کراچی: رینجرز اور ڈاکوؤں میں مقابلے کے دوران گولی لگنے سے بزرگ جاں بحق، نوجوان زخمی
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
کراچی:
راشد منہاس روڈ شفیق موڑ کے قریب رینجرز اہل کاروں سے مقابلے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری جاں بحق اور ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا، اس سال کراچی میں دوران ڈکیتی جاں بحق شہریوں کی تعداد 70 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گبول ٹاؤن تھانے کے علاقے راشد منہاس روڈ شفیق موڑ پی ایس او پمپ کے قریب فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری پیٹ میں ایک گولی لگنے سے موقع پرجاں بحق ہوگیا اور ایک نوجوان دو گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا، دونوں کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا بعدازاں نوجوان کو تشویش ناک حالت میں عباسی سے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فائرنگ سے جاں بحق مقتول بزرگ شہری کی شناخت 60 سالہ اعجاز ولد شبیر اور زخمی نوجوان کی شناخت 26 سالہ حماد ولد اعجاز کے نام سے کی گئی، مقتول بزرگ شہری اعجاز نارتھ کراچی سیکٹر فائیو اے سی فور کے رہائشی اور پیشے کے لحاظ سے کارپینٹر تھے اور گھر کے واحد کفیل تھے جبکہ زخمی نوجوان مقتول بزرگ شہری کا ہیلپر تھا۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع پر پولیس اور رینجرز افسران و اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور پولیس نے کرائم سین ڈیپارٹمنٹ کو بھی شواہد اکٹھا کرنے کے لیے طلب کرلیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ مسلح ڈاکو اور رینجرز اہلکاروں کے درمیان پیش آیا، مسلح ڈاکوؤں نے پہلے رائیڈر سے موٹر سائیکل چھینی اور شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے اس دوران رینجرز اہلکار پہنچ گئے اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ملزمان کی فائرنگ سے سڑک سے گزرنے والے موٹرسائیکل سوار بزرگ شہری جاں بحق اور ایک نوجوان زخمی ہوگیا، ڈاکو فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ رینجرز اہلکاروں نے ایک ملزم کو تعاقب کے بعد گرفتار کرلیا جبکہ دوسرا فرار ہوگیا، گرفتار ملزم سے چھینی ہوئی موٹر سائیکل قبضے میں کرلی گئی ہے۔
مقتول بزرگ شہری کے بھائی سجاد نے میڈیا کو بتایا کہ مقتول صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب گھر سے نکل کر کام پر گلشن اقبال جا رہے تھے راستے میں شفیق موڑ کے قریب یہ واقعہ پیش آیا، پولیس سے اب تک کوئی خاص بات نہیں ہوسکی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈکیتی کا شاخسانہ ہے، رینجرز اہلکار آئے تھے ان سے بات ہوئی ہے اور انھوں نے بتایا ہے کہ ایک ڈاکو کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ دوسرے ڈکیت کے حوالے سے معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی کی دو بیٹیاں ہیں اور جنوری میں ایک بیٹی کی شادی بھی طے ہے، شہر میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے جاں بحق ہونے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں ایسے واقعات کی روک تھام بہت ضروری ہے ایک عام آدمی کچھ نہیں کرسکتا گھر کا سرپرست جانے کے بعد ان کا گھر لاوارث ہو گیا ہے۔
مقتول کے بھانجے راحیل کا کہنا تھا کہ شہرمیں ڈاکوؤں کے ہاتھوں عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کے واقعات دن بدن بڑھتے جا ہے ہیں، گولی آتی ہے اور لگ جاتی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے قانون کے ادارے کہاں ہیں، ادارے عام عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ ہمارا مطالبہ ہے قاتلوں کو سخت سزا دلوائی جائے۔
رابطہ کرنے پر ایس ایچ او گبول ٹاؤں طارق کامران نے بتایا کہ مسلح ڈاکو رائیڈر سے اسلحے کے زور پر اس کی موٹر سائیکل چھینے کی کوشش کررہے تھے کہ رائیڈر کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے جس کے باعث موٹر سائیکل سوارراہ گیرشہری جاں بحق اورایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا، پولیس واردات سے متعلق مزید تفتیش کررہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال شہرقائد میں دوران ڈکیتی ڈاکوؤں کی فائرنگ جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مقتول بزرگ شہری موٹر سائیکل ایک نوجوان فائرنگ سے مسلح ڈاکو نے بتایا بتایا کہ کے قریب رہے تھے ڈاکوو ں
پڑھیں:
کراچی؛ بچوں کے سامنے باپ کو قتل کرنے میں ملوث ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک
کراچی:اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں مارے جانے والا ملزم بچوں کے سامنے باپ کو قتل کرنے میں ملوث نکلا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بازار کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ دھابیجی موڑ کے قریب پولیس اور مسلح ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والا ملزم نور حسین عرف نونو ولد ناصر حسین بچوں کے سامنے باپ کو قتل کرنے میں ملوث نکلا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ کے مطابق ملزم کے ساتھی اور واردات کے وقت موٹر سائیکل چلانے والے ملزم محمد بلال کو تین روز اقبال مارکیٹ پولیس نے گرفتاری کیا تھا۔
ہلاک و گرفتار ملزمان نے 28 ستمبر کو محمد مصطفیٰ کالونی میں واردات کی کوشش کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے سجّاد نامی شہری کو بچوں کے سامنے قتل کیا تھا۔ واردات اور قتل کا مقدمہ الزام نمبر 314/2025 بجرم دفعہ 302/393/397/34 مقتول کے سسر کی مدعیت میں درج ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل واردات کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی ملزمان کو واضح طور پر فائرنگ کرتے اور فرار ہوتے دیکھا گیا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور گرفتار ملزم سے موصول معلومات کی بنیاد پر مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی تو ملزم نے فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران فائرنگ، قتل کرنے والا مرکزی ملزم نور حسین عرف نونو ولد ناصر حسین شدید زخمی اور بعد ازاں ہلاک ہوگیا۔ گرفتار ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ مع ایمونیشن، موبائل فون اورنقدی رقم برآمد کی گئی۔
پولیس مقابلے میں ملزم نور حسین عرف نونو کے مارے جانے پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ڈی آئی جی ویسٹ اور انکی ٹیم کو شاباش کا پیغام دیا ہے۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ سماج دشمن ڈکیت کے خلاف جرات مندانہ اقدام لائق ستائش و تعریف ہے، گھناؤنے عزائم کے تحت شہریوں کو نشانہ بنانے والے خطرناک ڈکیت کو جہنم واصل کرکے آپ اور آپکی ٹیم کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔