data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹورانٹو: اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا (آئی سی این اے) کے زیر اہتمام دو روزہ عالمی کنونشن منعقد ہوا، جس میں پاکستان، برطانیہ، مشرقِ وسطیٰ، کینیڈا، امریکا، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے ممتاز اسلامی اسکالرز اور رہنماؤں نے شرکت کی،  مقررین نے مغرب میں مقیم مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم، معیشت، سماج اور سیاست کے میدانوں میں مضبوط بنیاد قائم کریں اور موجودہ چیلنجز کے باوجود اپنے دین اور اسلامی اقدار پر مضبوطی سے قائم رہیں۔

کنونشن سے خطاب کرنے والوں میں معروف اسلامی اسکالرز ڈاکٹر یاسر قاضی، ڈاکٹر عمر سلیمان، شیخ ابراہیم ہندی، ڈاکٹر الطاف حسین، الجزیرہ ٹی وی کے صحافی سمیع ہمدی، ڈاکٹر اقبال مسعود ندوی، خالد رحمان، آکنا یو ایس اے کے سربراہ سعد کاظمی اور آکنا کینیڈا کے امیر اسامہ لبیب شامل تھے۔

مقررین نے کہا کہ مغرب میں مسلمانوں کے لیے یہ وقت صبر، شعور اور استقامت کا ہے، نئی نسل کو تعلیم اور تحقیق میں آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اپنے اسلامی تشخص پر فخر کرنا چاہیے، انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کینیڈا کے سماجی و سیاسی نظام میں فعال کردار ادا کریں اور اپنے کلچر اور اقدار کے بارے میں کسی قسم کا معذرت خواہانہ رویہ اختیار نہ کریں۔

غزہ کے مظلوم عوام کے حوالے سے مقررین نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کینیڈین مسلم کمیونٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں، فلسطینی عوام کی حمایت میں سوشل میڈیا سمیت ہر فورم کو مؤثر طور پر استعمال کریں۔

کنونشن میں امتِ مسلمہ کے مستقبل کے لیے اجتماعی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا،  مقررین نے نوجوان لڑکیوں کو تلقین کی کہ وہ اپنی ازدواجی زندگی اور اسلامی اقدار کو ترجیح دیں اور مغربی طرزِ زندگی کے اندھا دھند تقلید سے اجتناب کریں۔

دو روزہ کنونشن میں ہزاروں افراد نے اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ شرکت کی، اس موقع پر اسلامی تنظیموں اور کاروباری اداروں کے اسٹالز بھی لگائے گئے جبکہ نوجوانوں، طلباء اور خواتین کے لیے خصوصی سیشنز کا اہتمام کیا گیا۔

خیال رہے کہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکار کر رکھا ہے اور اسرائیلی وزراء کی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب فلسطینی عوام کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دہشتگرد کا مقابلہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے،ڈاکٹر الطاف سیال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251014-2-11

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے درست استعمال کی طرف راغب کرنے کی ضرورت ہے دشت گردی ایک ذہنی بیماری ہے۔ انہوں نے یہ بات سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم میں‘‘انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے’’کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کو تعلیم کے ہتھیار سے ہی شکست دی جا سکتی ہے اور تعلیم کے ذریعے ہی امن و ترقی کی نئی راہیں متعین کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں نوجوانوں میں برداشت کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے جسے بڑھانے کے لیے یونیورسٹی ہم نصابی اور صحت مند سرگرمیوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی واحد ذریعہ ہے جو انتہا پسندی اور منفی سوچ سے بچا سکتا ہے سندھ زرعی یونیورسٹی نہ صرف زراعت ماحولیاتی علوم اور سائنس کا مرکز ہے بلکہ یہ سماجی شعور، تعلیم اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کے لیے‘‘اسٹوڈنٹس ٹیچرز انگیجمنٹ پروگرام کے پلیٹ فارم سے مختلف تعلیمی و سماجی پروگرام منعقد کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی اپنانے کے ساتھ ساتھ اس کے غلط استعمال سے بھی بچنا چاہیے، کیونکہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے دشمن کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ اگر انہیں دشمن کی کسی سرگرمی کے بارے میں کوئی معلومات حاصل ہو تو وہ فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں تاکہ ملک و قوم کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس کے ڈائریکٹر، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کنبھر نے کہا کہ معاشرے میں پائیدار امن اور ترقی کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف بندوق یا دھماکوں کا نام نہیں بلکہ یہ ایک ذہنی بیماری ہے جو معاشرے میں نفرت، بداعتمادی اور تقسیم کو جنم دیتی ہے، اور اس سوچ کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ سیمینار میں فاؤنڈیشن اسکول حیدرآباد کی پرنسپل سدرۃ المنتہیٰ بھٹی، ڈاکٹر بخت علی نوناری اور دیگر مقررین نے بھی نوجوانوں میں شعور اور سماجی ذمے داری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا سیمینار میں طلبہ، اساتذہ، ماہرین اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

راصب خان اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کا ’’شہید مقاومت‘‘ کنونشن
  • اللہ کے بعد غزہ کے جانبازوں کا شکریہ، فلسطینی قیدیوں کے جذباتی پیغام
  • سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر الظاف علی سیال دہشتگردی کو تعلیم کے ذریعے روکنے کے سیمینار سے خطاب کر رہے ہیں
  • دہشتگرد کا مقابلہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے،ڈاکٹر الطاف سیال
  • کیمبرین پٹرول 2025 میں پاکستان آرمی کی شاندار کامیابی، گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا
  • سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر عبدالکریم 6روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • پشاور: تعلیمی اداروں کی نجکاری کیخلاف اسلامی جمعیت طلبہ کا احتجاج
  • سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹرعبدالکریم 6 روزہ دورے پرپاکستان پہنچ گئے
  • آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کے سالانہ کنونشن کے موقع پر شبِ شہداء