ایکواڈور کے صدر ڈینئل نوبوآ پر قاتلانہ حملہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور میں صدر ڈینئل نوبوآ (Noboa) پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے، واقعہ میں ملوث پانچ ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا۔
صدر نوبوآ کی گاڑی کو 5 سو سے زائد مظاہرین نے گھیر کر پتھراو کیا اور ایک سینئر وزیر کے مطابق گولیاں بھی چلائی گئیں تاہم وہ محفوظ رہے۔
وزیر کے مطابق صدر کی گاڑی پر گولیاں لگنے کے واضح نشانات ہیں۔
صدارتی آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان کیخلاف دہشتگردی اور قاتلانہ حملے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
صدارتی حکمنامے کے تحت پندرہ ستمبر سے ایکواڈو میں ڈیزل پر سبسڈی ختم کیے جانے کے بعد سے صدر نوبوآ کیخلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
لا اینڈ آڈر صورتحال پر قابو رکھنے کے لیے حکومت کو کئی صوبوں میں ہنگامی حالت نافذ کرنا پڑی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس نیا موڑ: عمران خان کا عدالت میں پیش ہونے سے انکار
بانی چیئرمین کی جانب سے یہ پیغام جیل عملے نے عدالت کو پہنچایا،سماعت سے قبل عدالت نے وکیل فیصل ملک اور ان کی ٹیم کے وکلا صفائی کو جیل ٹرائل بحال ہونے سے متعلق آگاہ کیا
3 مرتبہ عمران خان کو پیش ہونے کا پیغام بھیجا گیا،سابق وزیراعظم کہہ رہے ہیں ان کی طبیعت ٹھیک نہیں(جیل عملہ)، پراسیکیوشن ٹیم اور وکلا ایک گھنٹہ 40 منٹ تک انتظار کرتے رہے
جی ایچ کیو حملہ کیس نیا موڑ، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا عدالت میں پیش ہونے سے انکار، بانی چیئرمین کی جانب سے یہ پیغام جیل عملے نے عدالت کو پہنچایا۔راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ سپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی موجود تھے۔سماعت سے قبل عدالت نے وکلا صفائی کو جیل ٹرائل بحال ہونے سے متعلق آگاہ کیا، عدالت کی جانب سے 3 مرتبہ عمران خان کو پیش ہونے کا پیغام بھیجا گیا جس پر جیل عملے نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا عدالت میں پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان کی حاضری لگنا تھی جس کے لیے پراسیکیوشن ٹیم اور بانی پی ٹی آئی کے وکلا ایک گھنٹہ 40 منٹ تک انتظار کرتے رہے، تاہم انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے دلائل سننے کے بعد سماعت بغیر کسی کارروائی کے 20 اکتوبر تک ملتوی کردی۔