علی امین گنڈاپور کے بیرون ملک سفر پر عائد پابندی پر 14 دن میں رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
عدالت عالیہ پشاور نے علی امین گنڈاپور سے متعلق وفاق اور وزارت داخلہ سے 14 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں علی امین گنڈاپور کے بیرون ملک سفر پر عائد پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ سے اس معاملے میں 14 دن میں رپورٹ طلب کرلی۔
علی امین گنڈاپور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ علی امین بیرون ملک جانا چاہتے ہیں لیکن ان کا نام پی سی ایل، پی این آئی ایل اور ای سی ایل میں ہے۔
دوران سماعت جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ درخواست پہلے یہاں کے کام تو ختم کریں پھر بیرون ملک جائیں۔
اس موقع پر جسٹس وقار نے کہا کہ ابھی تو درخواست گزار کا استعفیٰ بھی منظور نہیں ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بیرون ملک
پڑھیں:
گولڈمیڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ سلمان اقبال بٹ پر تاحیات پابندی عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے انفرادی مقابلوں میں پاکستان کے پہلے اولپمک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کےکوچ سلمان اقبال بٹ پر تاحیات پابندی لگادی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق2021 سے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشدندیم کے کوچنگ کے فرائض انجام دینے والے سلمان بٹ اور ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے درمیان کچھ عرصے سے اختلافات تھے۔چند ہفتے قبل فیڈریشن نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم کی مایوس کن پرفارمنس پر سلمان اقبال بٹ سے جواب طلبی کی تھی جس کا سلمان اقبال بٹ نے تین روز قبل مفصل جواب جمع کرایا۔ جس کے بعد ایتھلیٹکس فیڈریشن نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے آئین کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کے مطابق سلمان اقبال بٹ اور سید حبیب شاہ نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے غیر آئینی اور غیر قانونی انتخابات کروائے تھے جس کی پاداش میں سلمان بٹ پر تاحیات جب کہ حبیب شاہ پر 10 سال کی پابندی لگائی، معاملے پر فیڈریشن نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں سلمان بٹ اور حبیب شاہ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
سلمان اقبال بٹ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہےکہ سلمان بٹ پر پابندی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا، نوٹیفکیشن ملنے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈریشن نے ذاتی اختلافات اور میرٹ سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے، جواب طلبی پر دیے جانے والے تفصیلی جواب کا بھی ردعمل ہوسکتا ہے۔