بابر اعظم ٹیسٹ میں مسلسل ناکامی کا شکار، تین سال میں صرف تین نصف سنچریز بناسکے
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز بابر اعظم کی ٹیسٹ فارمیٹ میں مسلسل خراب کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔
بابر اعظم آخری 27 ٹیسٹ اننگز میں صرف تین نصف سنچریز بناسکے ہیں۔ انہوں نے آخری ٹیسٹ سنچری دسمبر 2022 میں بنائی تھی۔
بعد ازاں مسلسل 19 اننگز میں ناکامی کے بعد بابر اعظإ نے دسمبر 2024 تا جنوری 2025 کے دوران جنوبی افریقا کے دورے میں تین نصف سنچریز اسکور کی تھیں۔
جنوری 2025 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچز پر مشمتل ہوم سیریز میں بابر اعظم صرف 45 رنز بناسکے تھے۔
لاہور میں آج جنوبی افریقا کے خلاف کھیلے جارہیے ٹیسٹ میچ میں وہ 23 رنز بناکر سائمن ہارمر کا شنکار بنے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملے، امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے: اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملوں اور سخت پابندیوں کے باعث امدادی سامان کی ترسیل شدید رکاوٹوں کا شکار ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کے بیشتر ہسپتال صرف جزوی طور پر فعال ہیں اور 16,500 سے زائد مریضوں کو فوری منتقلی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی کے مختلف حصوں میں جاری جھڑپیں نہ صرف جانی نقصان کا سبب بن رہی ہیں بلکہ انسانی امداد کی ترسیل میں بار بار رکاوٹیں بھی پیدا کر رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے اسرائیلی حکام کے ساتھ غزہ کے اندر انسانی امداد کی 8 منصوبہ بند نقل و حرکت کو ہم آہنگ کیا، جن میں سے صرف ایک کی اجازت ملی جبکہ سات سرگرمیوں کو روکا، مسترد یا منسوخ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں پہنچنے والا ہر ٹرک انتہائی فرق پیدا کرتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں کوئی بھی ہسپتال مکمل طور پر فعال نہیں ہے، 36 میں سے صرف 18 ہسپتال جزوی طور پر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب بھی 16,500 سے زائد مریض ایسے ہیں جنہیں غزہ سے باہر فوری علاج کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار پابندیوں میں نرمی ہوتے ہی اپنی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر غیر مشروط انسانی رسائی کی اپیل کرتے ہیں تاکہ امدادی ٹیمیں ہر اس شخص تک پہنچ سکیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جیسے ہی پابندیاں ختم ہوں گی، ہم اور ہمارے شراکت دار کہیں زیادہ موثر انداز میں کام کر سکیں گے۔