مغربی کنارہ (ویب ڈیسک) اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں دو نہتے فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ کے بعد اسرائیلی فوج نے اب مغربی کنارے کو بھی اپنی سفاکیت، جارحیت اور مشقِ جنگ کا نیا مرکز بنالیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تمام حدیں پار کرلیں۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار سرچ آپریشن کے لیے ایک عمارت پر پہنچے تھے جس کے گیراج سے دو فلسطینی نوجوان ہاتھ اُٹھائے باہر آتے ہیں اور دونوں کے پاس اسلحہ بھی نہیں ہوتا۔

صیہونی سیکیورٹی فورسز کے جارح مزاج اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو زمین پر بٹھایا اور پوچھ گچھ کے بعد دوبارہ گیراج میں جانے کی ہدایت کی۔ جیسے ہی نوجوان اندر جانے کے لیے مڑے۔ گولیوں کی ترتراہٹ سے فضا گونج اُٹھی۔

جس کے دوران دونوں فلسطینی نوجوان گولیاں لگنے سے موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ سامنے کی عمارت سے کسی نے اس دردناک لمحے کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال دیا اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا چہرہ بے نقاب کردیا۔

ویڈیو وائرل نہ ہوتی تو یہ سفاکانہ عمل بھی ایسے ہزاروں قتل کے ساتھ ہمیشہ کے لیے دب جاتا لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ جس پر چار و ناچار اسرائیلی اسٹیٹ اٹارنی نے گولی مارنے والے اہلکار خلاف فوجداری تحقیقات شروع کر دیں۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ نے مشترکہ بیان میں اسرائیل سے مغربی کنارے میں پرتشدد اقدامات روکنے، بستیوں کی توسیع واپس لینے اور فلسطینی اتھارٹی کے روکے گئے ٹیکس فنڈز بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 26 سالہ محمود قاسم عبداللہ اور 37 سالہ یوسف عساسہ کے نام سے ہوئی۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ دونوں مشتبہ افراد دھماکوں اور فائرنگ کے حملوں میں ملوث تھے اور جنین کی اسلامک جہاد سے منسلک ہیں جس کی تصدیق اسلامک جہاد نے کی۔

اقوامِ متحدہ نے اور فلسطینی اتھارٹی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دیا اور عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے ملوث اہلکاروں کی بھرپور حمایت کی اور کہا کہ دہشتگردوں کو مار دینا چاہیے۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی فوجی کارروائیوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں میں اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

جس پر اسرائیل کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں مسلح افراد یا مظاہرین سے جھڑپوں کے دوران ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل اور بھارت گٹھ جوڑ سامنے آگیا

غزہ میں جاری صیہونی ریاست کے ظلم و بربریت اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھارت نے جو مدد کی تھی اُس کا نذرانہ اب وصول کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان ایک اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔

جس میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بڑھانے پر اتفاق اور مستقبل کے لیے ایک لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔

اس موقع پر مودی سرکار کے وزیر برائے کامرس اور صنعت پیوش گوئل اور اسرائیلی ہم منصب نیر برکت نے ٹی او آر پر دستخط کیے۔

جس میں طے کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک تجارت کو فروغ دینے کے لیے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کریں گے اور قواعد میں نرمی برتیں گے۔

دستخط کی تقریب کے بعد دونوں وزرا نے دوطرفہ تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا بھارت اور اسرائیل کا مقصد ایک ہی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے بھارت کی اسرائیل سے بڑھتی ہوئی پینگوں نے ثابت کردیا کہ مودی سرکار بھی فلسطینیوں کی نسل کشی میں اتنی ہی ملوث رہی ہے جتنا کہ خود اسرائیل رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج نے سفاکیت کی انتہا کردی؛ نہتے فلسطینی نوجوانوں کو بھون ڈالا؛ ویڈیو وائرل
  • مغربی کنارے پر صیہونی شب خون
  • غزہ؛ فلسطینیوں کی  نسل کشی میں اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ بے نقاب، تجارتی معاہدے سامنے آگئے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل اور بھارت گٹھ جوڑ سامنے آگیا
  • اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نیا آپریشن شروع کر دیا
  • اسرائیل کو مزید یرغمالی کی لاش سونپ دی گئی، حماس کو 15 فلسطینی کی میتیں موصول
  • ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے؛ حماس کو 15 فلسطینی کی میتیں موصول
  • اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نیا آپریشن شروع کر دیا
  • اسرائیل مغربی کنارے سے ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر رہا ہے، ہیومین رائٹس واچ