پاکستان نے ملک کے داخلی امور پر طالبان حکومت کے ترجمان کی بیان بازی پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے داخلی مسائل پر توجہ دیں اور ہمارے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کے مطابق دوسرے ممالک کے امور میں مداخلت نہ کرنے کا اصول برقرار رکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے داخلی معاملات میں کسی بھی قسم کی بیرونی نصیحت یا مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔

ترجمان نے افغان طالبان حکومت کے ترجمان سے کہا کہ وہ افغانستان کے داخلی مسائل پر توجہ دیں اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔

مزید برآں پاکستان توقع کرتا ہے کہ طالبان حکومت عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں اور دوحہ عمل کے تحت اپنے ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ طالبان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی زمین کو دوسرے ممالک کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو بے بنیاد پروپیگنڈے کی بجائے ایک جامع اور حقیقی نمائندہ حکومت کی تشکیل پر توجہ دینی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان افغانستان کی پاکستان میں مداخلت پاکستان پاکستان دفتر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان افغانستان کی پاکستان میں مداخلت پاکستان پاکستان دفتر خارجہ طالبان حکومت میں مداخلت پر توجہ کہا کہ

پڑھیں:

طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے بری نہیں ہوسکتی، دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی موجودگی اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بیان کی گئی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ مقصد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنے کے بجائے طالبان حکومت وعدے پورا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے بری نہیں ہوسکتی۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت میں افغان عبوری وزیرِ خارجہ کے بیانات اور اشاروں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ افغان وزیر کے بیانات افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں، طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے علاقائی امن و استحکام کی اپنی ذمہ داریوں سے بری نہیں ہو سکتی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی موجودگی اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹس میں بیان کی گئی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مشترکہ مقصد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنے کے بجائے طالبان حکومت وعدے پورا کرے، افغان سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے، طالبان حکومت علاقائی و عالمی امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان ترجمان کا داخلی معاملات پر دیا گیا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، دفتر خارجہ
  • دفتر خارجہ نے افغان حکومت کے پاکستان کے داخلی معاملات پر بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قراردیدیا
  • افغان ترجمان پاکستان کے بجائے اپنے ملک سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کریں، دفتر خارجہ
  • اپنے داخلی امور پر بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں، افغان حکومت کے بیان پر پاکستان کا رد عمل
  • تحریکِ لبیک کے احتجاج پر ریاستی جبر ہمارے قومی ضمیر پر طمانچہ ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
  •  مذاکرات پریقین  ، مزید اشتعال انگیزی کابھرپورجواب دیا جائیگا: پاکستان
  • افغانستان کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ
  • طالبان حکومت بے بنیاد دعوؤں سے بری نہیں ہوسکتی، دفتر خارجہ
  • مزید کوئی اشتعال انگیزی کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا، پاکستان نے افغان وزیر خارجہ کا بیان مسترد کردیا