لکی مروت؛ دو کوچز میں خوفناک تصادم، خواتین سمیت 11 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
گنڈی پرانہ اڈا کے قریب دو فلائنگ کوچز (ہائی ایس) کے درمیان خوفناک تصادم کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر بلال آفریدی کی ہدایت پر ریسکیو 1122 لکی مروت کی میڈیکل ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ریسکیو ورکرز نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زخمیوں کو موقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ تمام زخمیوں کو بروقت اور محفوظ انداز میں تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سرائے نورنگ اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال تاجہ زئی منتقل کر دیا گیا۔ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں میں خالد خان، ساجد خان، میر سعد خان، ایوب خان، اشفاق، غفور، شاہ در خان، عبد الودود اور مزمل خان شامل ہیں۔علاقہ مکینوں نے ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی بروقت کارروائی، فرض شناسی اور عوامی خدمت کے جذبے کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال
کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہریوں اور اہلکاروں کو جانی نقصان پہنچا،پنجاب پولیس کا دعوی
مرید کے (مانیٹرنگ ڈیسک)مریدکے میں پولیس نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے لانگ مارچ کے خلاف آپریشن مکمل کر لیا تاہم مظاہرین کی فائرنگ سے ایس ایچ او فیکٹری ایریا شہزاد جھومڑ شہید ہوگئے۔سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے تمام کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا۔ سیکیورٹی اداروں نے پورے جی ٹی روڈ کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ مریدکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کو منتشر کر دیا ہے اور اس آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ زخمیوں کی تعداد 48 ہے جن میں سے 17 کو گولی لگی ہے۔پولیس کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کی کارروائی کے دوران ٹی ایل پی کے کارکنوں نے پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کیا۔ بعد ازاں، انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو جانی نقصان پہنچا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی جان کے دفاع میں محدود کارروائی کرنا پڑی اور اس دوران ایک ایچ ایچ او شہید جبکہ پولیس اور رینجرز کے 48 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں 17 اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ٹی ایل پی مظاہرین کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 3 کارکنان اور ایک راہ گیر جاں بحق ہوگیا جبکہ 8 شہری زخمی ہوئے۔انتشار پسند گروہ نے 40 سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی۔پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثر اور زخمی ہونے والوں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقامی افراد کو جی ٹی روڈ کی طرف بڑھنے سے بھی روک دیا گیا۔پولیس تمام شہداء کی لاشوں اور زخمیوں کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔