سعودی عرب میں حائل کے انار فارم سے ایکو ٹورازم کا فروغ، 70 ہزار سیاحوں کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے حائل ریجن نے سیاحت اور زراعت کے امتزاج سے اپنی پہچان مزید مستحکم کر لی ہے۔ مقامی زرعی ورثے کو اجاگر کرنے والے منفرد منصوبوں میں ’تل الرمان‘ یعنی ’انار کی پہاڑی‘ فارم خاص طور پر نمایاں ہے۔
یہ فارم قدرتی خوبصورتی، منفرد مقام اور اعلیٰ معیار کی زرعی پیداوار کے امتزاج کے باعث سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پہاڑوں اور سنہری ریت کے ٹیلوں کے درمیان واقع اس فارم میں انار 3 سے زائد کے درخت ہیں جو ہر سال تقریباً 450 ٹن اعلیٰ درجے کے انار پیدا کرتے ہیں۔
انار کے سیزن کے دوران فارم کو سیاحتی مقام کی حیثیت حاصل ہو جاتی ہے، جہاں ہر سال 70 ہزار سے زائد مقامی و غیر ملکی سیاح آتے ہیں۔
سیاح یہاں تازہ انار اپنے ہاتھوں سے چنتے، فارم کی دلکش راہوں پر چہل قدمی کرتے اور دیہی ماحول میں گھریلو کاروبار، تازہ پیداوار کے اسٹالز، بچوں کے کھیل کے میدان اور خاندانی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
’تل الرمان فارم‘ نہ صرف حائل کے زرعی ورثے کو اجاگر کرتا ہے بلکہ سعودی عرب میں دیہی سیاحت (ایکو ٹورازم) کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انار فارم ایکوٹورازم تل الرومان حائل سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انار فارم تل الرومان
پڑھیں:
سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-06-7
کراچی(بزنس رپورٹر)ماری انرجیز لمیٹڈ (ماری) نے جمعہ کو سندھ میں واقع ماری غازج سی ایف- بی ون کنویں سے تیل و گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔کمپنی نے یہ پیش رفت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جمعہ کے روز بھیجے گئے ایک نوٹس میں ظاہر کی۔نوٹس کے مطابق ماری غازج سی ایف- بی ون کنواں 12 ستمبر 2025 کو کھودنا شروع کیا گیا اور کامیابی کے ساتھ 1,195 میٹر کی گہرائی تک ایس یو ایل (SUL) فارمیشن میں پہنچا۔کمپنی نے بتایا کہ یہ کنواں غازج فارمیشن کے اْن زونز کو ہدف بنا کر کھودا گیا جو تیل کی پیداوار کے لیے موزوں ہیں۔ٹیسٹنگ کے دوران کنویں سے روزانہ 305 بیرل تیل اور 3 ایم ایم ایس سی ایف ڈی (MMSCFD) گیس حاصل ہوئی جبکہ ویل ہیڈ فلوئنگ پریشر (WHFP) 225 پاؤنڈ فی مربع انچ (Psi) اور چوک سائز 48/64 انچ رکھا گیا۔ماری انرجیز لمیٹڈ جو ملک کے سب سے بڑے گیس ذخیرے ماری گیس فیلڈ (ڈہرکی، سندھ) کو آپریٹ کرتی ہے، پاکستان میں قدرتی گیس کی دوسری سب سے بڑی پیداوار کنندہ کمپنی ہے۔یہ کمپنی ایک مربوط تیل و گیس تلاش و پیداوار ادارہ ہے، جس کی ایکسپلوریشن کامیابی کی شرح تقریباً 70 فیصد ہے جو قومی سطح پر 33 فیصد اور بین الاقوامی سطح پر 14 فیصد کے اوسط کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ماری انرجیز کے بڑے صارفین میں کھاد ساز کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والے ادارے، گیس تقسیم کار کمپنیاں اور ریفائنریز شامل ہیں۔