قومی ایئر لائن کی نجکاری اگلے ماہ مکمل ہونے کی توقع ہے، سیکریٹری دفاع
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
سیکریٹری دفاع نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری کے عمل میں 4 کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، نجکاری کا عمل اگلے ماہ کے آغاز میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں قومی ایئر لائن کے امور اور نجکاری کے معاملات پر بریفنگ دی گئی۔
سیکریٹری دفاع کے مطابق تمام کمپنیوں نےحکومت پاکستان سے شرائط و ضوابط میں نرمی کی درخواست کی ہے۔ حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ قومی ایئر لائن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا اور طیاروں سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ قومی ایئر لائن کی ملکیت پاکستانی شہریوں کے پاس ہی رہے گی، کسی غیر ملکی فرد یا ادارے کو اکثریتی شیئر ہولڈر بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سیکریٹری دفاع کے مطابق برطانیہ اور یورپ کے لیے قومی ایئر لائن کی پروازیں بند ہونے کے بعد مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ بین الاقوامی سطح پر قومی ایئر لائن کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں قومی ایئر لائن نے ان روٹس پر 1,420 پروازیں چلائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن کی سیکریٹری دفاع
پڑھیں:
دنیا بھر میں سافٹ ویئر مسائل کا شکار
دنیا بھر میں سافٹ ویئر مسائل کا شکار ائیر بس اے 320 طیارے پاکستانی ائیر لائنز میں بھی کافی تعداد میں زیر استعمال ہیں۔ مجموعی طور پر 47 طیارے ان دنوں سروس میں ہیں اور قومی ائیر لائن کے حکام کا کہنا ہےکہ پی آئی اے نے اپنے ائیربس طیاروں میں فلائٹ کنٹرول سافٹ ویئر ELAC-L104 پیچ انسٹال ہی نہیں کیا۔اسی لیے قومی ائیر لائن کے تمام طیارے مکمل طور پر محفوظ ہیں اور پروازوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں۔نجی ائیر لائن کے ڈائریکٹر آپریشن نے جیو نیوز کو بتایا کہ ان کے پاس 12 ائیربس اے 320 طیارے استعمال میں ہیں، ان کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہے اور کوئی آپریشن مسئلہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی تین نجی ائیر لائنز کے پاس 18ائیربس طیارے ہیں۔