حماس کو ختم نہ کیا گیا تو حکومت گرا دیں گے، اسرائیلی انتہاپسند وزیر کی نیتن یاہو کو دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہاپسند وزیر اتمار بن گویر نے وزیرِاعظم نیتن یاہو کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حماس کو مکمل طور پر ختم نہ کیا گیا تو ان کی پارٹی حکومت گرانے کے لیے ووٹ دے گی۔
اتمار بن گویر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ غزہ امن معاہدے کی مخالفت کرتے ہیں، کیونکہ ایسے کسی معاہدے کی حمایت نہیں کی جا سکتی جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر نیتن یاہو کی حکومت نے حماس کے وجود کو برقرار رہنے دیا تو ان کی پارٹی اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لے گی۔
سیاسی ماہرین کے مطابق بن گویر کی یہ دھمکی نیتن یاہو حکومت کے لیے ایک بڑا سیاسی دباؤ ہے، جو پہلے ہی اندرونی مخالفت اور عالمی تنقید کا سامنا کر رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔ آج ایک بار پھر ہزاروں مظاہرین دارالحکومت تل ابیب میں جمع ہو گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
تل ابیب کے “ہاسٹیجز اسکوائر” پر جمع ہونے والے مظاہرین نے یرغمالیوں کی فوری رہائی اور غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر امن، جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبات درج تھے۔
شرکاء نے دو سال سے یرغمالیوں اور جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی عملی قدم نہ اٹھانے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر امن بحال کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔