بی جے پی طالبان کیساتھ تعلقات استوار کرکے ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ بھارت نے افغانستان کی تعمیر نو کیلئے تمام مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں افغان طلباء کیلئے تعلیمی وظائف بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی 9 اکتوبر سے بھارت کے دورے پر ہیں، اس دورے کے دوران انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور معیشت، تجارت اور دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ امیر خان متقی کے دورے کو لے کر سیاسی بیان بازی بھی تیز ہوگئی ہے۔ دریں اثنا جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ طالبان کے ساتھ تعلقات استوار کر کے ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا "لو جہاد، ووٹ جہاد، اور گائے جہاد" کے نام پر بی جے پی اپنی ہی مسلم آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے اور ان کے خلاف توہین آمیز نعرے لگا رہی ہے۔ اسی دوران بھارت جو کہ "جمہوریت کی ماں" ہے، بی جے پی کی قیادت میں طالبان جو کہ جہاد کے باپ (جہاد کے جَنَک) ہیں کو گلے لگا رہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے حکومت کے مسلم طلبہ کے لئے وظائف واپس لینے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے دوہرا معیار قرار دیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ بھارت نے افغانستان کی تعمیر نو کے لئے تمام مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں افغان طلباء کے لئے تعلیمی وظائف بھی شامل ہیں۔ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنا اسٹریٹجک لحاظ سے اہم ہوسکتا ہے، لیکن اس سے ایک واضح تضاد پیدا ہوتا ہے۔ ہندوستان کی اپنی مسلم آبادی، جس نے ملک کی شناخت اور ترقی میں کردار ادا کیا ہے، کو اس بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور مسلم طلباء کے دوہرے معیار کے اسکالرشپ کو ظاہر کرنے کے لئے داخلی حقوق اور مواقع واپس لئے جا رہے ہیں۔
پی ڈی پی کی سربراہ نے ہفتہ کو اترپردیش کے سہارنپور میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے دارالعلوم دیوبند کے دورے پر اترپردیش کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر اہم ہے، لیکن ایک مستحکم اور ہم آہنگ قوم کی بنیاد اپنے ملک کے اندر، خاص طور پر اس کی مسلم آبادی کے اندر اعتماد، احترام اور برابری پر ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بلڈوزر بابا سن رہے ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی انہوں نے بی جے پی رہی ہے کے لئے
پڑھیں:
پاکستان، کویت مضبوط تجارتی تعلقات علاقائی اقتصادی ترقی کی کلید ہیں، سردارطاہرمحمود
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) پاکستان اور کویت، دوستی اور باہمی تعاون کے تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، کویت میں 11 سے 13 دسمبر 2025 کو منعقد ہونے والی کویت-پاکستان بزنس ایکسپو 2025 دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر سردار طاہر محمود نے کویت پاکستان بزنس ایکسپو 2025 کی آرگنائزنگ کمیٹی کے دورہ پر آئے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت کے درمیان دہائیوں پر محیط اقتصادی تعلقات باہمی اعتماد اور تعاون کے مظہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کویت نے ہمیشہ ضرورت کے وقت پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور دونوں ممالک نے دفاع، سرمایہ کاری اور صحت کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔(جاری ہے)
سردار طاہر محمود نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات کو مواقعوں میں تبدیل کرنے کے لیے مشترکہ منصوبوں اور شراکت داریوں کو فعال طور پر تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کویت پاکستان بزنس ایکسپو 2025 تجارتی تنوع، صنعتی تعاون اور اقتصادی ترقی کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مضبوط شراکت داری اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے دونوں ممالک متوازن تجارتی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔کویتی وفد کے سربراہ محمد سلیم انصاری نے ڈاکٹر ایس سام کے ہمراہ کہا کہ یہ ایکسپو پاکستانی تاجروں کے لیے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور خلیجی منڈی میں اپنے قدم جمانے کا ایک سنہری موقع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپو کا مقصد ایک عالمی سطح کا نمائشی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جو پاکستانی کاروباری اداروں اور کویتی مارکیٹوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دے گا۔اپنے شکریہ کے ووٹ میں، ICCI کے سینئر نائب صدر طاہر ایوب نے پاکستان اور کویت کے درمیان مضبوط تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چیمبر کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی اپنے وسیع مواصلات اور کاروباری نیٹ ورک کے ذریعے ایونٹ کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو پاکستانی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے کویت اور پورے خطے میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ طویل مدتی روابط استوار کرنے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم کے طور پر سراہا۔اس موقع پر نائب صدر محمد عرفان چوہدری، ایگزیکٹو ممبران ملک عقیل احمد، عمران منہاس، آئی سی سی آئی کے ممبر اسرار الحق مشوانی اور دیگربھینموجودنتھے۔