دینی مدارس قرآن و حدیث کی اشاعت اور نسل نو کے ایمان کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے، مولانا طارق جمیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
جامعہ اشرفیہ لاہور کے دورے پر گفتگو کرتے ہوئے ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ برصغیر پاک وہند جیسے دینی مدارس اور طلباء پوری دنیا میں کہیں نہیں دیکھے، ان مدارس میں تعلیم حاصل کرنیوالے طلباء اور اساتذہ کرام علم دین سیکھنے، سکھانے اور اس کی اشاعت میں اپنی زندگیاں خرچ کر دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ معروف مبلغ مولانا طارق جمیل نے لاہور میں جامعہ اشرفیہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تمام زندگی اسلام کی اشاعت اور دین کی خدمت میں گزری ان کی دینی و ملی خدمات قابل تعریف اور لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے مولانا حافظ فضل الرحیم کی جلد مکمل صحتیابی کیلئے دعا۔ اس موقعہ پر مولانا طارق جمیل نے جامع مسجد حسن جامعہ اشرفیہ لاہور میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس قرآن و حدیث کی اشاعت اور نسل نو کے ایمان کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہیں، جہاں انتہائی پاکیزہ اور نورانی ماحول میں طلباء علم دین حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برصغیر پاک وہند جیسے دینی مدارس اور طلباء پوری دنیا میں کہیں نہیں دیکھے، ان مدارس میں تعلیم حاصل کرنیوالے طلباء اور اساتذہ کرام علم دین سیکھنے، سکھانے اور اس کی اشاعت میں اپنی زندگیاں خرچ کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ قرآن مجید کیساتھ مسلمان اپنا اور نسل نوء کے تعلق کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید اور اس کے احکامات سے دوری کی وجہ سے آج پوری دنیا میں مسلمان مصائب و مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا جامعہ اشرفیہ کے علماء و مشائخ کے اخلاص کی بدولت آج پوری دنیا میں جامعہ اشرفیہ لاہور علمی و دینی فیضان جاری ہے۔
اس موقعہ پر انہوں نے دورہ حدیث شریف کے طلباء اور علماء کرام کو ”اجازت سند حدیث“ بھی دی مولانا طارق جمیل نے طلبا کو ہدایت کی کہ وہ دینی تعلیم کیساتھ دعوت و تبلیغ میں بھی وقت لگانے کا اہتمام کریں۔ مولانا طارق جمیل نے آخر میں دینی مدارس کے تحفظ، غزہ، کشمیر، برما اور دیگر مظلوم مسلمانوں کی آزادی و نصرت اور پاکستان کی ترقی و استحکام کیلئے خصوصی دعا کرائی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا طارق جمیل نے پوری دنیا میں جامعہ اشرفیہ انہوں نے کہا کی اشاعت کہا کہ اور اس
پڑھیں:
کوئٹہ، دھماکے میں جانبحق افراد کی لاشوں کے حصول کیلئے رقم دینی پڑی، متاثرہ شخص کا الزام
واقعہ میں جانبحق ہونیوالے حاجی نور محمد کے بیٹے نیاز محمد بڑیچ کا کہنا ہے کہ سول ہسپتال میں انکے والد اور بھائی کی لاش کی حوالگی کے سلسلے میں ان سے 35 ہزار کا مطالبہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش دھماکہ کے متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ جانبحق ہونے والے دو افراد کی لاشیں ہسپتال سے حاصل کرنے کے لئے انہیں 16 ہزار روپے کی رشوت دینی پڑی۔ چند روز قبل کوئٹہ میں دھماکے میں حاجی نور محمد اور ان کے بیٹے صابر خان جانبحق ہوئے تھے۔ جن کی لاشیں سول ہسپتال میں موجود تھیں۔ حاجی نور محمد کے دوسرے بیٹے نیاز محمد بڑیچ نے غیر ملکی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں اپنے والد اور بھائی کی لاشیں حاصل کرنے کے لئے ہسپتال انتظامیہ کو غیر قانونی طور پر رقم ادا کرنی پڑی۔ انکا کہنا ہے کہ لاشوں کی حوالگی کے عمل کے دوران ایک شخص آیا اور ان سے 35 ہزار کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیسے دیئے بغیر لاشیں نہیں ملیں گی۔ نیاز محمد کا کہنا تھا کہ وہ رقم لینے والے شخص کو نہیں جانتے کیونکہ اس نے اپنی شناخت نہیں بتائی، لیکن سامنے آنے پر وہ اس شخص کو پہچان لیں گے۔ مذکورہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد مختلف حلقوں میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے اور متعدد افراد واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔