ جی پی ٹی سے سیکھا اور اس پر عمل کیا۔ آگ لگنے کا یہ واقعہ یکم جنوری کو لاس اینجلس کے مضافاتی علاقے میں پیش آیا تھا، جس نے چند روز میں ہزاروں ایکڑ جنگلات اور بستیاں راکھ کر ڈالی تھیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آتشزدگی سے 12 افراد جل کر ہلاک جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات و عمارتیں تباہ ہوگئیں، نقصانات کا تخمینہ 150 ارب ڈالر سے زیادہ لگایا گیا۔ تحقیقات کے مطابق گرفتار 29 سالہ ملزم جوناتھن رنڈرکنک ہٹ ایک اوبر ڈرائیور ہے، جس نے سال نو کی رات ایک پہاڑی راستے کے قریب جھاڑیوں میں آگ لگائی۔ تخریب کاری کی واردات سے کچھ دیر قبل وہ اسی مقام پر اپنے مسافروں کو اتار کر گیا تھا۔ گواہان کا کہنا ہے کہ اْس وقت وہ بے چینی اور غصے کی حالت میں نظر آ رہا تھا۔ ابتدائی کارروائی میں اس آگ کو بجھا دیا گیا تھا لیکن زمین کے اندر دبی چنگاریاں دوبارہ بھڑک اٹھیں اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا علاقہ جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم کو آگ اور تباہی کے مناظر سے گہرا لگاؤ اور دلچسپی ہے۔ چند ماہ قبل اْس نے چیٹ جی پی ٹی سے ایک تباہ شدہ شہر کی تصویر تیار کروائی تھی، جس میں جلتا ہوا جنگل اور آگ سے بھاگتے لوگ دکھائے گئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس کے مطابق
پڑھیں:
لاہور: گھروں میں کام کے بہانے وارداتیں کرنے والا خطرناک گروہ گرفتار
لاہور پولیس نے ایک خطرناک گروہ گرفتار کر لیا جو گھروں میں کام کرنے کے بہانے داخل ہو کر شہریوں کو زخمی کرتا اور لوٹ مار کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ایس ایچ او ڈیفنس اے خرم شہزاد کی قیادت میں ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے تین رکنی گروہ کو حراست میں لیا۔ گرفتار شدگان میں سمسون، آکاش اور تنویر شامل ہیں۔
ایس پی کینٹ اخلاق اللہ تارڑ نے بتایا کہ ملزم سمسون ڈیفنس کے علاقے میں گھروں میں کام کرتا تھا اور اپنے ساتھیوں آکاش اور تنویر کے ساتھ واردات کی منصوبہ بندی کرتا تھا۔ چند روز قبل ملزمان نے بزرگ شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کیا اور خاندان کو زیپ ٹائز اور ڈکٹ ٹیپ سے باندھ دیا، تاہم شور مچانے پر فرار ہو گئے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں برقعہ پہنے ایک ملزم سمیت گروہ کو فرار ہوتے دیکھا گیا، جس کے بعد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے چاقو، ڈکٹ ٹیپ، زیپ ٹائز اور ماسک بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ایس پی کینٹ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے ملازمین کی پس منظر کی تصدیق متعلقہ تھانے سے لازمی کروائیں تاکہ ایسی وارداتوں سے بچا جا سکے۔