اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد ان کا ملک فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔

مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی امن کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میلونی نے کہا کہ ’’اگر یہ معاہدہ مکمل طور پر نافذ ہوگیا تو اٹلی کی جانب سے فلسطین کی تسلیم شدگی یقینی طور پر قریب ہوگی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اٹلی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے اور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد جاری رکھے گا۔

اطالوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کا ملک غزہ میں استحکام لانے کے لیے عملی تعاون کرنے کو تیار ہے، حتیٰ کہ اگر اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے تحت ضرورت پڑی تو اطالوی کارابینیری فورس کو بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اٹلی اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، یہ ایک تاریخی دن ہے اور میں فخر محسوس کرتی ہوں کہ اٹلی اس عمل کا حصہ ہے۔‘‘

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

ٹی ایل پی احتجاج: ’ریاست اور عوام پر حملہ کرنے والے مظلوم نہیں‘

غزہ امن معاہدہ طے پا جانے کے بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے لاہور سے احتجاج شروع ہوتے ہی پرتشدد ہو گیا لیکن ٹی ایل پی اور ان کے حامیوں کی جانب سے اس احتجاج کو مسلسل پُرامن قرار دیا جا رہا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں جس میں ٹی ایل پی کے کارکنان کو ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے اور املاک کو نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا گیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر اُن کے کارکنوں کا طرزِ عمل کچھ اور کہانی سناتا ہے۔ یہ سب انتشار کے زمرے میں آتا ہے اور معاشرے کو ایسے رویوں سے نقصان ہی پہنچتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج میں پرتشدد واقعات، ’ٹی ایل پی کو فوری کالعدم قرار دیا جائے‘

ایک صارف کا کہنا تھا کہ فورسز پر فائرنگ کرنے والے، پولیس اہلکاروں پر حملے کرنے والے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور لوٹ مار کرنے والے ٹی ایل پی کے انتہا پسند ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہیں احتجاج کے نام پر سب کچھ کرنے کی کھلی چھوٹ ہے؟ اور پھر جب ریاست اپنی رٹ قائم کرتی ہے تو یہ خود کو مظلوم ظاہر کرنے لگتے ہیں لیکن ریاست پر حملہ کرنے والے کبھی مظلوم نہیں ہو سکتے۔

فورسز پر فائرنگ کرنے والے، پولیس اہلکاروں پر حملے کرنے والے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور لوٹ مار کرنے والے ٹی ایل پی کے انتہا پسند — کیا انہیں احتجاج کے نام پر سب کچھ کرنے کی کھلی چھوٹ ہے؟
پھر جب ریاست اپنی رٹ قائم کرتی ہے تو یہ خود کو مظلوم ظاہر کرنے لگتے ہیں۔
ریاست… pic.twitter.com/FOBqSYQnpS

— Iram (Summan) Dar ♌ (@summandar01) October 13, 2025

 واضح رہے کہ ٹی ایل پی نے 10 اکتوبر کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانے تک مارچ کا اعلان کر رکھا تھا۔ تاہم رُکاوٹوں کے سبب یہ مارچ اسلام آباد نہیں پہنچ سکا اور انھوں نے لاہور سے مارچ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس احتحاجی مارچ کے شرکا نے مریدکے میں قیام کیا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ، ’یہ ایک پرتشدد جماعت ہے‘

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ برسوں سے تحریک لبیک کے انتشاری احتجاج کے دوران مختلف مقامات پر پولیس سے اسلحہ چھینتے رہے ہیں۔ اور پولیس کے ریکارڈ کے مطابق  یہ عناصر اب تک تقریباً 400 پولیس اہلکاروں کی بندوقیں لے جا چکے ہیں، اور وہ یہی اسلحہ بعد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔

حالیہ چند دنوں کے احتجاج میں بھی انہوں نے 4 پولیس کی گشت کرنے والی گاڑیاں اغوا کی ہیں، جن کے ساتھ پولیس اہلکاروں اور ان کے ہتھیار بھی لے لیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد راولپنڈی راستے انٹرنیٹ سروس ٹی ایل پی ٹی ایل پی کالعدم سعد رضوی

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم کا میڈیا میں اسرائیلی پارلیمنٹ کی کارروائی نشر کرنے پر شدید ردِعمل
  • فلسطینی ریاست کا قیام پاکستان کی اولین ترجیح تھا اور رہے گا، وزیراعظم
  • ٹی ایل پی احتجاج: ’ریاست اور عوام پر حملہ کرنے والے مظلوم نہیں‘
  • غزہ جنگ بندی کے بعد اٹلی فلسطین کو تسلیم کرنے کے قریب ہے
  • چین کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، دیر پا امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات
  •  اسرائیلی پارلیمنٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے دوران احتجاج، فلسطین کو تسلیم کرنے کے نعرے
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ کسی کو کرنے دیں گے: حافظ نعیم، پشاور میں غزہ مارچ
  • صیہونی ریاست پر غزہ جنگ بندی کے معاملے پر بالکل بھروسہ نہیں، عباس عراقچی