—فائل فوٹوز

وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں خطے کی صورتِ حال اور امن کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملائشین ہم منصب انور ابراہیم کو پاک افغان سرحدی صورتِ حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے سرحد پار دہشت گردی کا مسلسل سامنا ہے، افغان حکام افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان حکام کی درخواست پر دوحہ میں مذاکرات کے لیے عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی، سرحدی علاقوں میں امن و امان کی بحالی کے لیے تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج، فتنہ ہندستان، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے خلاف مؤثر کارروائی ضروری ہے۔

ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

افغان سر زمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا تشویشناک ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان سر زمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا تشویشناک ہے۔

وزیراعظم شہباز کی زیر صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر اعلی سطح اجلاس ہوا، جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزرا، وزیراعظم آزاد کشمیر، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی موجود تھے جب کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کےنمائندے اور وفاقی و صوبائی اعلی حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی در اندازی روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی گئی، دہائیوں سے مشکلات میں گھرے افغانستان کی پاکستان نے ہر مشکل وقت میں مدد کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیردفاع خواجہ آصف، اعلی حکومتی عہدیدار، متعدد بار افغانستان کے دورے پر گئے. افغان نگران حکومت کو پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں افغان سر زمین کے استعمال کو روکنے کے لیے مذاکرات کیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی در اندازی روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی. پاکستان کے بہادر عوام، جنہوں نے دہشتگردی کی جنگ میں اپنے پیاروں کی قربانیاں دیں. ہم سوال کرتے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی؟شہباز شریف نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ میں نے وزیراعلی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے. وفاق خیرپختونخوا کے عوام کی فلاح و ترقی کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات ہوں گے.افغان وفد کی قیادت وزیر دفاع ملا یعقوب کریں گے جبکہ پاکستان کی جانب سے سینئر سیکیورٹی حکام شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کر دی تھی۔طالبان سرحدی فورسز کے مطابق پاکستانی فضائی حملوں کے ردعمل میں افغان سرحدی فورسز مشرقی علاقوں میں بھاری لڑائی میں مصروف رہیں۔کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند کے طالبان حکام نے بھی جھڑپوں کی تصدیق کی تھی. اسلام آباد نے کابل پر زور دیا تھا کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کو اپنی سرزمین پر پناہ دینے سے باز رہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے اور عسکری گروہ مؤثر اور شدید جوابی کارروائی کے باعث پسپا ہو گئے تھے۔

قبل ازیں افغان وزارتِ دفاع نے کہا تھا کہ افغان فورسز نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیاں کیں. یہ کارروائیاں نصف شب ختم ہوئیں. اگر مخالف فریق نے دوبارہ افغان سرزمین کی خلاف ورزی کی تو ہماری افواج بھرپور جواب دیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ، پاک افغان کشیدگی پر بات چیت
  • وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم کا ٹیلیفونک رابطہ، پاک افغان کشیدگی پر گفتگو
  • بھارت قیامت تک معرکۂ حق کی شکست سے باہر نہیں نکل سکتا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • افغان سر زمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا تشویشناک ہے: وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا
  • اسلام کے حقیقی تشخص کو فروغ دینے میں رابطہ عالم اسلامی اہم کردار ادا کر رہی ہے: شہباز شریف
  • وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے شکر گزار کیوں؟
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • افغانستان کے ساتھ جائز شرائط پر بات چیت کے لیے تیار  ہیں، وزیر اعظم شہباز