data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ اور القدس الشریف کے بطور اس کے دار الحکومت، ایک مضبوط اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام، پاکستان کی مشرق وسطیٰ کی پالیسی کی بنیاد ہے اور رہے گی۔شہباز شریف اپنا 2 روزہ دورہ شرم الشیخ مکمل کرکے پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے، انہوں نے شرم الشیخ مصر میں منعقدہ غزہ امن سربراہ اجلاس میں شرکت کی، مصر کے وزیرِ ثقافت احمد فواد ھنو نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔اپنی روانگی سے قبل ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سب سے اہم ترجیح غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی کی مہم کو فوری طور پر روکنا تھا،ہم نے دیگر برادر اسلامی ممالک کے ساتھ اس مؤقف کو دوٹوک انداز میں پیش کیا۔ صدر ٹرمپ کا شکریہ کہ انہوں نے قتل عام رکوانے کے لیے قدم اٹھانے کا وعدہ کیا اور اسے پورا کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امن کے لیے صدر ٹرمپ کے منفرد کردار کی تعریف کا اظہار کرتے رہیں گے، فلسطینی عوام کی آزادی، وقار اور خوشحالی پاکستان کے لیے بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

امن کا راگ لیکن آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق پر خاموشی

صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ڈونلڈ ٹرامپ کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ایک ریاستی حل کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ کچھ دو ریاستی حل کو۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے مغربی ایشیاء کے مختصر دورے اور شرم الشیخ اجلاس میں شركت سے واپسی كے بعد، ہوائی جہاز میں صحافیوں سے بات كی۔ تاہم اس دوران ڈونلڈ ٹرامپ نے اس سوال کا براہ راست جواب دینے سے گریز کیا کہ کیا وہ آزاد فلسطین کے قیام کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں کو جواب دیا کہ میں ایک یا دو ریاست کے بارے میں بات نہیں کر رہا بلکہ ہم غزہ کی تعمیر نو کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ ایک ریاستی حل کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ کچھ دو ریاستی حل کو۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا ہوتا ہے۔ میں نے اس بارے میں ابھی تک کوئی رائے نہیں دی۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ انکار اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے فرانس جیسے اتحادیوں پر بھی فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے بین الاقوامی حمایت میں اضافے پر تنقید کی تھی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ کے لئے ٹرامپ منصوبے میں پائیدار امن کا کوئی فریم ورک پیش نہیں کیا گیا اور اس میں اسرائیل کی ذمہ داریوں کی بھی وضاحت نہیں کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان بھاری اکثریت سے 2026 سے 2028 کی مدت کے لیے انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب ہوا ہے،نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ
  • 1967ء سے پہلے کی سرحدوں والی : مضبوط فلسطینی ریاست ہماری پالیسی کی بنیاد : وزیر اعظم 
  • امن کا راگ لیکن آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق پر خاموشی
  • القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہوگا، یہی پاکستان کی مستقل پالیسی ہے :شہباز شریف
  • فلسطینی ریاست کا قیام پاکستان کی اولین ترجیح تھا اور رہے گا، وزیراعظم
  • حرم الشیخ میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ سے اہم ملاقات
  • چین کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، دیر پا امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
  • سیز فائر حماس کی فتح، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام منزل ہے، فضل احد