یورپی یونین کا ہتھیاروں پر 2500ارب یورو خرچ کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین کے دفاع اور خلائی امور کے کمشنر اندریوس کوبیلیوس نے اعلان کیا ہے کہ یورپی یونین 2030 ء تک ہتھیاروں کی تیاری پر 2500 ء ارب یورو خرچ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ،جس میں ڈرون طیارے اور ان کے خلاف حفاظتی اقدامات بھی شامل ہوں گے۔ خبررساںاداروں کے مطابق کوبیلیوس نے اس بات کا اظہار فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں یورپی پارلیمان کے ایک اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں یورپی ممالک کے اوپر نا معلوم ڈرونز کی پروازوں کے واقعات پر بحث ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا 2030 ء تک ہمارے پاس مختلف دفاعی ضروریات کے لیے 2500 ارب یورو خرچ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ کوبیلیوس نے امید ظاہر کی کہ اس رقم میں روسی مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کا کچھ حصہ بھی شامل ہو سکے گا۔ تاہم یورپی یونین کے رکن ممالک یکم اکتوبر کو کوپن ہیگن میں ہونے والی سربراہی ملاقات میں یورپی کمیشن کی جانب سے روسی اثاثے ضبط کرنے کی تجویز پر متفق نہیں ہو سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ
پاکستان اور یورپی یونین نے7 ویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد برسلز میں کیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان۔ یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ پیش کیا گیا، حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور پائیدار ادارہ جاتی تعاملات کی مثبت رفتار کو آگے بڑھایا گیا۔
اجلاس میں فریقین نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی اور باہمی احترام اور تعاون کے اصولوں پر مبنی وسیع البنیاد، کثیر الجہتی اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری کےلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بشمول یورپی یونین کے جی ایس پی پلس انتظامات کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدی تنوع، روزگار کی تخلیق اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی مواقع کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی پیش رفت سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کیا۔
دونوں فریقوں نے امن، استحکام، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی اور رابطے جیسے عالمی چیلنجز کےلئے مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے، جاری بات چیت پر کام کو آگے بڑھانے اور آنے والے سالوں میں تعاون کو بڑھانے کےلئے ٹھوس راستوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔