اسلام آباد (نیٹ نیوز) سپارکو کی جانب سے آج اتوار کو پاکستان کے پہلے ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ "HS-1" خلا میں بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ سیٹلائٹ  چین سے خلا میں روانہ کیا جائے گا۔ پاکستانی سائنس دانوں اور انجینئرز کی موجودگی میں لانچ کی تیاریاں  کی گئیں، یہ ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ سیلابوں، لینڈ سلائیڈز اور دیگر قدرتی آفات کی پیشگوئی میں مدد دے گا۔ سیٹلائٹ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ارضیاتی خطرات کی بروقت نگرانی میں معاون ثابت ہو گا۔ HS-1 سیٹلائٹ انفراسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کے لیے نئی راہیں کھولے گا۔ پاکستان کا یہ مشن قومی خلائی پالیسی اور وژن 2047ء کا ایک اہم سنگِ میل ہے۔ سال 2025ء میں خلا میں بھیجا جانے والا یہ پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ ہو گا۔ ترجمان سپارکو کا کہنا تھا کہ پاکستان کا خلائی پروگرام جدید ٹیکنالوجی اور ایپلی کیشنز کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: خلا میں

پڑھیں:

پاکستان کا پہلا ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ

پاکستان نے اپنا پہلا ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ ایچ ایس-1 (1HS-) کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کردیا ہے، جو اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (اسپارکو) کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔

اسپارکو نے اس تاریخی لانچ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید سیٹلائٹ درجنوں مختلف لائٹ بینڈز میں انتہائی تفصیلی تصاویر حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سے پاکستان میں ماحولیاتی نگرانی، زرعی منصوبہ بندی اور شہری ترقی کی حکمتِ عملیوں میں انقلاب متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں فعال

اسپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان نے قوم کو اس سنگِ میل کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے خلائی سفر میں ایک عظیم پیش رفت ہے، جو حکومتِ پاکستان کی بھرپور حمایت سے ممکن ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ ایس-1 کی بدولت ملک میں فصلوں، مٹی کی صحت اور پانی کے معیار کی غیر معمولی درستگی کے ساتھ نگرانی ممکن ہوگی۔

ساتھ ہی یہ سیٹلائٹ جنگلات کی کٹائی، آلودگی، گلیشیئر پگھلاؤ اور قدرتی آفات کے جائزے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ کی جدید صلاحیت سے لیس ہے، جو زمینی سطح پر موجود اُن خصوصیات کا پتہ لگا سکتی ہے جو انسانی آنکھ سے نظر نہیں آتیں، اسے ماحولیاتی تحفظ اور وسائل کے مؤثر انتظام میں گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے۔

لانچ پاکستان اور چین کے مابین خلائی تعاون کے ایک نئے دور کی علامت ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ پاکستان اُن چند ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جو ہائپرسپیکٹرل ٹیکنالوجی کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم، جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ

ایچ ایس-1 سال 2025 میں پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ لانچ ہے۔ اس سے قبل ای او-1 جنوری میں اور کے ایس-1جولائی میں خلا میں بھیجے گئے تھے، جو مکمل طور پر فعال ہیں اور زمینی مشاہدات و مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

اسپارکو کے مطابق ایچ ایس-1 آج اپنے مقررہ مدار میں داخل ہو جائے گا۔ 2 ماہ تک اس کی ان-آربیٹ ٹیسٹنگ جاری رہے گی، جس کے بعد اسے مکمل طور پر فعال قرار دیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹ نہ صرف پاکستان کی خلائی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا بلکہ عالمی سطح پر ماحولیاتی اور ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں اس کا کردار مزید مستحکم کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے اپنا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ HS-1 کامیابی کے ساتھ چین سے خلا میں روانہ کردیا
  • پاکستان کا پہلا ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی سے لانچ، آج ہی مدار میں داخل ہوگا
  • اہم سنگ میل،‘ سپارکو نے پاکستان کا پہلا ہائپر سپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا
  • پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ
  • پاکستان نے پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کردیا
  • پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کردیا گیا
  • پاکستان کا پہلا ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ
  • اسپیس ٹیکنالوجی میں اہم سنگ میل: پاکستان نے ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ سیٹلائٹ ایچ ایس ون تیار کرلیا
  • پاکستان کے پہلے ہائپراسپیکٹرل سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کی تیاریاں مکمل