غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف رینجرز اور واٹر بورڈ کا مشرکہ آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں پانی چوری کے خلاف پاکستان رینجرز (سندھ) اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کارپوریشن کے اینٹی تھیفٹ سیل کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں۔ تازہ آپریشن ناظم آباد (بنگش ہوٹل) اور سائٹ ایریا حبیب بینک چورنگی کے قریب غیر قانونی واٹر کنکشنز کے خلاف کیا گیا۔ ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ستمبر کے آغاز میں سائٹ ایریا کے صنعتی علاقوں شیرشاہ اور گل بائی کو پانی کی فراہمی میں کمی کی متعدد شکایات موصول ہوئیں، جن کی نشاندہی سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ ایسوسی ایشن (SITE) نے بھی کی۔ جانچ کے بعد ناظم آباد میں 4 انچ قطر کے 4 غیر قانونی کنکشنز اور سائٹ ایریا کی ایک برف فیکٹری کے قریب 6 انچ قطر کے 3 غیر قانونی کنکشنز منقطع کر دیے گئے۔ ان کنکشنز کے ذریعے پانی مافیا روزانہ تقریباً 34 لاکھ گیلن پانی چوری کر رہا تھا، جس سے واٹر بورڈ کو یومیہ 18 لاکھ 70 ہزار روپے کا مالی نقصان ہو رہا تھا۔ گرفتار افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ سندھ رینجرز نے واضح کیا کہ پانی چوری کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، تاکہ کراچی کا پانی صرف شہریوں تک پہنچ سکے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ پانی چوری یا غیر قانونی ہائیڈرنٹس کی اطلاع فوری طور پر رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا واٹس ایپ نمبر 0347-9001111 پر دیں، اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پانی چوری
پڑھیں:
لاہور میں بجلی چوری کے خلاف ایکشن، دو ہفتوں میں 331گرفتاریاں
لاہور میں بجلی چوری کے خلاف پولیس کا بڑا کریک ڈاؤن، دو ہفتوں میں سینکڑوں گرفتاریاں، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت جاری کر دی۔ لاہور پولیس نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بجلی چوری کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرتے ہوئے 331 ملزمان کو گرفتار کر کے 703 مقدمات درج کیے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق سال 2025 کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 26 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کیے جا چکے ہیں، جبکہ 21 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔ سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے تمام فیلڈ افسران کو بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھنے اور متعلقہ اداروں سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس قانونی معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ مقدمات کو پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔