ٹرمپ کی اطالوی وزیراعظم سے فلرٹ کی کوششیں، میلونی نے زبردستی ہاتھ چھڑا لیا، ویڈیوز وائرل
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر سوشل میڈیا اور بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں، جہاں ان کی اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی کے ساتھ 2 ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ ان ویڈیوز میں ٹرمپ کے رویے کو صارفین کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پہلی وائرل ویڈیو میں ڈونلڈ ٹرمپ کو اطالوی وزیراعظم سے مصافحہ کرتے اور ان کے کان میں کچھ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آتا ہے کہ ٹرمپ مصافحے کے دوران اپنے دوسرے ہاتھ سے میلونی کے ہاتھ پر تھپکی دیتے ہیں، جس پر وہ زبردستی مسکراتی ہیں اور پھر فوراً ہاتھ چھڑا کر آگے بڑھ جاتی ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس لمحے کو ’میلونی نے زبردستی مسکراہٹ سجائی، پھر ٹرمپ سے دور چلی گئیں‘ جیسے جملوں کے ساتھ شیئر کیا، اور اسے غیر رسمی و ناپسندیدہ رویہ قرار دیا۔
WATCH: Meloni fakes a smile, then flees Trump.
— Clash Report (@clashreport) October 14, 2025
دوسری ویڈیو میں ڈونلڈ ٹرمپ کو میلونی کی تعریف کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ امن اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جارجیا میلونی کی قیادت، صلاحیت اور سیاسی بصیرت کو سراہا، ساتھ ہی انہیں ’خوبصورت خاتون‘ قرار دیا۔ تاہم، ٹرمپ نے فوراً وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’شاید مجھے یہ نہیں کہنا چاہیے تھا، کیونکہ امریکا میں اگر کسی عورت کو خوبصورت کہا جائے تو یہ سیاسی کیریئر کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن میں یہ خطرہ مول لینے کو تیار ہوں‘۔
ٹرمپ نے میلونی کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا، ’مجھے امید ہے کہ آپ کو خوبصورت کہلانے پر اعتراض نہیں ہوگا، کیونکہ آپ واقعی خوبصورت ہیں‘۔
Trump: Italy… if you say a woman is beautiful in the United States it is the end of your political career but I'll take my chances. You don't mind being called beautiful do you? You are. pic.twitter.com/lVk9J5MlJQ
— Acyn (@Acyn) October 13, 2025
سوشل میڈیا پر ان بیانات اور ویڈیوز کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ بعض صارفین نے ٹرمپ کے رویے کو غیر مناسب اور روایتی سفارتی آداب کے خلاف قرار دیا، جبکہ چند افراد نے اسے ایک غیر رسمی اور دوستانہ انداز قرار دے کر سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اطالوی وزیراعظم اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ ویڈیوز وائرل ڈونلڈ ٹرمپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اطالوی وزیراعظم اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ ویڈیوز وائرل ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے سفاکیت کی انتہا کردی؛ 2نہتے فلسطینیوں کو بھون ڈالا، وڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ /تل ابیب /بیروت /نیویارک /ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کے بعد اسرائیلی فوج نے اب مغربی کنارے کو بھی اپنی سفاکیت، جارحیت اور مشقِ جنگ کا نیا مرکز بنالیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے اہلکار سرچ آپریشن کے لیے ایک عمارت پر پہنچے تھے جس کے گیراج سے 2 فلسطینی نوجوان ہاتھ اُٹھائے باہر آئے اور دونوں کے پاس اسلحہ بھی نہیں تھا۔ صہیونی سیکورٹی فورسز کے جارح مزاج اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو زمین پر بٹھایا اور پوچھ گچھ کے بعد دوبارہ گیراج میں جانے کی ہدایت کی۔ جیسے ہی نوجوان اندر جانے کے لیے مڑے۔ گولیوں کی ترتراہٹ سے فضا گونج اُٹھی۔ جس کے دوران دونوں فلسطینی نوجوان گولیاں لگنے سے موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ سامنے کی عمارت سے کسی نے اس دردناک لمحے کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال کر اسرائیلی سیکورٹی فورسز کا چہرہ بے نقاب کردیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 26 سالہ محمود قاسم عبداللہ اور 37 سالہ یوسف عصاصہ کے نام سے ہوئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ رفح میں سرنگوں میں پھنسے 9 جنگجو ہلاک کر دیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے باوجود نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ دنیا کو بیوقوف نہیں بنانا چاہیے، اسرائیل غزہ میں اپنی ظالمانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے 136 بچوں سمیت 374 فلسطینی شہید کیے۔ اسرائیل نے انسانی امداد اور بنیادی ضروریات تک رسائی محدود کی۔ روس نے فلسطین کی حق خودارادیت کو تسلیم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ امریکی منصوبہ جسے “پیس کونسل” اور “انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس” کے قیام کے لیے تیار کیا گیا فلسطینی حکام کی شمولیت کے بغیر تیار کیا گیا‘ قرارداد 2803 نہ تو فلسطینیوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن و سلامتی کے قیام میں مددگار ہے۔ اقوامِ متحدہ نے اور فلسطینی اتھارٹی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا اور عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے ملوث اہلکاروں کی بھرپور حمایت کی اور کہا کہ دہشت گردوں کو مار دینا چاہیے۔حماس نے غزہ معاہدے کے حوالے سے اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم نے پہلے مرحلے کی تمام شرائط مکمل طور پر پوری کر دی ہیں، جب کہ اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوسرے مرحلے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔عرب میڈیا سے گفتگو میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ رفح میں محصور عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلحہ حوالے کرنے کے معاملے پر حماس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صرف فلسطینی قومی مذاکرات اور داخلی مشاورت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ادھر اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیلی قیادت میں اختلافات ابھر رہے ہیں۔ اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکا کا صبر اسرائیل کے رویے سے ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی حکام اس بات پر قائم ہیں کہ باقی ماندہ یرغمالیوں کی لاشیں ملنے تک وہ دوسرے مرحلے میں داخل نہیں ہوں گے، جب کہ رفح کی سرنگوں میں موجود حماس کے ارکان کا معاملہ بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
غزہ :قابض اسرائیلی فوجی نہتے فلسطینی نوجوانوں پر فائرنگ کررہے ہیں